گزشتہ پچھترسالوں میں پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ افواج پاکستان نے اس ملک کی تعمیروترقی ،خوشحالی ،استحکام اورجمہوری بالادستی کے لئے جوقربانیاں دی ہیں وہ بے مثال اور شاندار ہیں اوراس حوالے سے جتنابھی لکھاجائے وہ کم ہے اور یہ بات بھی بلاشک وشبہ سچ ہے کہ تعمیروترقی کے لئے تمام بڑ ے منصوبے افواج پاکستان کی معاونت سے ہی سرانجام پائے۔ اس کی واضح مثال شاہراہ قراقرم کامنصوبہ ہے جس کی تعمیرکے دوران انجینئرفورس کے جوانوں نے سینکڑوں جانی قربانیاں دیکراس عظیم منصوبے کو مکمل کرکے پاکستان کارشتہ عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ زمینی راستے سے جوڑ دیاجبکہ ہیوی مکینیکل ٹیکسلا کے اندر الزرا اورالخالد جیسے ٹینکوں کی تیاری کاکارنامہ ہے جن کی صلاحیت دنیا کے کسی بھی جدید ترین ملک میں تیارکئے گئے ٹینکوں سے کم نہیں ۔اسی طرح میزائل ٹیکنالوجی میں افواج پاکستان نے جوکارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں وہ بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اور ان کی مہارت اور کارکردگی بھی اقوام عالم نے دیکھ رکھی ہے ۔ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے افواج پاکستان گزشتہ دودہائیوں سے دشمن کے ساتھ برسرپیکارہے اور وہ دہشتگردوں کی تلاش میں ان کی محفوظ پناہ گاہوں تک پہنچ چکی ہے جہاں سے چن چن کر ایک ایک دہشتگرد کونکالاجارہاہے جبکہ اس طویل اورصبرآزما لڑائی میں پاک فوج نے ایک لاکھ سے زائد جوان اس پاک دھرتی پرواردیئے ہیں۔ اسی طرح ماضی میں جب سوویت افواج نے افغانستان پر بزورطاقت قبضہ کیاتو اس کو وہاں سے نکالنے میں جو کردار افواج پاکستان نے ادا کیا وہ بھی اب روشن تاریخ کاحصہ بن چکا ہے ۔یہ ایک طویل اورصبرآزماگوریلاجنگ تھی جس میں افغان مجاہدین نے پاک افواج کی مشاورت سے کامیاب جنگ لڑی اوربالآخرسوویت یونین کو وہاں سے بے نیل ومرام واپس جاناپڑا۔ یہ سوویت سونین کی تاریخ میں پہلاواقعہ تھا کہ اس کی سرخ افواج کسی ملک میں داخل ہوں اوروہاں سے پھر شکست خوردہ ہوکرنکلے۔پاک فوج کی موجودہ قیادت نے اپنی ماضی کی روایات کو برقراررکھتے ہوئے ایک بارپھراس عزم کااعادہ کیاہے کہ پاکستان کو غیرمستحکم کرنے والے گروپوں کے ساتھ پوری طاقت کے ساتھ نمٹاجائے گا۔یقینا ایک عام پاکستانی کی طرح ہم بھی اس بات پرپورایقین رکھتے ہیں کہ ہماری بہادرافواج ملک کو درپیش تمام معاملات سے نمٹنے کی بھرپوراوربخوبی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اللہ ان کاحامی وناصر ہوکیونکہ انہوں نے ہمیشہ اپنے ذاتی مفاد کی جگہ ملکی مفاد کومقدم رکھا ہے ۔یقینا اس محاذ پر بھی کامیابی ان کے قدم چومے گی اور وہ کامیاب وسرفراز ہوںگے۔گزشتہ روز آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں 82ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں شرکا نے مسلح افواج کے افسران اور جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاکستانی شہریوں سمیت شہدا کی عظیم قربانیوںکو زبردست خراج تحسین کیا۔ فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ذاتی مقاصد کیلئے ملک میں مایوسی پھیلانے والوں کو عوامی حمایت سے شکست دی جائے گی۔فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے شرکا نے کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دشمن قوتوں کے اشاروں پر کام کرنے والے تمام دہشت گردوں، سہولت کاروں اور حوصلہ افزائی کرنے والے عناصر سے ریاست مکمل طاقت کے ساتھ نمٹے گی۔فورم نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں عوام پر جاری جبر و استبداد پر تشویش کا اظہار اور بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔فورم نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ مسئلہ کشمیر کا دائمی حل صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت دینے میں ہے۔ فارمیشن کمانڈرز نے پاکستان کی جانب سے فلسطینی عوام کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کا عزم دہرایا اور مسئلہ فلسطین کے معاملے پر پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا کہ پاکستان فلسطین کے مسئلے پر دو ریاستی حل، جس کی بنیاد 1967سے قبل کی سرحدوں پر ہے اورجس کا دارالحکومت القدس شریف ہے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ کانفرنس کے شرکا نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز کے باوجود گزشتہ کچھ مہینوں میں پاکستان میں اضطراب اور غیر یقینی صورتحال میں کمی، جبکہ امید، اعتماد اور استحکام میں اضافہ نظر آیا ہے۔فورم نے اِس بات کا اعادہ کیا کہ انشا اللہ ذاتی مقاصد کے حصول کی خاطر مایوسی پیدا کرنے والے مخصوص عناصر کی کوششوں کو ثابت قدمی اور جاری شدہ مثبت اقدامات کے تسلسل کے ذریعے پاکستانی عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ شکست دی جائے گی۔فارمیشن کمانڈرز نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک فوج پائیدار استحکام اور سلامتی کے سفر میں قوم کا دفاع اور خدمت جاری رکھے گی، غیور پاکستانی عوام پرعزم اور متحد رہیں۔
معیشت کی بہتری اورآئی ایم ایف سے معاہدہ
نگران حکومت نے سابقہ حکومت (پی ڈی ایم)کی جانب سے معاشی اصلاحات کے سلسلے کوجاری رکھتے ہوئے ملک کو ڈیفالٹ ہونے کے خطرے سے نہ صرف بچایا ہے بلکہ اسے ترقی کی شاہراہ پر لانے کے لئے بنیادی اقدامات کئے ہیں اور آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات کرکے معاہدے پر دستخط کئے تاکہ ملک کو جاری معاشی بحران سے نکالاجاسکے۔ اسی حوالے سے نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوجانا بہت خوش آئند ہے۔ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کا پہلا اجلاس کامیابی سے مکمل کرلیا۔ حکومت نے مقامی طور پر مہنگے قرضوں سے جان چھڑائی۔ بینکوں کو ایل سی کھولنے کےلئے سہولتیں فراہم کی گئیں۔ 2ماہ میں معیشت کے استحکام کےلئے بڑی محنت کی۔ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کو بہت خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پر مکمل عملدرآمد کریں گے۔ ہم نے اصلاحات کے ذریعے ایکسچینج مارکیٹ کو بہتر بنایا۔ حکومتی کمپنی کو نقصانات سے بچانے کےلئے نئی پالیسی بنائی، حکومتی اقدامات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا۔ اس سال شرح نمو 2.5 فیصد رہے گی۔ زراعت اور تجارت کے شعبے میں بہتری آرہی ہے جبکہ اسٹاک مارکیٹ میں بھی بہتری آئی ہے۔پاکستان کی معاشی ترقی کےلیے تمام چیزیں ملک میں موجود ہیں۔ ہمیں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کرنا ہوں گی ۔ عالمی سطح پر جنگوں سے اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کے مقامی قرض میں بھی اضافہ ہوا ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ٹیکس آمدنی سے تین چوتھائی قرض ادائیگی ہو رہی ہے۔
امام کعبہ کااہم خطاب
امام کعبہ کی عالم اسلام میں جو مسلمہ حیثیت ہے اس سے کوئی انکارنہیں، حرم کعبہ میں استحکام پاکستان ،کشمیرکی آزادی اورفلسطین سمیت عالم اسلام کوجہاں جہاں مسائل درپیش ہیں کے لئے دن کے پانچوں اوقات میں دعائیں کی جاتی ہیں اوراس کاکریڈٹ سعودی حکومت اور حرم کعبہ کی انتظامیہ کو جاتا ہے ۔امام کعبہ ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں۔ اسی حوالے سے فیصل مسجد کیمپس میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امام کعبہ پروفیسر ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حمید نے کہا ہے کہ انسانی جان کا قتل حرام ہے،غزہ میں انسانی حقوق کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے،بین الاقوامی طاقتیں انسانی جانوں کی حرمت کا پاس رکھیں اور غزہ میں جرائم کو رکوائیں۔ امام حرم نے کہا کہ غزہ میں نہتے لوگوں کا قتل عام انسانی تاریخ کا سیاہ ترین دور ہے۔ رب کریم ظالموں کو سخت ترین سزا دے۔ فلسطین کے مسلمانوں کی سختی کے خاتمے کی دعا کرتا ہوں۔ انسانی جان کی حرمت پر اسلام میں خصوصی توجہ دی گئی۔ شریعت اسلامی میں دین اور انسانی جان کی عقیدہ کی تفریق کے بغیر خاص اہمیت ہے۔ رب کریم نے انسانی جان کی قسم تک اٹھائی ہے اور دین اسلام انسانی جان کے ضیاع کو سختی سے منع کرتا ہے۔انسانی جان کو بلاوجہ قتل کرنے والے کےلئے جہنم کی وعید ہے۔ آج امت مسلمہ فلسطین کی حالت زار پر مغموم ہے ، انسانی جان کی حفاظت پر کانفرنس وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسلام پر امن بقاے باہمی اور امن کا درس دیتا ہے۔
اداریہ
کالم
آرمی چیف کی زیرصدارت فارمیشن کمانڈرزکانفرنس
- by web desk
- نومبر 25, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 642 Views
- 2 سال ago