فلسطین کے مسئلہ پر پاکستان گزشتہ 76سالوں سے پورے شدمد کے ساتھ اصولی طور پر ڈٹا ہوا ہے اور وہ اسرائیل کو ایک ناجائز اور غاصب ریاست تصور کرتا ہے گوکہ ماضی میں اسرائیل کی سرپرست قوتوں نے پاکستان پر اس ناجائز ریاست کو تسلیم کرنے کے لئے بہت دباو¿ ڈالا مگر ہر دور کے حکمران نے یہی کہا کہ ہم بانی پاکستان کے فرمودات پر پوری طرح عمل پیرا ہوں گے اور اس ناجائز ریاست کو تسلیم کرکے اپنے فلسطینی مسلمان بھائیوں کے خلاف نہیں کھڑے ہونگے حالانکہ بعد میں مصر،اردن ، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات سمیت کئی اسلامی ممالک نے اسرائیل کو ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کیااور اس کے ساتھ نہ صرف سفارتی تعلقات قائم کئے بلکہ تجارتی امور بھی قائم ہوئے مگر الحمد اللہ پاکستان اپنے اصولی موقف پر آج تک ڈٹا ہوا ہے گوکہ نواز شریف، محترمہ بے نظیر بھٹو، جنرل پرویز مشرف اور تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم پر اس حوالے سے بے پناہ دباو¿ ڈالا گیا مگر انہوں نے عوامی امنگوں کے برعکس کوئی فیصلہ نہ کیا ، اسی تناظر میں گزشتہ روز ازبکستان کے شہر تاشقند میں 16 ویں اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اسرائیل کو فرعون کے نقش قدم پر چلنے والا قرار دے دیاکہا بچوں وخواتین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ، ای سی او ممالک جنگ بندی کیلئے کردار ادا کریں،ای سی او فورم کو باقاعدہ تنظیم کی شکل دینا ہوگی،مزید تجارتی راہداریوں کی ضرورت ہے،مسئلہ کشمیر کو یو این قرار دادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، اسلامو فوبیا کے گھناو¿نے اضافے کےخلاف قانونی مزاحمت کی ضرورت ہے۔ موسیٰ کی پیدائش پر فرعون نے بچوں کو قتل کیا اور اب بدقسمتی سے جو لوگ ان کے پیروکار ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں وہ فرعون کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیتے کہا کہ ای سی او رکن ممالک غزہ میں جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور اسرائیل کے احتساب کی کوششوں کی حمایت کریں۔انوار الحق کاکڑ نے اسپتالوں پر بمباری اور محصور پٹی میں معصوم شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان غزہ میں جاری بربریت کی شدید مذمت کرتا ہے، غزہ میں جاری جنگ فوری بند ہونی چاہئے، غزہ میں معصوم بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔وزیراعظم نے بڑھتی ہوئی عدم رواداری، زینوفوبیا اور اسلاموفوبیا پر بین الاقوامی برادری کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ باہمی احترام، بین المذاہب ہم آہنگی اور پر امن بقائے باہمی کو فروغ دیتے ہوئے اسلاموفوبیا کے گھناﺅنے اضافے کے خلاف سیاسی اور قانونی مزاحمت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔نگران وزیراعظم نے باہمی تجارت اور رابطوں کو فروغ دینے کے حوالے سے ای سی او کی راہداری پر مبنی نقطہ نظر جیسے کرغزستان-تاجکستان-افغانستان-ایران , اسلام آباد-تہران-استنبول(آئی ٹی آئی)، قازقستان، ترکمانستان اور ایران( کے ٹی آئی)اور دیگر کی حمایت کی اور کہا کہ مربوط ٹرانسپورٹ منصوبے تعمیر و ترقی میں مدد کریں گے۔ادھرامریکا اور اسرائیل نے غزہ پر حملوں میں روزانہ 4 گھنٹے کے وقفے پر اتفاق کیا ہے تاکہ جنگ زدہ علاقے سے لوگوں کا محفوظ انخلا ہوسکے۔امریکی صدارتی دفتر وائٹ ہاو¿س کے مطابق غزہ کے لوگوں کو 2 انسانی راہداریاں فراہم کی جائیں گی، اسرائیل نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وقفے کے دوران کوئی فوجی کارروائی نہیں کرےگا، شمالی غزہ میں روزانہ 4 گھنٹے کے وقفے پر عمل درآمد گزشتہ روز سے ہوگیاہے۔دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے دوران مزید 243 فلسطینی شہری شہید ہوگئے ہیں۔ 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 10 ہزار 966 ہوگئی ہے۔ مظلوم فلسطینی عوام اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی جانب دیکھ رہے ہیں، مسلمان حکمران اسرائیل کی سفاکیت روکےں۔ عالم اسلام کو اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطین سمیت تمام مظلوم انسانیت کا مقدمہ لڑنا ہوگا۔ ملت اسلامیہ تاریخ کے نازک ترین دور سے گزررہی ہے۔ اسرائیل نے صیہونی توسیع پسندانہ عزائم پر عمل شروع کردیا ہے۔ اسرائیل کوغزہ میں شکست دینا ضروری ہے۔ فلسطین میں قتل عام کوروکنا ہوگا۔ اسرائیلی حکومت اقوام متحدہ، او آئی سی اور عالمی اداروں کی پروا کیے بغیر ظلم جاری رکھے ہوئے ہے، غزہ پر بارور کی بارش کو ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر گیا،غزہ میں گیارہ ہزار کے قریب معصوم لوگ جام شہادت نوش کرچکے ہیں، شہر کے ہسپتالوں ، سکولوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ مسلمان حکمران غیرت و حمیت کا مظاہرہ کریں اور امت کے جذبات کی ترجمانی کریں ، ان کی خاموشی سے اسرائیل کو تقویت مل رہی ہے۔ اسرائیل محض بیانات اور قراردادوں سے ظلم سے باز نہیں آئے گا، اسے روکنے کے لیے عملی اقدامات ضروری ہیں۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان صوبائی ترقی کیلئے پرعزم اور متحرک
گلگت بلتستان رقبے اور آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے چھوٹا صوبہ مگر سیر و سیاحت کو فروغ دے کر ہم اسے اپنا سب سے زیادہ آمدن والا صوبہ بناسکتے ہیں ، اسی حوالے سے صوبے کی حکومت ترقیاتی کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر کروارہی ہے ، صوبے میں صحت مراکز ، بجلی کے منصوبوں اور سیاحتی شعبے کو ترقی دینے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں ، صوبے میں ٹورزم پولیس بھی قائم کردی گئی ہے جس کا مقصد پرامن سیاحت کو فروغ دینا ہے ، اسی حوالے سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے محکمانہ سربراہان کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلتستان کی تعمیر وترقی اور مسائل حل کرنا صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ سکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں پی آئی اے کے علاوہ دیگر ہوائی کمپنیوں کو بھی فلائٹ آپریشن کیلئے وفاقی حکومت سے رابطہ کیاجائے گا۔ صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے حکومت سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔ جنرل نرسز کی کمی دورکرنے کیلئے جلد نرسنگ کالج کا قیام عمل میں لائیں گے۔ تمام بچوں تک تعلیم کی رسائی ممکن بنانے کیلئے خصوصی اقدامات کریں گے۔ سکردو میں دو ہائی سکولوں کو ہائیر سیکنڈری کا درجہ دیا جائے گا۔ سکولوں میں اساتذہ کی کمی دور کرنے کیلئے خصوصی حکمت عملی بنائی جائے گی۔ بلتستان میں ٹوریسٹ انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے سرمایہ کاروں کو راغب کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے پاور کے منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ آفیسران کو ہدایت کی کہ پاور پروجیکٹس کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں۔ سکردو شہر میں بجلی کے بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے نارویجن حکومت سے سولر پاور پروجیکٹ کی تنصیب کے حوالے سے معاہدہ کیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ نے محکمہ برقیات کے آفیسران کو ہدایت کی کہ اس اہم منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں۔ واٹر لفٹ سسٹم پر ایمرجنسی کے تحت کام جاری ہے۔ بہت جلد واٹر لفٹ سسٹم کے منصوبوں کو مکمل کیاجائے گا۔ سکردو کیلئے دریا سے بھی واٹر لفٹ کے منصوبے کی منظوری دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کمشنر بلتستان اور دیگر متعلقہ آفیسران کو ہدایت کی کہ سکردو ماسٹر پلان کی منظوری کیلئے مجاذ متعلقہ فورم میں پیش کریں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے عوام کی جانب سے فیلانگ واٹر ڈائیورجن منصوبے کے کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ای ٹی آئی کے تحت اس منصوبے کی تکمیل کیلئے صوبائی حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کمشنر بلتستان اور محکمہ خوراک کے آفیسران کو ہدایت کی کہ سنوبا¶نڈ ایریاز(Snow Bond Areas) میں گندم کی جلد سپلائی کے عمل کو مکمل کریں۔ دریائی کٹا¶ں سے درپیش مسئلہ کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے وفاقی حکومت کے تعاون سے اقدامات کریں گے۔ شگرتھنگ روڈ کا منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ جلد اس منصوبے کے ٹینڈر کا عمل مکمل کرکے کام کا آغاز کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ تمام نئے اضلاع کو مکمل فعال بنانے کیلئے اقدامات کریں گے ادھروزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے امام جمعہ والجماعت شیخ محمد حسن جعفری اور دیگر علماءکرام سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے سکردو آنے کا مقصد یہاں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہے۔سکردو میں سردیوں میں بجلی بحران کو حل کرنے کے لیے نارویجین کمپنی سے سولر پراجیکٹ کی جلد تنصیب کے لیے معاہدہ کیا ہے۔ روندو پاور پراجیکٹ پر کام تیز کرنے کے کے احکامات دیئے ہیں۔ غواڑی پراجیکٹ کا بھی ٹینڈر ہوا ہے۔ فالونگ نالے کی ڈائیورژن میں بھی صوبائی حکومت بھر پور تعاون کریگی۔
اداریہ
کالم
اسرائیل پر وزیر اعظم کا اصولی موقف
- by web desk
- نومبر 11, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 68 Views
- 3 ہفتے ago