کالم

حضرت حسین ؑ نے اسلام کی بقاءکےلئے قربانی دی

riaz chu

حضرت حسین ؑ نے اسلام کی بقاءکےلئے قربانی دی میدان کربلا میں دین اسلام کی خاطر دی جانے والی قربانیوں کو کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔ محرم الحرام کا مہینہ امام حسین علیہ اسلام اور آپ کے خاندان کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ کائنات میں سب سے عظیم گھرانہ اہل بیت کا ہے نواسہ رسول امام حسین علیہ اسلام نے دین اسلام کی سربلندی اور اللہ پاک کے حکم کی تعمیل کے لیے خاندان کے ہمراہ ایسی قربانی دی جس کا تاریخ میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ امام عالی مقام نے کربلا کے میدان میں باطل کو شکست دے کر اسلام کو زندگی و تابندگی بخشی۔ حق و صداقت کی راہ میں امام حسین کی قربانی عظیم ترین قربانی ہے جو تمام زمانوں پر حاوی ہے۔ محرم الحرام ہمیں صبر اور استقامت کا درس دیتا ہے۔ امام عالیمقام نے یزید کو ایسی شکست دی کہ آج اس کا کوئی نام لیوا نہیں ہے۔ خانوادہ اہلبیت کا نام صبح قیامت تک کائنات کے افق پر چمکتا رہے گا۔حسین ؑابن علی ؓوہ امام عالی مقام ہیں جنہوں نے دین اسلام کی بقاءکے لئے اپنا سب کچھ راہ خدا میںقربان کر دیا اور اس طرح سید الشہدا ءدین اسلام کے ساتھ ساتھ خود بھی زندہ جاوید ہوگے۔قلم کاروان،اسلام آباد کی ادبی نشست میں "اسلام کا تصورشہادت اور درس کربلا”کے عنوان پرسلطان محمودشاہین نے اپنے مقالہ میں واقعات کی بجائے اپنے تجزئیے اوراس بہت بڑی قربانی کے مقاصد پیش کیے۔انہوں نے بتایاکہ امام عالی مقام دراصل اقامت دین چاہتے تھے اور سیاسی نظام میں جو خرابیاں درآئی تھیں توپیش نظرتعلیمات اسلامیہ کے مطابق ان کی اصلاح درکارتھی تاکہ شریعت اسلامیہ کے ثمرات مخلوق تک بہم پہنچائے جاسکیں۔ خاص طورپرکربلاکاذکرکرتے ہوئے کہا یہ خاندان نبوت اوربہترلوگ جو فرات کے کنارے پیاسے تہہ تیغ کردیے گئے کسی ذاتی غرض کے لیے قربان نہیں ہوئے تھے بلکہ رضائے الہی مقصد تھی اور ظام نظام کاخاتمہ اوراس کی جگہ عادلانہ نظام اسلام کاقیام تھاجو کہ کل انبیاءعلیھم السلام کی سنت تھی۔انہوں نے اپنے خطاب میں اہل بیت نبوی کی اس قربانی کو کل انسانیت کے لیے ایک قابل عمل نمونہ قراردیااورکہاکہ وقت کے یزیدوں کی اطاعت وفرمانبرداری کی بجائے ان کے خلاف اعلان جنگ ہی امام علیہ السلام کی سنت تھی جوتاقیامت زندہ رہے گی۔ امام حسین علیہ السلام نے ہمیں ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کا درس دیا ہے۔امام حسین علیہ السلام کی قربانی رہتی دنیا تک حق و باطل کو بے نقاب کرتی رہے گی۔امام حسین علیہ السلام نے اپنے خاندان اور بچوں سمیت دین کی سربلندی کےلئے ایک مقدس ترین مقصد کےلئے قربانی دی اور بندوںکو بندوں کی غلامی سے نجات دلائی۔نواسہ رسول، جگر گوشہ بتول، سید الشہدا حضرت سیدنا امام حسین ؑکی شہادت تاریخ اسلام کا وہ روشن باب ہے جو اپنی حیثیت کے لحاظ سے منفرد اور بے مثال ہے، اس کی عظمت آج بھی اسی طرح ہے جس طرح صدیوں پہلے تھی۔اس عرصہ میں کئی سلطنتیں تباہ ہوئیں، قومیں نیست و نابود ہوئیں، دنیا کے حالات و واقعات بدلے، دنیا بدلی، مگر شہادت امام حسینؑ کا تاریخ ساز اور انقلاب انگیز واقعہ جس قدر قدیم ہوتا جاتا ہے اسی قدر اس کی اہمیت بڑھتی جارہی ہے۔حق و صداقت کے علم بردار شرف انسانی کے پاسبان اور حریت فکر کے بے باک مجاہد، تاریخ اسلام کے عظیم ہیرو حضرت امام حسینؑ کا یہ عظیم کارنامہ، بے مثل قربانی ہمیں یہ درس دیتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رضا، خوشنودی حاصل کرنے کے لیے راہ حق میں اپنی جان، مال، عزت و آبرو، آل و اولاد سب کچھ قربان کردینا ہی مومن کا مقصد حیات ہے۔آپؑ نے ظالم و جابر حکمرانوں اورا± نکی انسانیت دشمن پالیسیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا درس دیا۔ اسی پیغام انسانیت و جدوجہد کو روز آخرت تک زندہ رکھنے کیلئے سیدنا امام حسین ؑ نے اپنے پورے خاندان کی قربانی دی اور حق و صداقت کی بالادستی کیلئے صبر و استقامت کی عظیم مثالیں قائم کیں۔امام حسین علیہ السلام کاباطل سے انکار دراصل ہر دور کے یذید سے انکار تھا آج ہم بھی وقت کے یزید سے انکار کر لیں تو دنیا میں آج بھی مسلمان اپنا مقام حاصل کر سکتے ہیں ہم دیکھتے ہیں کہ جب بھی دنیا میں مسلمانوں کے خلاف کوئی بڑی سازش ہو اس سے پہلے کراچی میں فرقہ واریت کو ہوادینے کی کوشش کی جاتی ہے مگر ہمیں امام حسین علیہ السلام نے چودہ سو سال پہلے ہر دور کے یزید سے آگا کردیا تھا۔ اگر مسلمان آج بھی ایک انکار کردیں تو ہزار بار ذلت سے بچ سکتے ہیں۔وقت آچکا ہے کہ ہم آپس میں الجھنے کی بجائے ان الجھنوں کا سبب بننے والے عوامل کا قلع قمع کریں۔قوم دوست اورقوم دشمن عناصر میں فرق کریں۔غلبہ اسلام اور استحکام پاکستان کےلئے ہمیں ایک زندہ قوم کے طور پر ظلم ،نا انصافی اورکرپشن کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہو گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے