کالم

آپ کا فیصلہ

اللہ کے آخری نبی ۖ پر جو پہلی وحی نازل ہوئی اس میں اقراء کا ذکر کیا گیا جس کے لفظی معانی ”پڑھ ” ہے جس سے تعلیم کی اہمیت کا احسا س کیا جا سکتاہے قرآن حکیم میں اللہ تعالیٰ نے ایک سوال کیا ہے ۔کیا تعلیم یافتہ اور ان پڑھ ایک ہو سکتے ہیں ؟ اللہ نے اسے بینا اور نابینا سے تشبیہ دی ہے دنیا کی سب سے بڑی حقیقت یہ ہے کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی حکومت کوسب کام چھوڑ کر ایجوکیشن کی طرف خصوصی توجہ دینی چاہیے اس وقت پاکستان سمیت تیسری دنیا کے بیشتر ممالک کو شدید عالمی دبائو اور حالات کا سامنا ہے اس قسم کی صورت حال سے نکلنے اور حالات کا مردانہ وار مقابلہ کرنے کیلئے اعلیٰ تعلیم کا حصول انتہائی ضروری ہے تاریخ شاہد ہے جب تک مسلمانوں نے تعلیم اور ریسرچ کی طرف توجہ دی پوری دنیا میں اسکا بول بالا تھا ماضی کے بیشتر سائنسدان، محقق،فلاسفر مسلمان ہی تھے آج بھی متعدد یورپی یونیورسٹیوںمیں ان کی کتابیں نصاب میں شامل ہیں اور ہم ہیں کہ گھر کی مرغی دال برابر کے مصداق مسلمانوں نے کتاب سے دوستی ختم کردی ہے مسلم حکومتوں اور ریاستوں نے اس جانب کوئی توجہ کی زحمت ہی نہیں کی ۔کبھی کبھار تعلیم کے فروغ کیلئے کچھ انقلابی اقدامات کرنے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن مسلم ممالک میں تعلیم کیلئے جو بجٹ مختص کی جاتاہے اس کا جان کر حیرت بھی ہوتی ہے اور افسوس بھی ،دنیا کے ترقی یلفتہ ممالک وفاع سے بھی زیادہ بجٹ ایجوکیشن کیلئے مختص کررہے ہیں لیکن ہمیں اسکا احساس تک نہیں ہے آج ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام ترقی پذیرممالک ایجوکیشن کی ترویج وترقی کے لئے ٹھوس پالیسیا ں ترتیب دیں،ماضی کی غلطیوںکا ازالہ کیا جائے ، بوٹی مافیا کے خلاف سخت ایکشن لے کر ہونہار طلبہ کو ان کا حق دلانے کی کوشش کی جائے کیونکہ ترقی پذیر ممالک میں بچوںکیلئے دن بہ دن تعلیم کا حصول مشکل ہوتا جارہاہے جس کا بڑا سبب یہ ہے کہ اب ایجوکیشن نے صنعت کی صورت اختیار کرلیہے جسکے باعث نہ صرف تعلیمی اخراجات میں بے تحاشہ اضافہ ہو گیا ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے