اداریہ

آزاد کشمیر کے شہداء اور غازیوں کو سلام – ضلع بھمبر میں یادگار شہداء کا افتتاح

آزاد کشمیر  کے شہداء اور غازیوں کو سلام – ضلع بھمبر میں یادگار شہداء کا افتتاح

(پروفیسر اعجاز سلیم)

کشمیر کا خطہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں بسنے والے ہزاروں لوگوں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ یہاں کی عوام، خواہ وہ فوج میں ہوں یا سول اداروں میں، سب  نے اس خطے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ آزاد کشمیر اور پاکستان کی عوام ایک دوسرے کے لیے ایسے لازم و ملزوم ہیں جیسے ایک جسم کی دو آنکھیں اور دو کان ہوتے ہیں۔ دراصل یہ اٹوٹ رشتہ  پاک فوج اور بالخصوص کشمیر کے عوام کی لازوال قربانیوں کی وجہ سے قائم و دائم ہے۔ کشمیر کے لوگوں نے ہمیشہ "کشمیر بنے گا پاکستان” کا نعرہ لگا کر پاکستان کی عوام کی محبتوں کا جواب دیا ہے۔ پاکستان کی عوام نے بھی آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے لیے اپنے دلوں اور گھروں کے دروازے کھول کر رکھے ہیں۔

جیسے کشمیری عوام کا جذبہ حب الوطنی پاکستان کے لیے خصوصی اہمیت رکھتا ہے ایسے ہی پاک فوج اور پاکستان کے عوام کا کشمیری بھائیوں سے گہرے تعلق کی بنیاد پے ایک جذباتی لگاؤ ہے۔  اسی جذبے کی بدولت کشمیر سے کثیراتعداد نوجوان پاک فوج کے مختلف عہدوں پر عسکری خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ اسی طرح کشمیر کے خطے کے شہدا اور غازیوں کی طویل قطار ہے جن کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں۔

 کشمیر کے بہادر سپوتوں کے کارناموں کی مثالیں ہمارے سامنے 1948 کی آزادی کی جنگ، 1965 و 1971 کی جنگ اور کارگل کے جنگ کی صورت میں  موجود ہیں جب کشمیر کے عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ لڑے۔ آزاد کشمیر میں پیدا ہونے والا ہر بچہ ماں کی آغوش سے ہی وطن پر قربان ہونے کا سبق لیکر جوان ہوتا ہے اور اس خطے  کا ہر بچہ، جوان اور بوڑھا جذبہ جہاد اور شوق شہادت سے لبریز ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کشمیر کا ہر فرد فوجی زندگی کو اپنے لیے ایک اعزاز سمجھتا ہے اور  یہ خطہ فوجیوں کے گڑھ کے طور پر  جانا جاتا ہے۔

کشمیر کے بہادر سپوتوں نے صدیوں سے قائم اپنی روایات اور اسلاف کو اپنے لہو سے زندہ رکھتے ہوئے عظمت اور شجاعت کی وہ داستانیں لکھیں کہ ان کے جذبہ ایثار و قربانیوں کو ابد تک سلام کیا جاتا رہے گا۔ ان میں بالخصوص ضلع بھمبر اور ضلع میرپور سے تعلق رکھنے والے جوانوں کا اہم کردار ہے۔ جن کی پاکستان کے مسلح افواج میں بھی اہم اور نمایاں خدمات ہیں۔

 ضلع بھمبر کی ایک اہم یونین کونسل پنجیڑی سے تعلق رکھنے والے بریگیڈیئر حبیب الرحمان آف پنجیڑی کو فاتح بھمبر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ 1948 میں اپنی شاندار قیادت میں انہوں نے نہایت مشکل حالات کے باوجود بھمبر کے علاقوں میں جنگ آزادی کو منظم کرنے میں بڑا کردار ادا کیا۔

اسی طرح ضلع بھمبر کی ایک اہم یونین کونسل کلری سے تعلق رکھنے والے جنرل اکبر صاحب کی عسکری او قومی خدمات کسی سے پنہاں نہیں- کلری سے ہی تعلق رکھنے والے ممتاز فوجی افسر جنرل شیر افگن کا نام بھی کسی تعریف کا محتاج نہیں جو کئی دہائیوں کی عسکری خدمات کے بعد کچھ عرصہ قبل بحثیت کور کمانڈر ریٹائر ہوئے – جنرل شیر افگن اپنے سخت فوجی ڈسپلن کی وجہ سے عسکری حلقوں میں خاصی شہرت رکھتے ہیں –

پنجیڑی اور کلری کی عسکری خدمات کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران ان کے  عظیم سپوتوں لیفٹیننٹ کرنل غلام رسول اور اعزازی کیپٹن فضل داد خان کوبرطانوی ایواڈ ، ملٹری کراس سے نوازا گیا- اسی علاقے کے تین افسران "ستارہ جرات” حاصل کرنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔ پنجیڑی اور کلری کو یہ منفرد اعزاز بھی حاصل یے کہ اس کے 70 سے زیادہ سپوت مسلح افواج میں آفیسرز کی حیثیت سے مختلف رینکوں پے کام کر چکے ہیں  اور کر رہے ہیں – جبکہ نچلے رینکز میں خدمات سرانجام دینے والوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔ اس وقت پنجیڑی سے تعلق رکھنے والے ایک حاضر سروس میجر جنرل راجہ کاشف آزاد بھی اپنی عسکری خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ جب کہ پولیس میں سب سے زیادہ اعزازات حاصل کرنے والے ایس ایس پی راجہ عرفان سلیم کا تعلق بھی یونین کونسل پنجیڑی سے ہے۔

اس طرح کلری ناصرف دو لیفٹیننٹ جنرلز کی جائے پیدائش ہے بلکہ کلری فاتح میرپور میجر راجہ محمد افضل شہید کے آبائی گاؤں ہونے کا اعزاز بھی رکھتا ہے۔ اس طرح کلری سے تعلق رکھنے والے جنرل اکبر صاحب کی عسکری و قومی خدمات کسی سے پنہاں نہیں۔

 اگر کلری کی مزید نامور شخصیات دیکھیں تو ان میں سر فہرست کرنل علی اکبر خان ہیں جو شرافت اور شائستگی کے لیے مشہور تھے جن کی سخاوت اور مہمان نوازی میں کوئی ہمسر نہیں تھا۔ اس کے علاوہ لیفٹیننٹ کرنل دلاور خان، بریگیڈیئر غوث محمد کے ذکر کے بغیر بھی اس علاقے کی تاریخ نامکمل رہے گی۔

جیسا کہ ہم سب کو معلوم ہے کہ آزاد کشمیر کی دھرتی شہدا اور غازیوں کی دھرتی ہے جس پر سب کو بے حد فخر ہے- لیکن یہاں پر اس امر کی اشد ضرورت  تھی کہ شہدا کی تاریخ  آنے والی نسلوں کے سینوں میں محفوظ  کر کے تاریخ رقم کی جائے۔  اسی مقصد کو زندہ رکھنے کے لیے پاک فوج نے دھرتی کلری اکبر آباد ،ضلع بھمبر میں قائم شدہ آرمی پبلک سکول میں اپنی نوعیت کی آزاد کشمیر کی پہلی یادگار شہدا بنائی۔

یہ یاد گار شہداء اس لحاظ سے بھی منفرد ہے کہ اس میں ضلع بھمبر اور میرپور سے تعلق رکھنے والے 744 شہداء کے نام لکھے گئے ہیں جنہوں نے  1947 سے لے کر آج تک پاکستان کی خاطر اپنے جانوں کے نذرانے پیش کیے۔ پاکستان و آزاد کشمیر کی کسی بھی دو اضلاع  میں شہیدوں کی تعداد کے لحاظ سے میرپور و بھمبر اور بلخصوص اس کے دو علاقوں،  کلری اور پنجیڑی کو منفرد اعزاز حاصل ہے۔

اس یادگار شہداء کا افتتاح حال ہی میں کورکمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل شاہد امتیاز صاحب نے کیا جو خود بھی آزاد کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس تقریب میں کثیر تعداد میں کشمیریوں اور شہداء کے لواحقین نے شرکت کی اور ضلع بھمبر اور میرپور کے شہیدوں کو سلام پیش کیا۔

آخر میں بس اتنا ہی کہوں گا کہ آزاد ریاست جموں و کشمیر کا پورا خطہ اور خاص طور پر ضلع بھمبر اور ضلع میرپور خوبصورتی کے ساتھ ساتھ ذہانت، بہادری اور جرت مندی کی بنا پر اہمیت کا حامل ہیں۔ ملک کی حفاظت کی خاطر اس علاقے نے اب تک ساڑھے سات سو شہداء دیے ہیں اگر ملک کے دفاع کی خاطر مزید شہداء کی ضرورت ہوئی تو ضلع بھبر اور میرپور کسی طور پر پیچھے نہیں رہیں گے۔

 آزاد کشمیر کے لوگوں کو پاکستان سے بہت محبت ہے۔ اور یہی محبت دوگنی ہو کر پاکستان سے آزاد کشمیر کو ملتی ہے۔ یہ خطہ غازیوں اور شہیدوں کا ہے۔ یہ خطہ قربانی دینے والوں کا ہے۔ خطہ امن پسند لوگوں کا ہے- اس خطے کی ماؤں نے ہمیشہ محب وطن شیر جوان پیدا کیے ہیں اور آئندہ بھی کرتی رہیں گی۔ انشاءاللہ

*کشمیر بنے گا پاکستان*۔

صاحب مضمون سماجی علوم پر لکھی گئی تین کتابوں کے مصنف جبکہ میر پور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے سینئر عہدہ سے ریٹائرڈ ہوئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri