علاقائی

نصابی کتب کی مارکیٹ میں فوری دستیابی کے لئے ہنگامی اقدامات کیے جائیں -عائشہ یاسمین

, نصابی کتب کی مارکیٹ میں فوری دستیابی کے لئے ہنگامی اقدامات کیے جائیں -عائشہ یاسمین

حکومت کے مفت تعلیم کے دعوے زمین بوس ہوگئے – نئے تعلیمی سیشن 2022-23 کےتین ماہ گزر جانے کے باوجود تاحال سکولوں میں درسی کتب کی مکمل فراہمی ممکن نہیں ہو سکی – ستم ظریفی یہ کہ کتب مارکیٹ میں قیمتا بھی دستیاب نہیں ہیں-
جبکہ وزارت تعلیم کے جاری کردہ اعلان کےمطابق 2023 میں تعلیمی سیشن یکم مارچ سے شروع کیا جا ئے گا جس وجہ سے موجودہ تعلیمی سیشن کا دورانیہ صرف آٹھ ماہ ہےجس میں سے بیشتر وقت نصابی کتب کے انتظار میں ہی گذر گیا ہے – ان خیالات کا اظہار حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کے شعبہ تعلیم کی نگران عائشہ یاسمین نے صوبہ سندھ میں سکولوں اور مارکیٹ میں درسی کتب کی عدم دستیابی اور طلباءو طالبات کی پریشانی کے حوالے سے ایک بیان میں کیا –
انہوں نےکہا کہ حکومت نصابی کتب کی عدم دستیابی کےمسئلے پر فوری توجہ دے – نصابی کتب کی تمام طلباء و طالبات کو فراہمی یقینی بنائ جائے انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت جبکہ تعلیمی اداروں میں پڑھائی اپنے عروج پر ہے اور چند ماہ بعد ہی اعلیٰ اور ثانوی تعلیمی بورڈ کے امتحانات متوقع ہیں- طلباء اپنے تعلیمی سیشن کی ایک سہ ماہی کتب کے انظار میں ضائع کر چکے, نصاب کی تکمیل کیسے ممکن ہو گی ؟ لہذا طلباء و طالبات کے قیمتی وقت کا احساس کرتے ہوئے درسی کتب کی اس کمی کو فوری طور پر پر دور کیا جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے