سانحہ مشرقی پاکستان کو 51 برس بیت گئے مگر قوم نے اتنے بڑے سانحہ سے بھی سبق نہیں سیکھا 1970ء کے عام انتخابات میں شیخ مجیب الرحمان کی عوامی لیگ نے 169 میں سے 167 اسمبلی کی نشستیں حاصل کر کے مشرقی پاکستان میں واضح اکثریت حاصل کر لی، انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے بعد شیخ مجیب الرحمان اپنے مطالبات میں اضافہ کرتے چلے گئے۔ جن کو پاکستان کے حکمرانوں نے رد کر دیا عام انتخابات کے کے بعد پاکستان میں امن و امان کی صورت حال بہت خراب ہو گئی، اس وقت کی فوجی حکومت نے مسئلے کا سیاسی حل ڈھونڈنے کی بجائے عوامی لیگ کے خلاف فوجی ایکشن لینے کا فیصلہ کیا۔ عوامی لیگ کو غیر قانونی پارٹی قرار دیا گیا اور عوامی لیگ کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی۔ اس قدم نے جیسے آگ کو ہوا دے دی۔ جن سے بنگالیوں میں شدید حقارت کا جذبہ پیدا ہوا اور انہوں نے مسلح جدوجہد کا آغاز کیا۔ پاکستانی فوج نے بنگلہ دیش میں 30 لاکھ بنگالیوں کا قتلِ عام اور یہ الزام ہے 8 لاکھ بنگالی عورتوں کی عصمت دری کرنے کے بعد بالآخر بنگالیوں کی انقلابی گوریلوں "مُکتی باہنی” سے شکست کھائی اور اتنے بڑے انسانی سانحے کے بعد ہندوستانی فوج بنگلہ دیش میں بنگالیوں کی مدد کے لیے آ گئی ،جس کے سامنےتقریبا 1 لاکھ پاکستانی فوجیوں نے سیز فایئر کرکے جنگ بند کر دی مگر بھارت نے انھیں جنگی قیدی قرار دیکر گرفتار کر لیا 16 ڈسمبر 1971ء میں مشرقی پاکستان، بنگلہ دیش کے نام سے ایک آزاد ملک بن گیا
پاکستان
خاص خبریں
سانحہ مشرقی پاکستان کو 51 برس بیت گئے مگر قوم نے اتنے بڑے سانحہ سے بھی سبق نہیں سیکھا
- by Daily Pakistan
- دسمبر 16, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 629 Views
- 2 سال ago