لاہور: محکمہ ماحولیات پنجاب نے سموگ سے نمٹنے کے لیے لاہور میں "گرین لاک ڈاؤن” نافذ کرتے ہوئے ایک بڑا اقدام کیا ہے۔
لاہور گزشتہ چند دنوں سے بدترین سموگ کا سامنا کر رہا ہے، اور یہ اس سطح تک بڑھ گیا ہے جس نے ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) پر 708 پوائنٹس کو چھو لیا ہے۔ بدھ کے روز محکمہ ماحولیات نے لاک ڈاؤن کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ ڈیوس روڈ، ایجرٹن روڈ، ڈیورنڈ روڈ اور کشمیر روڈ سمیت شملہ ہل سے گلشن سینما اور ایبٹ روڈ تک کے علاقوں کو ہاٹ اسپاٹ ایریاز کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ مزید برآں، شملہ ہل سے ریلوے اسٹیشن اور ایمپریس روڈ تک کے علاقے کو ہاٹ سپاٹ قرار دیا گیا ہے، اور کوئین میری روڈ اور اس کے اطراف کو بھی آلودہ زون کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نے سموگ سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعاون کے ماحول پر زور دیا۔ ان علاقوں میں تمام تعمیراتی سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہوگی۔ کمرشل جنریٹرز کو چلانے کی اجازت نہیں ہوگی، چنگچی رکشوں پر سختی سے پابندی ہوگی، رات 8 بجے کے بعد کھلے باربی کیو پر پابندی ہوگی۔ اس سے قبل، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سموگ کی لعنت سے نمٹنے کے لیے بھارت کے ساتھ ‘کلائمیٹ ڈپلومیسی’ کی ضرورت پر زور دیا۔ لاہور میں دیوالی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ لاہور میں سموگ سے لڑنے کے لیے پاکستان کو بھارت کے ساتھ سفارت کاری کرنی چاہیے۔ ’’میں بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو خط لکھنے کا سوچ رہا ہوں۔ یہ صرف ایک سیاسی مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایک انسانی مسئلہ ہے،‘‘ انہوں نے کہا۔