کالم

انتخابات کی آمد اور چند مشورے

اب ملک میں جنرل الیکشن کا انعقاد یقینی ہے ، اور ہم اس میں نہ شک کر سکتے ہیں اور نہ شبہ، بلکل انتخابات مقررہ وقت پہ شیڈول کے مطابق نہ آگے ہوں گے نہ پیچھے، اللہ کرے ایسا ہی ہو!۔ بھر حالیہ پہلا موقعہ ہے کہ ملک میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے کچھ امیدواروں کو کاغذات چھیننے کے مرحلے سے گزرنا پڑا ، بھر حال یہ جمہوریت کا حسن ہے ۔
جھپٹنا، پلٹنا ، پلٹ کر جھپٹنا
لہو گرم رکھنے کا ہے ایک بہانہ
یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم زندہ قوم ہیں اور اس قسم کی انہونیاں اس کا ثبوت ہے کہ ہم زندہ ہیں۔ بھر حال ملک میں عام انتخابات ہونگے اور ضرور ہوں گے اور جمہوریت کے تسلسل کا عمل آگے بڑھتا جائیگا ۔ اس وقت جبکہ الیکشن کی آمد آمد ہے اور امیدواروںکا ذوق وشوق بڑھ رہاہے اور عوام بیچارے بھی بیتابی کے ساتھ انتحابات کا انتظارکررہے ہیں اس موقع پر ہمارا بھی فرض ہے کہ ہم امیدواروں کو مفید مشوروں سے نوازے۔اس الیکشن میں کامیابی کا انحصار ان ہی دنوں پر ہے اگر آپ انتخابی امیدوار ہیں تو ان دنوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں وقت کا لمحہ لمحہ آپکے لیئے پیسے پیسے کی طرح قیمتی ہے، دانشمندی کا تقاضا ہے کہ آپ وقت سے فائدہ اٹھائیں، جنون کی حد تک محنت کریں انشاءاللہ مستقبل آپکا ہوگا لیکن اگر آپ نے حالات اور وقت کے تقاضوں سے انحراف کیا تو اس کے نتائج خوف ناک ہی نہیں آپ کے حق میں اذیت ناک بھی ہوسکتے ہیں۔انتخابی مہم چلانے کیلئے آپ پر لازم ہے کہ آپ کم خرچ بالا نشین والا اصول اپنائے اور خرچ کے حوالے سے تو ہمارا مشورہ یہ ہے کہ آپ اپنا خرچہ ہونے ہی نہ دیںآپ کے ووٹر اور سپورٹر کس مرض کی دوا ہیں، آخر آپ نے منتخب ہوکر خدمت بھی تو ان ہی کی کرنی ہے، سپورٹر کا تو مطلب ہی یہ ہے کہ وہ آپ کو مالی طور پر سپورٹ کریں، رہ گئے ووٹر وہ اگر آپ کو ووٹ دے سکتے ہیں تو نوٹ کیوں نہیں؟کمال تو یہ ہوگا کہ آپ ووٹ حاصل کرنے سے پہلے ووٹر سے نوٹ بھی حاصل کرلیں اگر آپ ایسا کرنے میں کامیاب یہ ہوجاتے ہیں تو یہ آپ کی پہلی کامیابی ہوگی۔ان ووٹروں نے جو جوڑ جوڑ کر جمع کیا ہے یہ سب کچھ آپ کا ہے بشرطیکہ آپ عقل کا گھوڑا دوڑائے اس سلسلے میں اگر فی الوقت آپ کو ووٹروں کے آگے ہاتھ بھی جوڑنا پڑے تو کوئی مضائقہ نہیں، بات ہوتی ہے سمجھ اور اور حکمت عملی کی ، اور آپ تو ہے ہی سمجھ دار اسی لئے تو آپ میکاﺅلی سیاست کے شہ سوار بنے ہیں ایک ایسی سیاست جس کے بانی مبانی میکاﺅلی ہیں جن کا سیاست دانوں کیلئے یہ مفید مشورہ ہے کہ ”اتنا جھوٹ بولو اتنا جھوٹ بولو جس پر سچ کا گمان ہوجائے“آپ اپنے ووٹروں کو کہ سکتے ہیں میں بھی آپ کا ہوں اور میری جان بھی آپ کی ہے پھر آپ دیکھے کہ آپ کے ووٹر کیسے آپ پر نوٹ نچاور کرتے ہیں، آزمائش شرط ہے اور جس نے آپ کو نوٹ دیدیا تو سمجھ جائے کہ اسنے اپنا ووٹ آپ کے جیب میں ڈالدیا اور آپ کا باغ وبھار میں جانے کا راستہ ہموار ہوگیا۔ممکن ہے آپ انتخابات میں پہلے بار حصہ لے رہے ہوں تو ایسی صورت میں آپ کو ہماری رہنمائی کی ذیادہ ضرورت ہے آپ نو آموزضرور ہیں لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ مستقبل کے سیاسی شہسوار آپ ہی ہوں اس لئے ہماری یہ کوشش ہوگی کہ آپ کو ایسے مشورے دئے جائیں جو آپ کی قائدانہ صلاحیتوں میں نکھار پیدا کریں اور جلد از جلد آپ قومی لیڈر کے طور پر سامنے آسکیں۔اگر آپ ذہانت کا مظاہرہ کرینگے اور عقل اور شعور کو بروئے کار لائیں گے تو مستقبل میں آپ کے بڑ ا لیڈر بننے کے امکانات روشن ہیں اور آپ کا مستقبل تابناک ہوگا اس لیئے تو کھا جاتا ہے ”کہ عقل بڑی کہ بھینس“ اس لیئے آپ پر لازم ہے کہ آپ عقل کل سے کام لیں اور اور عقل سے جی نہ چرائیں ، یہ یاد رکھیں آپ کی ہر ادا لوگوں کے نظروں کی ذد میں ہے اور سیاسی گھوڑا دوڑانے کے بعد آپ پبلک پراپرٹی بن چکے ہیں اور آپ کی ذات بابرکات ہر جگہ او ر ہر مقام پر زیر بحث ہے اور یہ بھی یاد رکھیں کہ بار بار کے الیکشن کے تجربات نے عوام کو بھی کچھ کچھ باشعور بنادیا ہے۔ شائد یہ آپ کے وہم اور خیال میں بھی نہ ہو کہ آپ مقبولیت کی حدود کو چھولینگے حقیقت یہ ہے کہ آپ ہی اس وقت مقبول ترین ہیں اور لوگوں کے دلوں کی دھڑکن آپ صرف آپ ہی ہیںمگر آپ کی محنت کا گراف گرتا ہے یا آگے بڑھتا ہے یہ آپ پر منحصر ہے الیکشن کے دنوں آپ کو اپنے کچھ خواہشات کی قربانی بھی دینی ہوگی وقت پر جہاں کہیں سے جو کچھ ملے کھا لیا کریں ، کچھ کھانے کیلئے کچھ کھونا پڑتا ہے اس لیئے آپ پر بھی کھانے پینے کے دن آنے والے ہیں لیکن کچھ صبر کریں اور ہاں یہ ضرور یاد رکھیںکہ وقت پر جو مل جائے وہ ضرور کھائیں ورنہ آپ کمزور ہوجائنگے اور یہ کمزوری کسی بھی صورت میں آپ کیلئے سود مند نہیں ، نہ آپ کیلئے اور نہ آپ کے سپورٹروں کیلئے کیونکہ آپ نے کسی گھاٹے کا سودا نہیں کرنا ہے الیکشن کے دنوں میں اگر آپ کسی قسم کی سستی اور کمزوری کا مظاہرہ کرینگے تو اس میں آپ کیلئے خسارہ ہی خسارہ ہوگا اور اگر آپ کا منہ لٹک رہا ہوگا اور آپ کے چہرے پر بارہ بج رہے ہونگے تو ایسی صورت میں آپ کے ووٹر آپ سے دور بھاگنے کی کوشش کرینگے اور یہ یاد رکھیں کہ آپ کا حریف بھی آپ سے کچھ کم نہیں ہے اس نے بھی جال بچھا رکھا ہے اور آپ کی ذرا سی غلطی کے انتظار میں ہے ۔آپ اپنے چودہ طبق روشن رکھیں اور اگر ایک چہرے پر دو کی بجائے تین روپ بھی سجانے پڑیں تو اس سے گریز نہ کریں ووٹروں کے دل جیتنے کیلئے شگفتہ مزاجی آزمودہ نسخہ ہے کبھی کبھی تصنع سے بھر پور قہقہ بھی مار لیا کریں کیونکہ یہ دور ہی بناوٹ کا ہے اس لیئے اگر آپ بھی مصنوعی مسکراہٹ اپنے چہرے پر سجائے تو کوئی مضائقہ نہیں، الیکشن کے دنوں میں ووٹروں کو سلام کرنے میں پہل کریں اور الیکشن جیتنے کے بعد لوگوں کے سلام کے جواب سے بچنے کا واحد طریقہ کالے شیشوں کی گاڑی ہے اور ہاں یہ بھی یاد رکھیں کہ الیکشن مہم کے دوران گاڑی کا استعمال کم ازکم کریں اور اپنی گاڑی تو ہر گز استعمال نہ کریں گاڑی اگر آپ کے سپورٹر کی ہوگی تو تیل بھی اسی کا ہوگا، غرض اگر آپنے الیکشن میں کامیابی حاصل کرنی ہے تو الیکشن کے دنوں میں بھی ووٹروں کا خوب تیل نکالے اور آپ کالے چشمے کا استعمال ذیادہ سے ذیادہ کریں کیونکہ ان کے استعمال کی صورت میں آپ ان ووٹروں اور سپورٹروں کے ساتھ بھی آنکھیں ملانے میں بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیںکرینگے جنہیں آپ نے گزشتہ الیکشن میں سبز باغ دکھانے کے بعد نظر انداز کیا تھا ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri