سیکیورٹی فورسز کا کامیاب ترین آپریشن
حالیہ دنوں میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے پیش نظر سکیورٹی فورسس نے دہشت گردی کی روک تھام کے لئے اپنی کارروائیوں میں تیزی لا دی دی ہے ۔ گزشتہ روزسکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے ہوشاب میں ایک کامیاب آپریشن کے دوران 10 دہشت گردوں کو واصل جہنم کر دیا، ہلاک کئے جانے والے دہشت گرد تربت اور پسنی کے حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث تھے،اس آپریشن میں بڑی تعداد میں ہتھیار اور گولیاں برآمدکی گئیں ۔ آئی ایس پی آرکے مطابق مارے جانیوالوں میں اہم کمانڈر ماسٹر آصف عرف مکیش بھی شامل ہے ۔ اس کامیاب آپرین کے آئی ایس پی آر نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خاتمے تک آپریشن جاری رہیں گے ۔ بلوچستان میں امن و ترقی کا عمل سبوتاژ نہیں ہونے دینگے ۔ ادھر ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر سکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا ۔ اس آپریشن کے دوران بھی دودہشت گرد مارے گئے جن کی شناخت فضل رحمن عرف خیری اورمہران کے نام سے ہوئی ہے جو گاؤں لونی اور روڑی کے رہائشی تھے ۔ حالیہ کامیاب آپریشن کے بعد قوی امید ہے کہ ہمارے سیکورٹی ادارے جلد ان دہشت گردوں کی کمر توڑنے میں کامیاب ہو جائیں ۔
افغانستان کے لئے پاکستان کافراخدلی کامظاہرہ
گزشتہ سال طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد مغربی ممالک نے افغانستان کے لیے امداد میں تیزی سے کمی کر دی تھی جس کے بہت سنگین اثرات اس ،لک میں دیکھنے میں آئے ۔ ان دنوں امداد کی کمی کے باعث افغانستان کو تباہ کن انسانی بحران کا سامنا ہے ۔ اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان کی اٹھائیس ملین ;200;بادی کی اکثریت کو امداد کی ضرورت ہے ۔ اقوام متحدہ کی انسانی امداد کی اپیل سے قبل ہی پاکستان نے یہ سلسلہ شروع کر دیا ،جو اب تک جاری ہے تاہم اس سلسلے میں بھارت نے بھی غذائی امداد کا عندیہ دیتے ہوئے افغانستان میں پانچ ہزار ٹن گندم بھیجنے کا اعلان کیا تھا ۔ اس ضمن میں منگل کو گندم کے ٹرک پاکستانی سرحد کے قریب امرتسر سے افغانستان کی طرف روانہ ہوئے ۔ اس ضمن میں پاکستان نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی ٹرکوں کو پاکستان کا راستہ استعمال کرنے کی غیر معمولی اجازت دی ہے تاکہ ہمارے افغان بھائی کسی مشکل میں نہ پڑیں ۔ اسلام ;200;باد نے بھارت کے ساتھ تجارت 2019 سے بند کر رکھی ہے ۔ اس وقت بھارت نے اپنے زیر کنٹرول کشمیر کی خصوصی ;200;ئینی حیثیت کو ختم کر دیا تھا ۔
آہ ۔۔۔سینیٹر رحمان ملک
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر رحمان ملک اس جہان فانی سے کوچ کر گئے،ان کی عمر 70 برس تھی ۔ رحمان ملک کے پھیپھڑے کوروناکی وجہ سے متاثر ہوئے تھے اور ایک نجی اسپتال میں کئی روزسے وینٹی لیٹرپرتھے ۔ انہوں نے سوگواروں میں بیوہ اور 2 بیٹے چھوڑے ہیں ۔ انہیں بینظیر بھٹو کے بہت قریب سمجھا جاتا تھا ، رحمن ملک کو ان کی ملک و قوم کی بہترین خدمات انجام دینے پر ستارہ شجاعت اور نشان امتیاز سے نوازا گیا ۔ دوسری جانب ملک کے سیاسی قیادت نے ان کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ‘ وزیر اعظم عمران خان ‘ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ‘سابق صدر ;200;صف زرداری ‘وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی‘وزیر داخلہ شیخ رشید ‘ احسن اقبال سمیت دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے ان کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
]]>