موجودہ حالات میں جہاں غریب اورکم وسائل رکھنے والے خاندانوں کے لیے زندگی کی بنیادی ضرورتوں کا حصول مشکل ہوگیا ہے وہیں یہ امر بھی لائق ِ تحسین ہے کہ اربابِ اختیار مسائل کے حل میں اپنی تمام کوششیں بروئے کار لارہے ہیں۔خاص طور پر خوراک اورصحت کے حوالے سے کافی حوصلہ افزا اقدامات کیے گئے ہیں۔جس میں ماﺅں اورنوزائیدہ بچوں کی صحت اورخوراک کو اولین ترجیح دی جارہی ہے۔ اس حوالے سے پنجاب کے ان اضلاع کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے جو قدرے پسماندہ ہیں اور مذکورہ مسائل کے حل کے لیے زیادہ اورمسلسل توجہ چاہتے ہیں۔اس ضمن میں حکومت پنجاب نے حاملہ خواتین اور2سال سے کم عمر بچوں کو بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی اوران کی غذائی کمی کو پورا کرنے کےلئے ’آغوش‘ کے نام سے ایک بہت اچھا پروگرام شروع کیا ہوا ہے۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد غریب اور کمزور خاندانوں کی خواتین کو دوران حمل سرکاری مرکز ِ صحت آکر مقررہ شیڈول کے مطابق مفت طبی معائنے کرانے پر مائل کرنا اور بچوں کی پیدائش کے بعد ان کی زندگی کے ابتدائی 1000 دنوں میں انہیں ایک مضبوط بنیاد فراہم کرنا ہے، جو کہ ان کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کےلئے انتہائی اہمیت رکھتے ہیں۔جس کےلئے نوزائیدہ کے طبی معائنے اوران کے حفاظتی ٹیکوں کے کورس مکمل کرانا بہت ضروری ہے۔ اس سلسلے میں آغوش پروگرام کی جانب سے خواتین کو 23,000 روپے تک کی رقم دوران حمل طبی معائنوں اوربچے کی پیدائش کے بعداس کے حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل کرانے پر مرحلہ وار ادا کی جارہی ہے ۔آغوش پروگرام میں رجسٹریشن کےلئے خواتین کو یہ سہولت بھی دی گئی ہے کہ وہ دوران حمل یا بچے کی عمر 18ماہ ہونے تک کسی بھی مرحلے پر اپنے گھر کے قریب سرکاری مرکز ِ صحت جاکر خود کو آغوش پروگرام میں رجسٹر کرا سکتی ہیں۔جس کےلئے انھیں صرف اپنا قومی شناختی کارڈ اورزیر استعمال موبائل نمبر ساتھ لے جانا ہوگا اورمرکز ِصحت میں موجود لیڈی ہیلتھ وزیٹر کو دے کر EMRایپ پر رجسٹر کرانا ہوگا۔ رجسٹریشن کے وقت حاملہ خاتون کو2ہزار روپے دیے جاتے ہیں، پھر چار طبی معائنوں پر 6000 روپے یعنی ہر معائنے پر 1500روپے دیے جاتے ہیں،مرکز ِ صحت میں بچے کی پیدائش پر 4ہزار روپے ، پیدائش کے بعد بچے کے پہلے طبی معائنے پر 2ہزار روپے اوربچے کا نادرا ب فارم بنواکر مرکز ِصحت میں اندراج کرانے پر 5ہزار روپے دیے جارہے ہیں۔ اس حوالے سے یہ پابندی بھی خوش آئند ہے کہ نوزائیدہ کو لگنے والے خسرے کے دونوں ٹیکوں کے بالترتیب 2،2ہزار روپے اس کا نادرا ب فارم بناکر مرکز ِصحت میں اندراج کرائے بغیر ادا نہیں کیے جارہے۔ اس سے والدین کو یہ سیکھ بھی مل رہی ہے بچوں کا ب فارم بنوانا بچوں کے مستقبل کےلئے کتنا ضروری ہے۔ والدین کو اس کی اہمیت اجاگر کرانے کےلئے منتخب اضلاع میں بچوں کے ب فارم بنوانے کےلئے آغوش پروگرام کے تحت خصوصی مہمات بھی چلائی گئی ہیں۔آغوش پروگرام کے تحت رقوم کی ادائیگی مرکزصحت سے طبی معائنے کے بعد بینک آف پنجاب کی جانب سے SMSموصول ہونے پرمنتخب کردہ کیش ایجنٹس پر خواتین کے شناختی کارڈ اوربائیومیٹرک تصدیق کے بعد کی جاتی ہے۔ صحت کی سہولتوں سے استفادہ حاصل کرنے کےلئے مراکز ِصحت تک رسائی کو آسان بنانے کےلئے سوشل موبلائزیشن اور اطلاعاتی مہمات کے ذریعے لوگوں کو آغوش سے متعلق آگاہی پہنچانا بھی اس پروگرام میں شامل ہے۔اس حوالے سے مقامی اورقومی میڈیا پر جاری اشتہاری مہم اس پروگرام کی مفید معلومات پہنچانے میں بہت کارگر ثابت ہورہی ہے ۔ آغوش پروگرام فی الحال جنوبی پنجاب کے 12 منتخب اضلاع میں کامیابی سے جاری ہے، ان اضلاع میںبہاولپور،مظفر گڑھ ،کوٹ ادو، بھکر، ڈیرہ غازی خان ، میانوالی ، رحیم یار خان ، راجن پور، خوشاب ، لیہ ، بہاولنگر اور لودھراں شامل ہیں ۔ تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کے پنجاب ہیومین کیپیٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ کے اس پروگرام کے تحت خواتین کو اب تک 2ارب روپے سے زائد کی رقوم تقسیم کی جاچکی ہیں ۔ آغوش کے تحت محکمہ صحت کے زیر انتظام سرکاری مراکز ِ صحت کی اپ گریڈیشن کے لیے بھی کئی موثر اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں تمام 12منتخب اضلاع میں اب تک 155دیہی وبنیادی مراکز ِ صحت کو ہفتے کے ساتوں دن 24/7کردیا گیاہے۔ ایمرجنسی کی صورت میں مراکز ِ صحت تک فوری اوربآسانی رسائی کےلئے 215ایمبولینسز فراہم کی جاچکی ہیں۔8لاکھ 80ہزار سے زائد خواتین کو خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات دی گئی ہیں ۔ 675 بنیادی و دیہی مراکز ِ صحت 775 ایل ای ڈی اسکرینز نصب کی گئی ہیں۔بنیادی مراکز ِ صحت پر 635 تربیت یافتہ اورہنرمند طبی عملے کی تعیناتی کی گئی ہے۔571مراکز ِ صحت پر ضروری ادویات، جدید ٹیسٹنگ کِٹس اوربائیومیڈیکل آلات مہیا کیے گئے ہیں۔مذکورہ بالا نمایاں اقدمات اور محکمہ صحت کی ڈاکٹرز ،لیڈی ہیلتھ وزیٹرز،لیڈی ہیلتھ ورکز اوردیگر طبی عملے کی خدمات کی بدولت مراکز ِصحت میں حاملہ خواتین کے طبی معائنوں اوربچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات مکمل کروانے کے حوالے سے کافی حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔اب تک6لاکھ سے زائد خواتین آغوش پروگرام میں رجسٹر ہوچکی ہیں اور1لاکھ 61ہزار سے زائد بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات کے کورس شیڈول کے مطابق مکمل کرائے جاچکے ہیں۔ آغوش پروگرام ان تمام اضلاع کے غریب خاندانوں میں ماں اور بچے کی صحت وتن درستی کو بہتر بنانے کےلئے امید کی کرن ثابت ہو رہا ہے ۔ اگرشہروں سے دور گاﺅں دیہات میں رہنے والے تمام خاندان ماں بچے کی بہتر صحت کےلئے اس پروگرام سے فائدہ اٹھائیں توبہت جلد غذا اورصحت سے جڑے مسائل پر قابو پانا آسان ہوجائیگا۔بہتر خدمت کو اسی طرح جاری رکھنے کےلئے پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کی 24/7 سوشل پروٹیکشن ہیلپ لائن”1221″ بھی فعال کردار ادا کررہی ہے۔ یہ ہیلپ لائن آغوش سمیت PHCIPکے دیگر پروگرامز خودمختار اور بنیاد کے ساتھ ساتھ پی ایس پی اے کے تمام پروگرامز سے فائدہ اٹھانے والوں کو معلومات پہنچا رہی ہے اوران کی شکایات کا ازالہ کررہی ہے۔