کالم

مزار اقبالؒ کی تزئین و آرائش کا فیصلہ

riaz chu

یوم اقبال ؒ کے سلسلے میں نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ کے مزار پرحاضری دی، پھول رکھے ،فاتحہ خوانی کی اور ملک کی ترقی و خوشحالی، استحکام سا لمیت اور امن کیلئے دعا کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے غزہ اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی آزادی کیلئے بھی خصوصی دعا کی۔چیئرمین رویت ہلال کمیٹی پاکستان مولانا عبدالخبیر آزاد نے دعا کرائی۔ اس موقع پر مزارکے سنگ مرمر کی خراب حالت،سیاہی مائل ہوتی سفید دیواریں اور مزار کے احاطے میں کم لائٹس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے عظیم مفکر اور شاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ کے مزار کی تزئین و آرائش کا منصوبہ طلب کیا اورمزار اقبالؒ کی بحالی اور بہتری کیلئے فوری طور پراقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ علامہ محمد اقبال جیسی عظیم شخصیت کے مزار کو بھی ان کے شایان شان ہونا چاہیے۔وزیراعلی نے مزاراقبالؒ کے اندر پرانے اور خستہ حال ماربل کو تبدیل کرنے اور مزار اقبالؒ کی دیواروں اور چھت کے اندرونی حصے کو اصل حالت میں بحال کرنے کا حکم دیا۔ساتھ ہی بادشاہی مسجد کے بیرونی حصے کو بھی اصل حالت میں بحال کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے عظیم مفکر اور شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال ؒنے اپنی شاعری کے ذریعے امن اور بھائی چارے کا پیغام دیا۔ علامہ اقبالؒ کے افکار پر عمل پیرا ہو کر کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔علامہ اقبالؒ کا پیغام امید اور خود داری کا ہے۔ محسن نقوی نے ڈی جی والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کو بادشاہی مسجد کی بحالی کے جاری پراجیکٹ میں بیرونی حصہ ترجیحی بنیادوں پر بحال کرنے کی ہدایت کی۔ شاہی قلعہ کے عالمگیری دروازے کے قریب شاہی قلعہ کیفے کے قیام کیلئے جاری کاموں کا بھی جائزہ لیا اور عالمگیری دروازے سے ملحق دیوڑھی کو سیاحوں بالخصوص بیرون ملک سے آنے والے ٹوررسٹ کے لئے پرکشش بنانے کا حکم دیا۔ہر سال کی طرح اس سال بھی 9 نومبر کو پورے پاکستان میں شاعرمشرق علامہ محمد اقبالؒ کے یوم پیدائش ملی جوش و جذبے سے منایا گیا۔مزار پر گارڈز تبدیلی کی پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔پاک بحریہ کے سٹیشن کمانڈر لاہور کموڈور ساجد حسین نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اورشاعر مشرق کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اقبالؒ کی شاعری میں فکر و خیال کی گہرائی ملتی ہے، تخلیق عرض پاک انہی کی فکری کاوشوں سے سرانجام پائی ہے۔ نوجوان نسل کو شاہین کا تخاطب دیکر اقبالؒ جہاں اس میں رفعت خیال، جذبہ عمل، وسعت نظری اور جرات رندانہ پیدا کرنا چاہتے تھے، وہاں اس کے جذبہ تجسس کی بھرپور تکمیل بھی چاہتے تھے۔شاہین جو پرندوں کی دنیا کا درویش ہے، اپنی خودی پہنچانتا ہے، تجسس اس کی فطرت اور جھپٹنا اس کی عادت ہے، وہ فضائے بسیط کا واحد حکمران ہے جو فضاو¿ں اور بلندیوں سے محبت کرتا ہے۔اس سلسلے میں پاک فضائیہ کی جانب سے جاری دستاویزی فلم میں اس عہد کی تجدید کی گئی ہے کہ پاک فضائیہ کا ہر شاہین مادر وطن کی حفاظت کیلئے ہمہ وقت تیار ہے اور ضرورت پڑنے پر کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کرےگا۔علامہ اقبالؒ کی شہرت جہاں مسلمانوں کے موجودہ دور میں مصلحانہ کردار کی تھی وہیں قیامِ پاکستان میں ایک ممتاز شخصیت کی تھی کیونکہ انہوں نے اپنے خطبہ الٰہ آباد میں مسلمانوں کی الگ مملکت کا پورا نقشہ پیش کر دیا تھا اور پھرمحمد علی جناحؒ کو جو مستقل طور پر لندن کوچ کر گئے تھے‘ خط لکھ کر ہندوستان واپس آنے اور مسلمانوں کی قیادت کرنےکی ترغیب دی تھی۔ یہی وجہ تھی کہ ان کے انتقال پر تعزیتی بیان میں محمد علی جناح ؒنے اعتراف کیا کہ ان کے لیے اقبالؒ ایک رہنماءبھی تھے‘ دوست بھی اور فلسفی بھی تھے‘ جو کسی ایک لمحہ کے لیے بھی متزلزل نہ ہوئے اور چٹان کی طرح ڈٹے رہے۔بھارت میں علامہ اقبال کو شاعر مشرق، ادیب، مفکر، فلسفی اور مسلمانوں کو جگانے والی شخصیت کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ ان کی ولادت کے موقع پر بھارت میں بھی یوم اقبال یا اقبال ڈے کے نام سے انعقاد کیا جاتا ہے۔ادارہ¿ نظریہ¿ پاکستان کے زیر اہتمام یوم اقبالؒ پر منعقدہ تقریب میں مہمان خصوصی علامہ محمد اقبالؒ کے پوتے سینیٹر ولید اقبال نےکہا آج کا یوم اقبال زیادہ اہمیت کا حامل ہے جو فلسطین کی آج کی حالت زار کے تناظر میں فلسطین کےلئے علامہ اقبالؒ کی فکر مندی کی روشنی میں مسلم امہ کی جانب سے ٹھوس لائحہ عمل طے کرنے کا متقاضی ہے۔ تقریب سے خطاب میں میاں فاروق الطاف نے کہاعلامہ محمد اقبالؒ کے کلام نے مسلمانان برصغیر کے قلوب واذہان میں حریت کا جذبہ بیدار کیا ۔ انہوںنے ہمیں خودداری سے زندگی گزارنے اور جہد مسلسل کا پیغام دیا۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم پاکستان کو علامہ محمد اقبالؒ کے خوابوں کے عین مطابق ایک اسلامی فلاحی جمہوری ملک بنانے کی جدوجہد تیز کردیں۔ انہوںنے قومی اتحاد و یکجہتی اور ہم آہنگی کا درس دیا۔ہمیں اپنے ذاتی و گروہی مفادات کے بجائے ملکی مفادات کا تحفظ کرنا چاہئے ۔ ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ہمیں افکارِ اقبالؒ کی طرف رجوع کرنا ہو گا۔ نئی نسل کلام اقبالؒ کا نہ صرف مطالعہ کرے بلکہ اسے صحیح معنوں میں سمجھنے کی بھی کوشش کرے۔ قیوم نظامی نے کہا علامہ محمد اقبالؒ ایک ایسے مفکر، دانشور، فلاسفر،شاعر، حکیم الامت، سیاستدان تھے جنہوں نے اگ وطن کا تصور پیش کیا۔ آج ہم انہیں سلام عقیدت پیش کرتے ہیں۔ تقریب میں اساتذہ کرام‘ طلبا وطالبات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے