اچانک آنے والی سیلاب کی صورت میں آسمانی آفت نے قومی اداروں کی کارکردگی کا پول کھول کررکھ دیاہے اور یہ ثابت کیاہے کہ یہ ادار ے ملک وقوم پرایک اضافی بوجھ کی مانندہیں کیونکہ ان اداروں کے قیام کامقصد ہی یہی تھا کہ کسی بھی ہنگامی حالت کے لئے پہلے سے تیارہوں مگر دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ جب بھی کوئی آفت آپڑتی ہے یہ ادارے بالکل بے بس دکھائی دیتے ہیں اور ان کی کارکردگی ماسوائے جمع تفریق کے کچھ نہیں رہتی، ان اداروں کے علم میں ہے کہ موسم برسات کی صورت میں ملک بھرمیں آنے والاسیلاب ملک گیرسطح پرتباہی پھیلتاہے مگراس سے نمٹنے کے لئے ان کے تمام کسی قسم کاپیشگی بندوبست نہیں ہوتا۔ اگر یہ ادارے کام کررہے ہوتے اور ان کی کارکردگی فعال اورتسلی بخش ہوتی توشایداتناجانی نقصان نہ ہوپاتا۔ دوسری جانب وفاقی او رصوبائی حکومتوں کی کارکردگی کابھی پول کھل چکا ہے کہ نہ توصوبے میں کوئی ڈیم بن سکا اورنہ ہی وفاق کوئی بڑاڈیم بناسکی جس کے نتیجے میں ہرسال آنیوالے سیلاب کی بکھری موجیں تباہی پھیرکرچلی جاتی ہیں۔ نیشنل ڈیزائسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 14 جون سے اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 982 ہوگئی،خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے گزشتہ 24گھنٹے کے دوران10افراد جاں بحق ہوئے۔سندھ میں گزشتہ 24گھنٹے کے دوران33افراد جان کی بازی ہار گئے۔بارشوں اور سیلاب سے پنجاب میں گزشتہ روز 2اموات ہوئیں،ملک بھر میں سیلاب سے گزشتہ 24گھنٹے کے دوران مختلف مقامات پر 113افرادزخمی ہوئے۔ مجموعی طور پر اب تک ایک ہزار 456افراد زخمی ہوئے ہیں، ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے 149پلوں کو نقصان پہنچا۔بارشوں کے باعث اب تک 6 لاکھ 82 ہزار سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا۔ 8لاکھ 25ہزار سے زائد مویشی بھی سیلابی ریلوں میں بہہ گئے،48 ہزار 931افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔متاثرین میں 27ہزار سے زائد خیمے، 35ہزار سے زائد ترپالیں اور 17ہزار سے زائد کمبل تقسیم کیے گئے ہیں ۔ موسلا دھار بارشوں کے بعد صورتحال انتہائی خطرناک ہو گئی ہے، چارسدہ کے قریب منڈا ہیڈ ورکس منہدم ہو گیا ہے،چارسدہ کے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔، منڈا ہیڈ ورکس ٹوٹنے کے باعث چارسدہ ،شبقدر اور دیگر علاقوں کے ڈوبنے کا خطرہ ہے، انتظامیہ نے لوگوں کو محفوظ علاقوں کو منتقل ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔نوشہرہ انتظامیہ کے مطابق اس وقت دریاے کابل میں پانی کا بہاﺅ ایک لاکھ 96ہزار 400کیوسک سے تجاوز کر گیا ہے جبکہ پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے، کئی رہائشی علاقوں میں پانی داخل ہونا شروع ہو چکا ہے۔ابتدائی اندازوں کے مطابق سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ 9سو ارب روپے سے زائد ہے۔ رواں سیزن میں ملک میں تین گنا زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں ۔ گندم کی بوائی میں تاخیر، کپاس اور چاول کی فصل کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے، رواں سیزن میں ملک بھر میں 3 گنا زیادہ سے پیدا ہونے والے سیلاب نے زندگی، فصلوں اور بنیادی ڈھانچے کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے ۔سیلاب سے نقصانات کا صحیح اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ۔ سیلاب کے باعث رواں سیزن میں برآمدات کم اور درآمدات زیادہ ہونگی۔ زمین کو سوکھنے میں 2 سے تین ماہ لگیں گے۔ بلوچستان میں سیلابی ریلوں سے مزید 6 ڈیم ٹوٹ گئے۔وزیراعظم شہباز شریف نے سجاول میں سیلاب سے متاثر علاقوں کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وفاقی حکومت پورے ملک کے سیلاب زدگان کے لئے 38 ارب روپے فراہم کرے گی۔ ہر خاندان کو 25 ہزار روپے دئیے جائیں گے۔ امدادی کام تیزی سے جاری ہے اور کوشش ہے کہ متاثرین کی بروقت مدد کریں، وفاقی حکومت نے سندھ کو 15 ارب روپے کی گرانٹ دی ہے۔ سندھ میں چاروں طرف پانی پھیلا ہوا ہے کوئی جگہ خشک نہیں،باقی صوبوں کو بھی یہ امداد دی جائے گی۔ ہمیں ہمت سے کام لینا ہوگا اور مل کر موجودہ صورتحال سے نمٹنا ہوگا، این ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر بحالی کا کام کریں گے۔ دوسری طرف آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کی تحصیل لاکھڑا کے دور افتادہ علاقے گوٹھ صدوری کا دورہ کیا اور سیلاب متاثرین کے حوالے سے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کا جائزہ لیا، اس موقع پر آرمی چیف نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی ان کا احوال پوچھا ، آرمی چیف نے علاقے میں قائم فلڈ ریلیف اور میڈیکل کیمپوں کا بھی دورہ کیا، بعد ازاں انہوں نے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن میں حصہ لینے والے جوانوں سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ بارش اور سیلاب متاثرین کی حفاظت اور بہبود ان کی پہلی ترجیح ہے، ہم ہر سیلاب متاثرہ فرد تک پہنچیں گے، اور متاثرین کی داد رسی تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔ امدادی کاموں کیساتھ بحالی کو بھی یقینی بنائیں گے، پاکستان کی عوام اولین ترجیح ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ متاثرین کو سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ریسکیو، ریلیف اور بحالی کیلئے سول انتظامیہ کی بھرپور مدد کی جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ احکامات کا انتظارکرنے کی بجائے اپنے متاثرہ بہن بھائیوں تک پہنچیں اور قدرتی آفت کے متاثرین کی داد رسی کیلئے بڑھ چڑھ کرکام کریں۔برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق پاکستان کے جنوب میں سیلاب سے کم از کم 900 افراد کی ہلاکت کے بعد برطانیہ پاکستان کو فوری امداد فراہم کر رہا ہے، مون سون کی شدید بارشوں نے لاکھوں افراد کو متاثر کیا ہے۔ اس قدرتی آفت کے مقابلے کے لئے برطانیہ امدادی سرگرمیوں کی مد میں 1.5 ملین پاو¿نڈز امداد فراہم کرے گا، برطانوی ہائی کمیشن نے کہاکہ اقوام متحدہ رواں ہفتے کے آخر میں پاکستان میں آفت کے باعث ضروریات کا جائزہ لے رہا ہے،توقع ہے کہ منگل کو اقوام متحدہ کی (پاکستان کی امداد کےلئے) اپیل شروع کی جائے گی۔لارڈ طارق احمد نمائندہ خصوصی برائے برطانوی وزیراعظم نے بتایاکہ پاکستان میں سیلاب نے مقامی کمیونٹیز کو تباہ کر دیا ہے، اس تباہی کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو موسمیاتی تبدیلی کا سبب بن سکتی ہے، یہ کس طرح سب سے زیادہ کمزور لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ دعائیں تمام متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔امدادی سرگرمیوں میں شامل ہر فرد کو خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گا ، پاکستانی حکام کے ساتھ بھی براہ راست کام کر رہے ہیں تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ انہیں مزید کیا مدد اور مدد درکار ہے، ضرورت کی اس گھڑی میں برطانیہ پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔برطانیہ عالمی بینک، اقوام متحدہ ، بین الاقوامی تنظیموں کے ذریعے بھی پاکستان کو مدد فراہم کرتا ہے۔اس سیلاب کے موقع پرسب سے اچھی کارکردگی سرکاری سطح پرافواج پاکستان کی رہی ہے اس کے بعدایس کے این ٹرسٹ اورالخدمت فاﺅنڈیشن کی کارکردگی مثالی رہی ہے۔ جس کے رضاکارو ں نے ملک میں پھیلے اپنے بے یارومددگارمتاثرین سیلاب کی بھرپور امداد میں مدد کی۔ان کی یہ قربانی میں جہاں قوم کی توقعات پرامیدافزااثرات چھوڑے ہیں وہاں اسے ہرگزفراموش نہیں کیاجائے گا۔
قومی مفادات پرسیاست نہ کی جائے
آئی ایم ایف کے ساتھ قرضے کے حصول کے لئے معاملات بھی زیرتکمیل ہی تھے کہ اس پربھی سیاست شروع کردی گئی اورمختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس پررائے زنی کا سلسلہ شروع ہوگیاجس پروفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے طے شدہ شرط پر عملدرآمد نہ کرنے سے متعلق وزارت خزانہ کو لکھے جانیوالے خط کو ملک کے خلاف ساز ش قرار دیدیا ہے۔اسلا م آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا پی ٹی آئی کی اس سازش کو بھی ناکام بنائیں گے اورتوقع ہے کہ پیر کو آئی ایم ایف بورڈ سے ساتویں و آٹھویں اقتصادی جائزے کی منظوری کروالی جائے گی،انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کو اگلی قسط مل جائے گی، پی ٹی آئی نے پنجاب کو بھی لیٹر لکھنے کا کہا تھا مگر پنجاب نے لیٹر لکھنے سے انکار کردیا۔ سیلاب متاثرین کو فی خاندان 25ہزار دیں گے، اگلے ہفتے 11.5لاکھ خاندانوں کو یہ پیسے مل جائیں گے، بلوچستان میں پیسے مل رہے ہیں جبکہ سندھ میں بھی ملنا شروع ہوجائیں گے۔
اداریہ
کالم
سیلاب نے ملکی اداروں کاپول کھول دیا
- by Daily Pakistan
- اگست 28, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 732 Views
- 2 سال ago