کالم

ہم ہیں پاکستانی پاکستان ہمارا ہے

ہم ہیں پاکستانی پاکستان ہمارا ہے

ہم ہیں پاکستانی پاکستان ہمارا ہے

جویریہ بیت ربانی
javeriabani@gmail.com

ہم ہیں پاکستانی پاکستان ہمارا ہے جس کی صدائیں مقبوضہ کشمیر میں حریت کانفرنس کے جلسے جلوسوں میں جس کی صدائیں مودی سرکار بھی سنتی ہیں اور پوری دنیا بھی سنتی ہے اور ان کشمیری شہدا کے جنازے پاکستانی پرچم میں لپٹے ہوئے کو دنیا بھی دیکھتی ہے اصل حقیقت یہ ہے۔ مودی سرکار کے نسل کشی منصوبے کا اہم کردار امیت شاہ مقبوضہ کشمیر کے دورے پر، وادی میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذمودی سرکار کے متنازع اور کشمیری عوام پر مظالم سے بھرپور پالیسیوں کے سرغنہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دو روزہ دورے کے باعث مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل دوسرے روز بھی سخت ترین پابندیاں نافذ ہیں۔ وادی کو ایک بار پھر فوجی چھانی میں تبدیل کر دیا گیا ہے تاکہ اس دورے کے خلاف کسی بھی عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔سرینگر میں داخلی و خارجی راستوں پر قابض بھارتی فوج، پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی سکیورٹی کے نام پر کشمیری عوام کی نقل و حرکت محدود کر دی گئی ہے، جبکہ نگرانی کے لیے ڈرونز اور الیکٹرانک سرویلنس کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ سکیورٹی” کے نام پر کشمیریوں کو ان کے ہی گھروں میں محصور کر دیا گیا ہیاہم تنصیبات، داخلی راستے، اور حساس مقامات پر سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔ انسانی و تکنیکی انٹیلی جنس کا استعمال بڑھا دیا گیا ہے اور رات کی گشت میں بھی اضافہ کر دیا گیا یہ سب کچھ اس شخص کی آمد پر کیا جا رہا ہے جس نے 5 اگست 2019 کو آئین کی دفعہ اور وادی کو ایک طویل اور سیاہ فوجی محاصرے میں دھکیل دیا کشمیری عوام اس دورے کو ایک جارح قوت کی نمائندگی سمجھتے ہیں جو ان کی شناخت، آزادی اور مستقبل کو مٹانے کے درپے ہے۔ 5 اگست 2019 کو بھارت کی مودی سرکار نے اپنے آئین میں سے دفعات 370 اور دفعہ 35۔اے کو نکال کر اپنے زیرتسلط وادی کشمیر کو اپنیتئیں مستقل طور پر بھارتی سٹیٹ یونین کا حصہ بنا لیا ہے جبکہ کشمیری عوام نے آج تک کسی بھی بھارتی جبر و تسلط اور اسکے غاصبانہ ہتھکنڈوں کو قبول نہیں کیا اور گزشتہ 77 برس سے انکی بھارتی تسلط سے آزادی کی جدوجہد جاری ہے جس میں مودی سرکار کے 5 اگست 2019 کے اقدام کے بعد مزید شدت پیدا ہو چکی ہے۔ 370ارٹیکل کیتا کشمیری عوام اور ان کی سرزمین کو خاص حیثیت حاصل تھی کشمیری عوام اور بھارتی عوام کے طور پر نہیں جانے جاتے تھے جبکہ ان کی خاصیت کو تحفظ حاصل تھا ظاہری بات ہے کشمیری اقوام متعدد کے مطابق ایک متنازہ علاقہ ہے اور متنازہ علاقہ جگہ کو کوئی بھی ملک جعلی قرارداد کے ذریعے اپنا حصہ نہیں بنا سکتا بھارتی انتہا پسند قیادت نے اپنی بیمار ذہنیت کا ایک بار پھر کھل کر اظہار کیا اور دنیا پر یہ ثابت کر دیا کہ موجودہ بھارتی قیادت مسائل کو حل کرنے کی ساخت نہیں رکھتی بلکہ امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچانے اور خطے کو جوہری جنگ کی اگ میں دھکیلنے پر تلی ہے پاکستان عالمی فورم پر انکے حق خودارادیت کیلئے آواز بلند کرتا اور انکی آزادی کی جدوجہد میں ان کا دامے درمے سخنے اور سفارتی سطح پر ساتھ نبھاتا ہے اس لئے بھارت کشمیر پر اپنا تسلط جمائے رکھنے کی خاطر پاکستان کی آزادی اور خودمختاری کے بھی درپے ہے۔ یہ افسوسناک صورتحال ہے کہ پاکستان کے اندر سے بھی بعض عناصر محض اپنے ذاتی سیاسی مفادات کے تحت پاکستان کی سلامتی کیخلاف بھارت اور دوسرے بیرونی دشمنوں کے ایجنڈے کے ساتھ کھڑے ہو کر ملک اور اسکے ریاستی اداروں کو کمزور کرنے کی سازشوں کا حصہ بنتے ہیں افواج پاکستان کو بیک وقت ملک کے دفاع اور اندرونی استحکام کیلئے ہمہ وقت مستعد اور چوکس رہنا پڑتا ہے۔ وہ ملک کے اندر دہشت گردوں کی بھی سرکوبی کر رہی ہیں اور دفاع وطن پر بھی کوئی آنچ نہیں آنے دے رہیں 27 فروری 2019 کو بھی جارحیت کی نیت سے آزاد کشمیر میں داخل ہونے والے دو بھارتی جنگی جہازوں کو گرا کر ملک کا دفاعی حصار مضبوط ہونے کا ٹھوس پیغام دے چکی ہیں اور گزشتہ روز بھی ہماری سکیورٹی فورسز نے کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کا مسکت جواب دیکر اسکی گنیں خاموش کرائی ہیں۔ دفاع وطن کیلئے ہماری سکیورٹی فورسز کے جوان اور افسران عید کے تہواروں جیسی اپنی خوشیاں بھی قربان کرکے دفاع وطن کے تقاضے نبھاتی ہیں

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے