وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق، حکومت پاکستان نے مویشیوں سے انسانوں میں لمپی سکن کی بیماری کی منتقلی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں کی شدید مذمت کی ہے۔ یہ بیماری ایک وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے جو مچھروں اور مکھیوں کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ موجودہ لٹریچر کے مطابق، لمپی سکن کی بیماری کے صحت عامہ پر کوئی مضمرات نہیں ہیں کیونکہ مویشیوں میں لمپی سکن کی بیماری کا سبب بننے والا وائرس انسانوں کو متاثر نہیں کرتا ہے۔ متاثرہ مویشیوں کا ابلا ہوا دودھ اور اچھی طرح پکا ہوا گوشت انسانی استعمال کے لیے محفوظ ہے۔
بیماری پر قابو پانے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے، انیمل ہسبنڈری کمشنر نے صوبوں کو رہنما خطوط جاری کیے ہیں،جن میں کسانوں اور پیشہ ور افراد کی آگاہی کے لیے معلومات شامل ہیں۔ حکومت نے ملک میں موثر کنٹرول کے لیے لمپی سکن کی بیماری کی ویکسین کی درآمد کی اجازت دے دی ہے۔ لمپی سکن کی ویکسین مارکیٹ میں دستیاب ہے۔ جامع کنٹرول پروگرام کے آغاز کے لیے عالمی بینک کے ساتھ بات چیت جاری ہے