پشاور: پی ٹی آئی کے رہنما حسان نیازی کے وکیل نے کہا ہے کہ حسان کو ایبٹ آباد سے گرفتار کیا گیا اور عدالت میں پیش کیے بغیر دوسرے صوبے منتقل کیا گیا، ملک میں اگر آئین معطل ہے تو پھر ٹھیک ہے اگر آئین بحال ہے تو پھر عدالت پوچھے کہ ملزم کو 24 گھنٹے میں پیش کیوں نہیں کیا؟پی ٹی آئی رہنما حسان نیازی کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر پشاور ہائی کورٹ میں جسٹس اعجاز خان اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بنچ کے روبرو سماعت ہوئی۔درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر سرور شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ پہلے یہ بتادیا جائے کہ ملک میں آئین ہے یا معطل ہے؟ اے اے جی دانیال چمکنی نے کہا کہ حسان نیازی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اس کی کاپی فائل پر موجود ہے۔بیرسٹر سرور شاہ نے کہا کہ حسان نیازی کو ایبٹ آباد سے گرفتار کیا گیا، ان کو کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، اے اے جی یہ کہتے ہیں کہ حسان پر ایف آئی آر درج کی گئی تو قانون کے مطابق ملزم کو 24 گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش کرنا ہوتا ہے یہ اب بتا دیں کہ حسان کو کہاں پیش کیا ہے؟جسٹس اعجاز خان نے کہا کہ آپ نے درخواست میں جو استدعا کی تھی وہ تو اب کلیئر ہوگئی ہے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، لاہور ہائی کورٹ نے بھی ان کا کیس نمٹا دیا ہے جو درخواست گزار کے والد نے کیا تھا۔اس پر بیرسٹر سرور شاہ نے کہا کہ حسان نیازی کو ایبٹ آباد سے گرفتار کیا گیا اور عدالت میں پیش کیے بغیر دوسرے صوبے منتقل کیا گیا، ملک میں اگر آئین معطل ہے تو پھر ٹھیک ہے، آئین بحال ہے تو پھر آپ کوان سے پوچھنا چاہیے کہ کیوں 24 گھنٹے میں پیش نہیں کیا؟ یہ بات اب کلیئر ہے کہ آئین کو پامال کیا گیا، عدالت کا فرض ہے کہ ان سے پوچھیں کہ عدالت میں پیش کیے بغیر کیوں ملزم کو دوسرے صوبے منتقل کیا۔بعدازاں عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔
خاص خبریں
اگر آئین بحال ہے تو حسان نیازی کو پیش کیوں نہیں کیا گیا؟ وکیل کا عدالت میں بیان
- by Daily Pakistan
- اگست 21, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 842 Views
- 1 سال ago