اتوارتھا اور میں اپنے گھر میں سکون سے بیٹھا یہ تحریر کر رہا تھا،اپنے کمرے میں پنکھے کے نیچے اپنے اہل و عیال کے ساتھ چھٹی منا رہاتھا،بے فکر، خوشی سے نہال، رب کا شکر لب سے بے اختیار جاری تھا،کیوں نہ ہوتا،کیسے نہ ہوتا.. پچھلے چار دن جنگ میں پاک فوج اور پاک فضائیہ شاہینوں کی شاندار کامیابی،اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو چاروں شانے چت کرنا،رافیل اور جدید جنگی ہتھیاروں کی بہتات کا غرور خاک میں ملانا اور عالمی سطح پر اپنی بہادری اور مہارت کا لوہا منوانا،یہ صرف اور صرف ہماری فوج کا ہی خاصہ ہے،یہ فوج جب بھی دشمن پر جھپٹی،دن میں تارے دکھا دیے،دشمن چاہے دہشت گردی کے روپ میں ملک کے اندر روپ بدل کرشیطانی چالیں کھیلے یا سرحد پار سے سازش کرے مگر پاک فوج کے حرکت میں آتے ہی نیست و نابود۔اب کی بار آپریشن سندور کا اعلان ہوا تو دشمن اپنی طاقت کے نشے میں زیادہ ہی امیدیں لگا بیٹھا تھا۔ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری سمجھنے لگا۔دو دن کے صبر و تحمل اور دفاعی حکمت عملی کو اپنی کامیابی کا پیغام سمجھ بیٹھا۔اپنی عوام کو پاکستان کی پاک زمین پر اپنے قبضے اور پاکستان کی ناکامی کے خواب دکھانے لگامگر پھر پاک فوج اور پاکستانی قیادت کے اتحاد سے آپریشن بنیان مرصوص کا اعلان ہوا۔بارہ گھنٹے بھی نہ گزرے۔ صرف بارہ گھنٹے بھی نہ ٹھر سکے اور آپریشن سندور اپریشن ودواہ میں تبدیل پچھلے تین دن سے تمام عالمی میڈیا، لوکل میڈیااور سوشل میڈیا پر جنگ کی فتح کے اعلان کرنے والے، للکارنے والے صرف دہائیوں تک محدود رہ گئے،رونے لگے،پاکستان پر سیز فائر کی خلاف ورزی کے الزامات لگانے لگے۔میڈیا پر عوام کو اپنے نقصانات کے کم سے کم ہونے کا یقین دلانے لگے حتی کہ انکی پریس ریلیز بھی شکست کی نوید سنا رہی تھی……جنگ سے دو دن پہلے انڈین میڈیا کے ایک چینل پر دکھائی جانے والے رپورٹ پر نظر پڑی جس میں اینکر محترمہ بڑے غرور و تکبر سے للکارتے ہوئے چار دن میں پاکستان کو دنیا کے نقشے سے نعوذبااللہ مٹانے کی خبر سنا رہی تھی،بار بار چار دن کی تکرار،بس چار دن،صرف چار دن،جواز یہ کہ پاک فوج کی کور کمانڈرز کانفرنس میں ہمارے کمانڈرز کا اسلحہ بارود اور ٹیکنالوجی کا کم اور پرانے ہونے کا رونا رونے کی من گھڑت خبر،اور یہ خبربڑی ڈھٹائی سے چلا رہی تھی،خبر سنتے ہوئے تو ہم ہنسی نہ روک سکے مگر سیز فائر اور پاکستان کی کامیابی کے بعد سے کئی بار اس چینل اور اینکر کی حالت کو دیکھنے کےلئے بےتاب انٹرنیٹ پر جھک ہی مار رہا ہوںکیونکہ محترمہ کی صورت اب ناپید ہی ہے،ایسے ہی سوشل میڈیا پر ہمسایہ ملک کی گھس کر مارنے کی دھمکی دینے والے بیوقوفوں کو بھی ڈھونڈ رہا ہوں،مگر شاید وہ کہیں اپنے گھروں میں ہی گھسے بیٹھے پاک فوج کی ہیبت سے سر پیٹ رہے ہوں گے۔ہم بچپن سے 1965 کی جنگ کے حالات پڑھتے اور سنتے آئے، اس وقت کی عوام کا اتحاد، فوج کی دلیری، فاتحانہ اختتام اور پھر عوام کو والہانہ استقبال خیالات کے پنوں سے نکلتا آنکھوں کے آگے کئی بار مچلا، ایم ایم عالم سمیت پاکستانی شاہینوں کی بے باک پرواز اور دشمن پر کاری ضرب، پاک نیوی کے دوراکا پر حملے اور اکلوتی آبدوز کی مدد سے کئی بڑی دشمن نیوی کو قابو میں رکھنے کی تفصیلات متعدد بار خون گرما چکیں،مگر پچھلے چار دن کا عملی مظاہرہ نہ صرف ہم عوام کا سر فخر سے بلند کر دیابلکہ دشمن کو بھی اب ہمیشہ اپنے زخم چاٹنے پر مجبور کرتا رہے گا۔کل کی کامیابی نہ صرف ہمارے ازلی دشمن بھارت کے دل و دماغ پر چھائی رہے گی بلکہ اقوام عالم میں اس مملکت خداد کے مخالفین اور دشمنوں پر ہیبت بنی رہے گی….. انشااللہ
بچپن میں ہم سکول سے چھٹیوں میں کچھ دنوں کےلئے اپنے ماموں کے گھر جاتے تھےاور ماموں جان اپنے بچوں سمیت ہم بہن بھائیوں کو بھی کسے سیر گاہ، پارک یا تاریخی مقام پر سیر و تفریح کو لے جاتے ہم بچے اس سیر اور کھیل کود کو خوب انجوائے کر رہے ہوتے کہ اللہ جانے ماموں کو کیا سوجتی،کہاں سے ہماری خوشی غارت کرنے کا خیال آدھمکتا کہ اچانک آواز لگاتے بچو! ذرا سنوخوب انجوائے کرو، کھیلو کود اور پھر گھر جاکر اس سب پر مضمون لکھنا ہے آہ…. انکا اتنا کہنا اور ہماری اڈاریوں کو بریک لگ جانی ارد گرد سب کچھ بے رونق ہلہ گلہ تھم سا جانا.. قہقہے دھیمے.. کنکھیوں سے ماموں کو دیکھنا جو ہماری ممانی، ہماری امی اور دوسرے افراد کے ساتھ بے فکر محو گفتگو ہماری خوشی غارت کر کے خود پرسکون اللہ جانتا ہے کہ اس حکم کے بعد نہ تو چڑیوں کی چہچہاہٹ نے مزہ دیا نہ پھولوں کی مہکاہٹ نے فرحت بخشی.اور گھر پہنچنے تک افسردگی ہی چھائی رہتی حکم جاری ہوتے ہی دماغ مضمون کے تانے بننے لگتا اور سیروتفریح دور کہیں….. یہ الگ بعد ہے کہ اس حکم پر عمل کے لمحات آج تک کبھی نہ آئے مگر اگلے چار پانچ دن بارہا ہمیں اس حکم کی یادہانی کرا کر خون خشک کرنے کی مشق جاری رہتی….پاکستان کی کامیابی کا ذکر اور جشن کے موقع پر اس کہانی کی وجہ کچھ لوگوں کا ہمارے ماموں والے کردار ہے….. قوم خوش ہے، یوم تشکر منا رہی ہے، پاک فوج کو سرا رہی ہے، پاک فضائیہ کے نغمے گا رہی ہے….. مگر اس قوم میں کچھ ایسے ہی لوگ ان خوشیوں کو اپنی ہانک کر ماند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں…. جیت کی خوشی میں نئے گلے شکوے کررہے ہیں نئے اندازے لگا رہے ہیں عجب مطالبات رکھ رہے ہیں.. اندرونی اختلافات کو منظرعام پر لانے کی کوشش کر کے مزا کرکرا کرنے کی جستجو کر رہے ہیں.. آپ خوشی منائیں اور دوسروں کومنانے دیں… خود نہ سہی دوسروں کو تو خوش ہونے دیں آپ اکیلے افسوس کریں…. روئیں آہ و بکا کریں…… مگر اپنے تک…… کیا لازمی ہے کہ دوسروں کو بھی خوش نہ ہونے دیں…….آہ…. کیا کریں ایسے لوگوں کا….. …. بس اپنی راہ پکڑیں…… خوشیاں منائیں….. رب کا شکر ادا کریں…… پاک فوج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد…….