کالم

”اب گاو¿ں چمکیں گے“، منصوبے کا آغاز

نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے پنجاب کے دیہات میں شہروں کی طرز پر صفائی کے بڑے پروگرام ”اب گاو¿ں چمکیں گے“کا باقاعدہ آغاز شرقپور کے گاو¿ں قلعہ شریف سے کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کے تحت پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار دیہات کو بھی شہروں کی طرز پر صفائی کا عملہ اور سہولیات مہیا کی جائیں گی اور اس کے ساتھ دیہات میں شہروں کی طرح کمپیوٹرائزڈ برتھ سرٹیفکیٹس، ڈیتھ اور میریج سرٹیفکیٹس حاصل کرنے کی سہولتیں بھی میسر ہوں گی۔دیہات کی صفائی کےلئے یونین کونسل کی سطح پر جدید مشینری مہیا کی جائیگی۔ 15 روز میں تمام گاو¿ں میں چوکیدار اور صفائی کا عملہ مہیا کر دیا جائے گا۔ گاو¿ں کی کمیٹیاں پروگرام پر عملدرآمد یقینی بنائیں گی۔ اس منصوبے پر بہت عرصے سے رکا ہوا تھا۔ انشاءاللہ دیہات کا سب سے بڑا صفائی اور سینی ٹیشن کا مسئلہ اس پروگرام سے حل گا ۔ وطن سے محبت کا تقاضا ہے کہ ہم اسے صاف ستھرا رکھیں ۔ دین اسلام نے صفائی کو نصف ایمان قرار دیا ہے ۔اس پروگرام سے گندگی سے پھیلنے والی بیماریوں کا تدارک ہوگا ۔کوشش ہو گی کہ ہر گاو¿ں چمکے۔ ہر یونین کونسل کو سینٹری ورکرز مہیا کیے جائیں گے۔ کوڑا تلف کرنے کے لیے مقامی افراد کی مشاورت سے مقامات کا تعین کیا جائے گا۔ پروگرام کے تحت گلیوں اور نالیوں کی باقاعدگی سے صفائی کو یقینی بنایا جائے گا۔ پروگرام کامیاب بنانے کے لیے مقامی افراد پر مشتمل ویلیج کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔ 2468یونین کونسلز کو صفائی کی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔ محسن نقوی نے پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے موثر حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے صفائی اور سینی ٹیشن پروگرام کے لئے چھوٹے گھروں سے فیس کی وصولی کی تجویز مسترد کر دی۔ پنجاب بھر میں شہروں کے علاوہ دیہی علاقوں کی صفائی ستھرائی کیلئے بھی نیا میکنزم لا رہے ہیں۔ماحول کو خوبصورت بنانا حکومت کے علاوہ ہم سب کی انفرادی و اجتماعی ذمہ داری ہے جس کیلئے ہر شہری کو اپنا کردار ضرور ادا کرنا چاہیے۔ یہ ملک ہم سب کا ہے اور ہم سب نے مل کر اس کو سنوارنا ہے۔دیہات کسی بھی ملک کی زرعی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ دیہی زندگی ہمیشہ سے شہری زندگی کی نسبت مشکلات اور بنیادی سہولیات کی کمی کا شکار رہی ہے۔اور دیہی علاقوں میں صفائی کا نامناسب نظام بھی ایک بڑا مسئلہ بنتا جا ریا ہے۔پنجاب حکومت مستقبل میں کوڑے سے پاک پنجاب کے خواب کی تعبیر کے لیے کوشاں ہے۔ اور یہ پروگرام بھی ا±نہی کاوشوں کی ایک کڑی ہے۔اس منصوبے میں دیہی آبادیوں کو ترجیح دی گئی ہے جہاں پانی کی آلودگی اور صفائی کے ناقص انتظامات زیادہ پائے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے بیماریوں اور بچوں میں نشوونما کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے حضوری باغ میں یوم آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے بچے و بچیاں پاکستان کا روشن مستقبل ہیں۔ نوجوانوں نے ہی پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے۔ میرا صرف ایک ہی پیغام ہے آپ نے مایوس نہیں ہونا کیونکہ مایوسی گناہ ہے۔ قرآن مجید میں مایوسی کو گناہ قرار دیا گیا ہے۔ قائد اعظم ؒنے بھی اپنی تقاریر میں مایوس نہ ہونے اور امید کا پیغام دیا ہے۔ ہم تھوڑے عرصے کے لئے آئے ہیں لیکن اس ملک کا مستقبل بہت روشن ہے۔ ملک اب درست سمت کی طرف گامزن ہے۔ انشاءاللہ پاکستان میں مثبت تبدیلیوں کے اثرات جلد نظر آئیں گے۔ سرکاری افسر، اساتذہ کرام اور ڈاکٹرز اپنے فرائض ایمانداری سے ادا کریں اور وقت کی پابندی کریں۔ ایمانداری سے کام کریں تو اس ملک کو کوئی ترقی کرنے سے روک نہیں سکتا۔ جب بھی ہسپتالوں کے دورے کرتا ہوں تو ڈاکٹرز کو ڈیوٹی کے اوقات کو پورا کرنے اور ایمانداری سے کام کرنے کی تلقین کرتا ہوں۔ حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرتی رہے گی، ہم بھی کر رہے ہیں اور آنے والی حکومت بھی کرے گی۔ سب لوگ ایمانداری سے محنت کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ بہتری نہ آئے۔ اساتذہ کرام اگر دیانتداری کے ساتھ بچوں کو پڑھائیں تو بچوں کا مستقبل تابناک ہو گا۔ یوم آزادی کا پیغام بھی اتحاد و اتفاق ہی ہے۔ اتحاد کا پیغام ہمیں قائد اعظم نے دیا ہے اور عوام کو اسی اتحاد کا پیغام دینا ہے۔لبرٹی چوک میں بلند ترین اور سب سے بڑا قومی پرچم نصب کیا جائے گا۔ قومی پرچم کی تنصیب میں حکومت کا ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوگا۔ بلند ترین قومی پرچم کی تنصیب کے منصوبے کی فنڈنگ نجی شعبہ کرے گا۔ برج خلیفہ کی طرز پر قومی پرچم کو خوبصورت لیزر لائٹس سے روشن کیا جائے گا۔ لبرٹی چوک میں بلند ترین قومی پرچم سب پاکستانیوں کے لئے باعث فخر ہو گا۔محسن نقوی نے گوجرانوالہ، شیخوپورہ دورویہ سڑک کی تعمیر کے پراجیکٹ کا افتتاح کیا جس سے گوجرانوالہ، شیخوپورہ کے درمیان سفرکا دورانیہ صرف 26 منٹ تک رہ گیا ہے۔ گوجرانوالہ، شیخوپورہ دورویہ سڑک سے دونوں شہروں کے لوگوں کو آمدورفت میں آسانی ہوگی۔ وقت کے ساتھ ایندھن کی مد میں خاطر خواہ بچت ہو گی۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ موڈ کے تحت منصوبہ مکمل ہوا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے