"لمبی لمبی امیدیں مت کیا کرو”
غالب نے کہا تھا،جب توقع ہی اٹھ گئی غالب،کیا کسی کا گلہ کرے کوئی۔ہم بھی کس کس گلہ کریں بس ہر مرتبہ کسی نہ کسی سے توقعات وابستہ کر لیتے ہیں،اور پھر یا تو وہ ہماری توقعات پر پورا نہیں اترتا یا پھر ہم ہی اپنے آپ کو قصوروار ٹھہرا رہے ہوتے ہیں ۔ امید […]