خاص خبریں

پاکستان امداد نہیں تجارت چاہتا ہے، امریکا سے معاہدہ جلد ہو جائے گا: اسحاق ڈار

پاکستان امداد نہیں تجارت چاہتا ہے، امریکا سے معاہدہ جلد ہو جائے گا: اسحاق ڈار

واشنگٹن:نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نیامید ظاہر کی ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ چند ہفتوں میں ہو جائے گا، پاکستان امریکا سے امداد نہیں بلکہ تجارت چاہتا ہے۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کیساتھ بات چیت جاری ہے، جلد تجارتی معاہدہ ہو جائے گا، پاکستان کی سب سے زیادہ برآمدات امریکا جاتی ہیں۔
پاکستان پڑوسی ممالک کے ساتھ تنا نہیں چاہتا، بھارت کے خلاف اپنے دفاع میں کارروائی کی، بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پہلگام واقعہ کا پاکستان پر الزام لگا دیا، بھارت نے روایتی الزام تراشی کے بعد جارحیت کی، بھارت دہشت گردی کا بہانہ بنا کر دنیا کو گمراہ کرتا ہے۔امریکا نے پاک بھارت سیزفائر میں اہم کردار ادا کیا، پاکستان تنازعات کا پرامن حل چاہتا ہے، سانحہ9مئی کے واقعے پر قانون اپنا راستہ لے گا، بانی پی ٹی آئی کے خلاف کیسز سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں، مقبول سیاسی لیڈر کا مطلب اسلحہ اٹھانا یا قانون ہاتھ میں لینا نہیں ہوتا۔
تحریک انصاف نے 2014 میں 126 دن کا دھرنا دیا جس سے معیشت متاثر ہوئی، بانی پی ٹی آئی سیاست میں آنے سے پہلے چندے کیلئے میرے پاس آتے تھے۔مسئلہ جموں و کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازع ہے، سلامتی کونسل کی قراردادیں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی توثیق کرتی ہیں لیکن بھارت نے 7 دہائیوں سے اس حق کو دبا کر رکھا ہوا ہے اور قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے۔بھارت نے اگست 2019 میں یکطرفہ اقدامات کئے جو یکطرفہ اور غیرقانونی تھے، بھارت کے اقدامات منتازعہ خطے کے جغرافیے کو تبدیل کرنے کے لئے ہیں جو بین الاقوامی قانون بشمول جنیوا کنونش کی خلاف ورزی ہے اور یہ کسی کو بھی قابل قبول نہیں ہے جو انصاف اور امن پر یقین رکھتا ہے۔
بھارت دنیا کو گمراہ اور پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے دہشت گردی کا راگ الاپتا ہے اور یہی اقدام رواں برس 22 اپریل کو کیا، انہوں نے کہا کہ مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی روایتی جارحیت اور باہمی عدم اعتماد تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے