کالم

ابھرتی معیشت چین کا دورہ

پیپلز ریپبلک آف چائینہ جنوبی ایشیا کا ایک اہم ملک ہیے جس کی آ بادی 1.4بلین ہیے اس کی جی ڈی پی 17.89ٹریلین امریکی ڈالرز ہیے ،چین 1949میں عظیم لیڈر ماوزے تنگ کی قیادت میں طویل لانگ مارچ سے آزاد ہوا۔ بعد میں چین اقوام متحدہ کا ممبر بنا اور اسے ویٹو پاور حاصل ہوئی اس وقت چین دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشت ہے ۔ وزیراعظم شہباز شریف چین کے پانچ روزہ کامیاب دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔ سیاسی تجزیہ نگار اس دورے کو بہت اہمیت دے رہے ہیں۔ چینی قیادت نے وزیراعظم شہباز شریف کا پر تپاک استقبال کیا ۔ انکے چین کے وزیراعظم اور صدر شی چن سے کامیاب مذاکرات ہوئے ۔ چین پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کا خواہشمند ہیے وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا کہ ہم امداد نہیں تجارت چاہتے ہیں۔چین پہلے سے جاری اقتصادی راہداری منصوبے کی اپ گریڈیشن کرکے اسے سینٹرل ایشین اسٹیٹس تک توسیع دینا چاہتا ہیے جس میں روڈز کے علاہ ریلویز اور دیگر منصوبے بھی شامل ہیں۔ دونوں ممالک کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ بہت سی باتوں کا احاطہ کرتا ہیے مختلف شعبوں میں تعاون اور سرمایہ کاری کے 30سے زیادہ ایم او یوز اور معاہدوں پر پاکستان اور چینی قیادت کی موجودگی میں دستخط ہوئیے،چین ہزار طلبا کو جدید زرعی کاشتکاری کی تربیت دےگا ۔ پاکستان میں کام کرنے والے چینی انجینئرز اور ورکرز کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔ چین نے فلسطین میں اسرائیل کی کئی ماہ سے جاری دہشت گردی اور قتل و غارت گری کی مزمت کی اور کہا کہ اس مسلے کا حل آ زاد فلسطینی ریاست کا قیام ہیے۔ کشمیر کے بارے میں کہا گیا ہیے کہ اس مسلے کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ پاکستان تائیوان اور ہانگ کانگ کے بارے میں چینی موقف کی مکمل حمایت کرتا ہیے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے اس دورے کی اہم بات یہ ہے کہ ارمی چیف عاصم منیر بھی ان کے ہمراہ تھے چین اور پاکستان کی دوستی لازوال ہیے چین نے پاکستان میں کئی منصوبے شروع کر رکھے ہیں۔ بلوچستان میں گوادر بندر گاہ کی تعمیر چینی انجینئرز کا کارنامہ ہیے۔ دونوں ممالک نے مشترکہ مشن چاند پر بھیجا ہیے ۔ شاہراہ ریشم بھی چین نے بنائی ہیے ۔اور پاک چین دوستی بہت مضبوط ہیے اور اس کی جڑیں بہت گہری ہیں اسی لیے کہا جاتا ہیے کہ یہ دوستی ہمالہ سے بلند ہے۔ امریکی صدر نکسن اپنی کتاب ان دی ارینا میں لکھتے ہیں کہ پاکستان کے صدر ایوب خان نے امریکہ اور چین کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا اس وقت کے امریکی وزیر خارجہ ہینری کسنجر نے چین کا خفیہ دورہ بھی کیا اس طرح امریکی صدر نکسن کے دورہ چین کی راہ ہموار ہوئی۔ چین نے مشکل معاشی حالات میں پاکستان کی مدد کی ہے، 1965کی جنگ ہو یا 1971کی جنگ چین نے کھل کر ہمارے اصولی موقف کی حمایت کی۔ اس وقت چینی پاکستان میں کئی منصوبوں پر کام کر رہیے ہیں چین اسلحہ سازی اور ٹینک سازی میں ہماری مدد کر رہا ہیے۔ وزیراعظم نے اپنے دورے میں چینی صنعت کاروں اور کارپوریشنز کے سربراہوں سے بھی ملاقاتیں کیں وہ پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں امید ہیے کہ وزیراعظم کے حالیہ دورہ چین سے سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھلیں گی ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے