گذ شتہ سے پیو ستہ
پاکستان پر مسلط کی گئی سیاسی ہائبرڈ جنگ میں عمران خان کے ملوث ہونے کی ایک اور حقیقت ان کے مشیران ہیں جو ان کے دور حکومت میں بیرون ملک سے آئے اور عمران خان کا آئی ایم ایف کی تمام شرائط ماننے پر آمادگی ایک اور ثبوت ہے۔ اسکی سائفر اور امریکی سازش کی داستان جو بعد میں غلط ثابت ہوئی اس نے بھی اسے واضح طور پر بے نقاب کیا۔عمران خان جب سے سیاست میں آئے ہیں پاکستان کے خلاف سیاسی ہائبرڈ وار کے ایجنٹ کے طور پر اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کا سیاسی انداز، تمام اداروں کو بدنام کرنے کا بیانیہ تیار کرنے کا فن ان کے کردار کو ثابت کرنے کیلئے کافی ہے۔اس نے نوجوان نسل پر توجہ مرکوز کی جو آسانی سے اپنا بیانیہ بیچنے کے لیے پھنس سکتی ہے۔ اس نے سیاست دانوں کی کرپشن کا بیانیہ بنایا اور اسے پاکستان کے تمام آئینی، مالیاتی اور سیکیورٹی اداروں کو ختم کرنے میں تبدیل کردیا۔ نوجوانوں،نچلے، متوسط اور اعلیٰ طبقے نے تبدیلی کی امید میں اس کے بیانیے کو خرید لیا لیکن درحقیقت، شاید اس کے تمام حامی اب بھی سیاسی ہائبرڈ جنگ کے ایجنٹ کے طور پر ان کے کردار کی حقیقت کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔یہ قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے علاقائی سطح پر کراچی، کے پی کے اور بلوچستان میں اپنے ایجنٹوں کو استعمال کرتی رہی ہیں۔ کراچی پاکستان کا معاشی حب سطحی طور پر پیدا شدہ امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے یہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے، بی ایل اے اور بی این ایف کسی بھی ترقیاتی منصوبے کو مکمل نہیں ہونے دے رہے۔ بعد میں، انہوں نے پی ٹی آئی کو قومی سطح پر سیاسی ہائبرڈ جنگ کے سب سے موثر ہتھیار کے طور پرسامنے لایا گیا ،پی ٹی آئی نے کامیابی سے پاکستان کے تمام اداروں کو تباہ کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کے معاہدے پر دستخط کیے اس معاہدے نے پاکستان میں جمود اور مہنگائی پھیلا رکھی ہے۔ جنوب مشرقی ایشیا اور لاطینی امریکہ میں آئی ایم ایف کا ٹریک ریکارڈ سیاسی بحران لانے کیلئے افراتفری اور غربت پھیلانے کے اس کے ارادوں کو ظاہر کرتا ہے۔
آئی ایم ایف پروگرام سے نکلنے والا صرف ملائیشیا ہی اپنا معاشی استحکام دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ پاکستان میں سیاسی ہائبرڈ جنگ جاری رکھنے کیلئے پی ٹی آئی ایسی قوتوں کے ایجنٹ کے طور پر اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ میں یہ اضافہ کرتا چلوں کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے ماضی کی تمام رنجشیں کھودنے کیلئے مصالحتی اور سچائی کمیشن کے قیام کے نکتے کو بجا طور پر شامل کیا ہے۔ اگر وہ کمیشن بنتا ہے تو اسے تمام متعلقہ افراد سے انکوائری کرنی چاہیے کہ پاکستان میں عمران خان اور پی ٹی آئی کی سرپرستی کس نے کی۔ وہ جو بھی تھے، ان کا ادارہ کیا تھا؟ اگر انہوں نے پی ٹی آئی کیساتھ مل کر پاکستان پر مسلط سیاسی ہائبرڈ وار میں کوئی کردار ادا کیا ہے تو سب کو سلاخوں کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اس الیکشن میں نوجوان پاکستانیوں کے ووٹ کے بعد بھی پی ٹی آئی نے سیاسی ہائبرڈ وار کے ایجنٹ کے طور پر اپنا کردار ترک نہیں کیا۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین اور کچھ اعلیٰ درجے کے رہنما ایسے اقدامات کرتے ہیں جو جمہوریت کو پٹری سے اتارنے، افراتفری پھیلانے اور اداروں کو بدنام کرنے کیلئے سوچے سمجھے اور پہلے سے منصوبہ بند ہیں کیونکہ یہی وہ آلہ ہے جسے عمران نوجوان پاکستانیوں کے ذہنوں کو خراب کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں تاکہ سیکیورٹی کے خلاف نفرت پیدا کی جا سکے۔ افواج، عدلیہ، سیاسی جماعتیں، الیکشن کمیشن اور اس نے کامیابی سے نوجوانوں کو مایوس بھی کیا۔ تحریک انصاف اور تحریک انصاف نے سماجی، ثقافتی اور سیاسی رواداری کو بھی تباہ کر دیا ہے، پی ٹی آئی نے سیاسی اختلاف کو ذاتی دشمنی میں بدل دیا ہے۔ اس لیے جن نوجوان نسلوں نے ان کی کرپشن کا بیانیہ خریدا، ان کے ذہنوں میں اس نے آہستہ آہستہ تمام اداروں اور نظاموں کیخلاف نفرت کو اپنے سیاسی کیرئیر میں ہر سطح پر اور ہر وقت بدنام کر کے رکھ دیا۔ آپ مجھ سے اختلاف کر سکتے ہیں، لیکن میں آپ سب سے درخواست کروں گا کہ ہائبرڈ جنگ کی تعریف، نوعیت کے دائرہ کار اور اس کے آلات کا مطالعہ کریں۔
اگرچہ اس کام میں پی ٹی آئی اور عمران خان کا براہ راست ذکر نہیں کیا گیا ہے لیکن میرا تجزیہ ہائبرڈ وار کے مطالعہ پر مبنی ہے اور اس کا ایک ٹول سیاسی ہائبرڈ جنگ ہے جو پاکستان کی مخالف ریاستوں نے ہمارے وطن کے خلاف چھیڑ رکھی ہے۔یہ جان کر حیرت ہوتی ہے کہ سیاسی ہائبرڈ جنگ کے سرپرست بعض اوقات زبان کے فرق، سیاسی جماعتوں، فرقہ واریت، نسلی گروہوں، فرقہ وارانہ غیر ریاستی عناصرکا استعمال ایک آلے کے طور پر کرتی ہیں اور ان سب کی حمایت کرتی ہیں جو ان کے لیے کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پاکستان کو اس وقت بدترین سیاسی ہائبرڈ جنگ کا سامنا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ چند سینئر سیاستدان اس مظاہر کو سمجھ سکیں لیکن سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ پاکستان میں سیاسی ہائبرڈ جنگ کے بتدریج پھیلنے سے بخوبی واقف ہے۔ اگر دھاندلی کا بیانیہ درست ہے تو اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت درست ہے جو میڈیا پاکستانیوں کو سختی سے سمجھانے کی کوشش کر رہا ہے اس کا مطلب ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے مذہبی تنظیموں اور پی ٹی آئی کو سسٹم سے باہر رکھنے کی کوشش کی ہے اور اسے ختم کرنا چاہتی ہے۔ اگر پاکستانی عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ نوجوان نسل عمران خان کے جال میں پھنس چکی ہے، ان کی دوسرے درجے کی قیادت کو بھی اس کا علم نہیں۔ آئی ایم ایف کو خط اس ہائبرڈ جنگ کی ایک مثال ہے۔ نوجوان بھی اسے سمجھنے سے قاصر ہے۔ جب میں یہ لکھ رہا ہوں تو عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر قرض نہ دینے پر آئی ایم ایف کو بھیجے گئے خط کی بات کر رہے ہیں۔ کیا یہ سیاسی ہائبرڈ جنگ نہیں؟ یہ ایک ہائبرڈ جنگ ہے۔ سب سے مناسب نکتہ یہ ہے کہ جو لوگ الیکشن ہار چکے ہیں(مذہبی جماعتیں، قوم پرست)دھاندلی کا رونا رو رہے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ ہائبرڈ جنگ میں ان کے کردار کی نشاندہی ہو چکی ہے اور اب ان کا کردار مٹایا جا رہا ہے۔ اس سیاسی ہائبرڈ جنگ پر قابو پانے کیلئے پی ٹی آئی کے کردار کو بھی کافی حد تک کم کیا جا رہا ہے لیکن یاد رکھیں کہ پاکستان دنیا کا سب سے غیر متوقع ملک ہے جہاں جاری عمل سیال ثابت ہوتا ہے۔ آئی ایم ایف کو خط سیاسی ہائبرڈ وار کا ایک اور سہارا ہے، پی ٹی آئی آنے والے وقت میں آئی ایم ایف کو خط لکھنے کے اس فعل کا جواب دینے میں ناکام رہے گی۔ حیرت ہوتی ہے جب الیکٹرانک میڈیا یہ تاثر دیتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی جنگ میں ہیں، ایسا نہیں ہے۔ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ ان قوتوں سے برسرپیکار ہے جو اس سیاسی ہائبرڈ جنگ کی ڈور بجا رہی ہیں۔ ریاست کو کمزور سمجھا جا رہا ہے لیکن یہ اس سوچ کے برعکس ہے، ریاست صبر کا مظاہرہ کر رہی ہے اور عمران خان ریاست کے صبر کا امتحان لے رہے ہیں۔ وہ انتشار چاہتا ہے جو اسی وقت ممکن ہے جب وہ اور ان کی پی ٹی آئی کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ اس صورت حال میں وہ پاکستان کے نوجوانوں کو پاک فوج اور پاکستان کے خلاف مزید متنفر کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ جس سے پاکستان کو انتشار اور باہمی جنگ سے دور رکھنے کیلئے ہر قیمت پر گریز کیا جا رہا ہے۔نوجوان پاکستانیوں اور متوسط طبقے کے جذباتی ووٹ حاصل کرنے کے باوجود عمران خان نے اپنی پارٹی اور کٹر حامیوں کو ہائبرڈ جنگ کے آلے کے طور پر استعمال کرنا ترک نہیں کیا۔گالی گلوچ ، دھرنا بازی ، انتشار ، نفرت یہ سب کچھ نا صرف معاشرے بلکہ ریاست کے تباہی کا سبب بنتے ہیں۔ بس بہت ہو گیا۔ (ختم شد)
کالم
پاکستان مخالف سیاسی ہائبرڈ جنگ اور اس کا اختتام
- by web desk
- دسمبر 11, 2025
- 0 Comments
- Less than a minute
- 42 Views
- 3 ہفتے ago

