اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دوست ممالک نے آئی ایم ایف سے معاہدے میں بہت مدد کی مگر اب گفتگو کے دوران اُن سے کہتا ہوں کہ خدا کرے ہمیں آپ سے قرض کیلیے بات نہ کرنا پڑے۔اسلام آباد میں ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ غریب آدمی پر کیسے بجلی کا بوجھ ڈالوں، امیروں پر بوجھ ڈالا تو یہ مارکیٹ میں مقابلہ کیسے کریں گے مگر آئی ایم ایف شرائط پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر فیصلہ کرلیں کہ ہمیں پاکستان کو ترقی اور خوش حالی کے دور میں داخل کرنا ہے تو پھر کوئی مشکل مشکل نہیں رہے گی، ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد اور چارٹر آف کنامی پر متحد ہونا پڑے گا تاکہ کوئی بھی حکومت اسکو کو چھیڑ نہ سکے اور اس میں وقت کے ساتھ ضروری ترامیم کرلی جائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ بنگلادیش نے بھی ماضی کی غلطیوں سے سیکھا اور ترقی حاصل کی، ہم بھی ارادہ کرلیں تو پھر کوئی ہمیں روک نہیں سکے گا، اب ہمیں قرضوں سے نکلنا ہوگا اور اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہوگا۔اُن کا کہنا تھا کہ دوست ممالک نے آئی ایم ایف سے معاہدے اور معاشی استحکام میں بہت مدد کی اب جب اُن سے بات ہوتی ہے تو کہتا ہوں کہ خدا کرے ہمیں آپ سے قرض کیلیے بات نہ کرنا پڑے بلکہ انہیں بولتا ہوں کہ آپ ہمارے ملک میں سرمایہ کاری کریں اور شفاف طریقے سے منافع کمائیں تاکہ پاکستان بھی خوش حال ہو۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک کی بدولت پاکستان میں تیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی مگر پی ٹی آئی دور میں چین سے تعلقات تعطل کا شکار ہوئے۔وزیراعظم نے واضح کیا کہ معاشی استحکام کیلیے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، زراعت، معدنیات اور آئی ٹی میں برآمدات بڑھانی ہیں، پاکستان کی ترقی اور خوش حالی کے لیے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھنا ہوگا۔ اُن کا کہنا تھا کہ میرا ایمان ہے پاکستان انشا اللہ ضرور آگے بڑھے گا، اور ہم اپنے پڑوسی بھارت کو معیشت میں شکست فاشت دیں گے۔
پاکستان
دوست ممالک سے کہتا ہوں کہ خدا کرے ہمیں آپ سے قرض کیلیے بات نہ کرنا پڑے، وزیراعظم
- by Daily Pakistan
- جولائی 19, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 408 Views
- 2 سال ago