کالم

ناموس ِرسالت اور حرمتِ قرآن۔۔۔!

وطن عزیز پاکستان خوبصورت گلدستہ ہے اور اسلام کا قلعہ بھی ہے۔اس دھرتی کے شہر شہر قریہ قریہ دیکھنے سے عیاں ہوجاتا ہے کہ ہر شہر اور ہر گاﺅں کی منفرد خوبصورتی ہے،سب سے نمایاں ان کے باسی اور مکین ہیں۔کسی ملک ، شہر ، پینڈ کے لوگوں کو قطعی نظرانداز نہیں کرسکتے کیونکہ سب رعنائیاں ان کے باعث ہوتی ہیں۔لاہور پاکستان کا دل ہے،اس کے جنوب میں قصور شہر واقع ہے، قصور معروف صوفی بزرگ پنجابی شاعر بلھے شاہ کا شہر ہے،ملکہ ترنم نورجہان بھی اسی شہر میں پیدا ہوئیں،اس شہر کے لوگ ملنسار اور مہمان نواز ہیں۔دوستوںکے ہمراہ ڈسٹرکٹ پریس کلب قصور پہنچا، جہاں منشاءاور چندہ نے ایک محفل سجا رکھی تھی،منشاءاور چندہ عاشق رسول اور عظیم شخصیات ہیں۔منشاءاور چندہ ایک تحریک کا نام ہے، یہ لوگوں کے دلوں میں اسلام اور پاکستان سے محبت کے دئیے جلارہے ہیں۔محمد منشاءبھٹی کا تعلق ضلع قصورتحصیل چونیاں کے گاﺅں "بکن کے "سے ہے،2012ءمیں صحافت کی دنیا میں قدم رکھا۔آپ نے مختلف اخبارات میںخدمات سرانجام دی ہیں ۔چندہ آمنہ کا تعلق ضلع قصور سے ہے، آپ پڑوسی ملک انڈیا کی چالیس سے زائد کتب کی "کو آرتھر” ہیں اور بھارت کی کتاب ©”میجک آف لو”کی کمپائلر ہیں ۔ محترم محمد منشاءبھٹی اور محترمہ چندا آمنہ نے "ناموس ِرسالت اور حرمتِ قرآن”کے نام سے ایک تنصیف شائع کی،اس کتاب میں محمد منشاءبھٹی، چندا آمنہ کے علاوہ کئی نامور لکھاریوں کی تحریریں شامل ہیں، کتاب کو ماہ ربیع الاول میں منظر عام پر لانا بھی کمال اور سعادت کی بات ہے اور حضور کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت و عقیدت کا اظہار ہے۔یہ کتاب دو حصوں پر مشتمل ہے ، حصہ اول میں سیرت طیبہ جبکہ حصہ دوئم میںشان قرآن بیان کی گئی ہے۔محترمہ چندہ آمنہ کے مطابق 29جون 2023ءمیں سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی اور نذر آتش کرنے کے بعد پاکستان میں یہ پہلی مذمتی کتاب ہے۔دنیا میں57اسلامی ممالک ہیں اور ہر چوتھا فرد مسلمان ہے۔ اللہ رب العزت نے ان میں سے محمدمنشاءبھٹی ،چنداآمنہ اور ان کے رفقاءکو "ناموس ِرسالت اور حرمتِ قرآن”کے لئے منتخب کیا۔
جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آتش میں ڈالا گیا تو وہاں ایک پرندے نے آگ بجھانے کےلئے اپنی چونچ میںپانی کا قطرہ اٹھا یا ۔حضرت یوسف علیہ السلام کو مصر کے بازار میں فروخت کرنے لگے تو وہاں ایک بوڑھی خاتون نے سوت کے چند دھاگے اٹھائے خریداروں کی قطار میں کھڑی ہوگئی ،کسی نے پوچھا کہ وقت کا بادشاہ ، روساءاور امیر وکبیر لوگ کھڑے ہیں،ان کے پاس مال ودولت کے ڈھیر ہیں،ان کے مقابلے میں ان سوت کے دھاگوں کی کیا قدروقیمت ہے؟بوڑھی خاتون نے مسکراکر فرمایا کہ مجھے معلوم ہے لیکن میں یوسف ؑ کے خریداروں کی فہرست میں اپنا نام لکھوارہی ہوں۔اسی طرح جب ناموس رسالت اور حرمت قرآن کی بات آئی تو قصور کے منشاءاور چندا اٹھ کھڑے ہوگئے اور اپنانام اللہ رب العزت اور حضور کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرنے والوں کی فہرست میںتحریر کردیا۔
قصور کے منشاءاور چندا کتنے خوش نصیب ہیںکہ قیامت کے دن اللہ رب العزت اور حضور کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرنے والوں کے صف میں کھڑے ہونگے۔اللہ رب العزت قرآن مجید فرقان حمید میں فرماتے ہیں کہ "ورفعنا لک ذکرک” (اے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)!اور ہم نے آپ ﷺکا ذکر بلند فرمادیا ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر صبح سے لیکر شام تک اور شام سے لیکر صبح تک ، زمین اور آسمانوں ہر جگہ آپ ﷺ کا ذکر ہوتا ہے۔قرآن مجید فرقان حمید کی حفاظت کا ذمہ اللہ رب العزت نے خود اٹھا یا ہے،شرپسند عناصرحضور کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اورقرآن مجید کاکوئی نقصان نہیں کرسکتے ہیں البتہ شرپسند ضرور ذلیل و خوار اور تباہ و برباد ہونگے۔دنیا والو! ہم سب کو چاہیے کہ منشاءاور چندا کی طرح اللہ رب العزت اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرنے والوں کی فہرست میں اپنا نام لکھوانے کی سعی کریں، دنیا و آخرت میں کامیابی و کامرانی کا یہی راستہ ہے۔قارئین کرام!ڈسڑکٹ پریس کلب قصور میںمحمد منشاءبھٹی ، چندا آمنہ اور ان کے رفقاءنے بے مثال اور خوبصورت محفل سجائی تھی جس میںاللہ رب العزت اور سرکارمدینہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تذکرے تھے،کتنے سعادت کے لمحات تھے اور ہم خوش نصیب تھے کہ ہم نے بھی اس روحانی اور پرنور محفل میں شرکت کی۔ کہتے ہیں کہ آتے ہیں وہی جن کو سرکار بلاتے ہیں۔قارئین کرام! وطن عزیز پاکستان اسلام کا قلعہ ہے کیونکہ جب "ناموس ِرسالت اور حرمتِ قرآن”کی بات آجائے تو پاکستان کے سب لوگ کھڑے ہوجاتے ہیں ۔اللہ پاک پاکستان کی حفاظت فرمائے اور محب وطن پاکستانیوں کو شاد و آباد اور سلامت رکھے۔آمین۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri