اداریہ کالم

اسرائیل کی ایٹم بم گرانے کی دھمکی

idaria

اسرائیل کی دہشتگردی اب اس نہج پر آپہنچی ہے کہ اس نے نہتے فلسطینیوں پر ایٹم بم گرانے کی دھمکی بھی دے ڈالی ہے اور ایسا صرف اس لیے ہورہا ہے کہ اس کے ہاتھ باندھنے والا کوئی نہیں اور اس پر پابندیاں لگانے کے لیے کوئی ادارہ تیار نہیں ، اگر اقوام متحدہ یا کوئی اور عالمی ادارہ اس کی دہشتگردی اور غنڈہ گردی کو سختی کے ساتھ روکتا یا اس پر کوئی جواب طلب کرتا تو شاید ایسا نہ ہوپاتا۔اب سوال یہ ہے کہ اگر اسرائیل ایسا کر گزرتا ہے تو یہ اس کا یہ اقدام دنیا کو عالمی جنگ میں دھکیلنے کے مترادف نہ ہوگا ، کیا چین اور دوسرے ممالک اس جنگ میں نہیں آئیں گے، کیا ترکیہ ایران خاموش بیٹھیں گے ، اب بھی وقت ہاتھ سے نہیں نکلا کہ اسرائیل کو اس کی دہشتگردی اور بدمعاشی پر روکا نہ جاسکے،اگر کل کلاں ایسا ہوگیا تو اس کی ذمہ کس پر عائد ہوگی ، اب یہ جنگ صرف فلسطین اور اسرائیل کی نہیں رہی بلکہ صاف واضح ہوگیا ہے کہ یہ مسلم کشی کی جنگ ہے جس میں ایک سپر پاور اس کی سرپرست بنی نظر آتی ہے ، گزشتہ روز اسرائیلی وزیر امیچائی الیاہو نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ غزہ پر ایٹم بم گرانے پر غور کیا جا سکتا ہے اور غزہ سے فلسطینیوں کو نکال کر وہاں اسرائیلیوں کو آباد کرنا چاہیے۔ فلسطینیوں کو صحرائے سینا یا آئرلیںڈ بھیج دیا جائے ، فلسطین کا پرچم اٹھانے والوں کا اس زمین پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔دوسری جانب اسرائیلی وزیر کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے حماس کا کہنا تھا کہ الیاہو کا بیان نیتن یاہو حکومت کی بے مثال دہشتگردی کی عکاسی کرتا ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے وزیر ثقافت کے اس بیان کے بعد ان کی جنگی کابینہ سے رکنیت معطل کر دی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم آفس کی جانب سے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امیچائی الیاہو کا بیان حقیقت سے الگ ہے،اسرائیل اور اسرائیلی ڈیفنس فورسز بین الاقوامی قوانین کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلسل وحشیانہ بمباری جاری ہے، قابض فوج نے غزہ پر رات کوالمغازی کیمپ پر بڑا فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں 51 فلسطینی شہید ہوگئے،شمالی غزہ کھنڈر بن گیا،عمارتیں ملبے کا ڈھیر،اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور طاقتور بموں کے استعمال سے ملبے تلے دبے افراد دم گھٹنے سے بھی شہید ہونے لگے۔غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے پانچویں ہفتے میں داخل ہوگئے ہیں، ہزاروں بے گھر فلسطینیوں کا مسکن بننے والے اقوام متحدہ کے الفخورا سکول پر بھی بمباری کی گئی جبکہ اسرائیلی بربریت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 9770 ہوگئی ہے ۔عرب میڈیا کے مطابق ترجمان وزارت صحت اشرف القدریٰ نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے المغازی کیمپ میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے 30 افراد کی لاشیں دیر البلاح کے الاقصیٰ شہدا ہسپتال پہنچائی گئیں۔عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ حماس نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے عام شہریوں کے گھروں پر براہ راست بمباری کی ہے، شہید ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے گھر پر بھی ڈرون حملہ کیا۔اسرائیلی وزیر نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی حملوں میں حماس کے 12 کمانڈرز مارے گئے ہیں جبکہ اسرائیلی فورسز نےغزہ شہر کا مکمل گھیراو¿ کر رکھا ہے۔ادھر حماس کی جانب سے بھی غزہ میں قابض اسرائیلی فوج سے لڑائی کی نئی ویڈیو جاری کر دی گئی ہیں۔علاوہ ازیں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے 60 یرغمالی لاپتا ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت اور اس کے سربراہ نے اسرائیل کی جانب سے 3 نومبر کو غزہ پٹی میں ہسپتالوں پر کیے گئے حملوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اس سے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز غزہ پٹی میں القدس ، الشفا اور انڈونیشیائی ہسپتالوں کو نشانہ بنایا، شفا میڈیکل کمپلیکس کے گیٹ پر ایمبولینسز کے قافلوں پر اسرائیلی بمباری میں درجنوں افراد شہید ہوگئے۔عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ المغازی کیمپ حملے میں ترک خبر ایجنسی کے فوٹو گرافر محمد علال کے 4 بچے،4 بھائی اور ان کے بچے اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئے۔فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت سے مزید 280 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 9770 ہوگئی ہے۔بیان میں مزید بتایا گیا کہ شہید افراد میں 4880 بچے اور 2550 خواتین بھی شامل ہیں۔غزہ میں موجود لوگوں کے لیے ادویات کی قلت پیدا ہوگئی، مریضوں کے زخموں میں کیڑے پڑنے لگے ہیں۔غزہ میں واقع الشفا اسپتال کے ڈاکٹر نے صحت کے نظام کی تباہی سے پیدا ہونے والے مسائل کے بارے میں بتایا ہے۔سرجن کا کہنا ہے کہ اینٹی بائیوٹکس نہ ہونے سے زخموں میں کیڑے لگ رہے ہیں۔ صحت کا نظام مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے، ادویات نہیں مل رہیں۔ڈاکٹر نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ سرجریوں کا فالو اپ نہیں ہوتا، طبی ٹیمیں صورتحال کا مقابلہ نہیں کرپارہیں۔انھوں نے کہا کہ اسپتال میں زخمیوں کی تعداد گنجائش سے بہت زیادہ ہے۔ غزہ میں 210 بستر ہیں، 800 سے زائد زخمی داخلے کے انتظار میں ہیں۔اسرائیلی فوج آئی ڈی ایف نے شمالی غزہ میں جاری لڑائی میں اپنے مزید 4 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران ہلاک فوجیوں میں کمپنی کمانڈر میجر یہودا نتن کوہن، ماسٹر سارجنٹ لیور آرازی ، اسٹاف سارجنٹ گیلاد نیہمیا نطزان اور اسٹاف سارجنٹ یونادو راز شامل ہیں۔
تارکین وطن کا انخلا حوصلہ افزا نتائج
ملک سے غیر ملکیوں کے انخلا کے حوالے سے اچھی خبریں موصول ہورہی ہیں اور پاکستان کی سلامتی کے ادارے ہر ممکن کوشش میں مصروف ہیں کہ غیر قانونی تارکین وطن کو جلد از جلد ان کے ممالک واپس بھیجا جائے ،اب تک کی اطلاعات کے مطابقملک بھر میں غیرقانونی مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری کا آپریشن جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں طورخم کے راستے 9 ہزار سے زائد مزید غیر ملکی وطن واپس لوٹ گئے۔3 نومبر کو بھی غیر قانونی طور پر مقیم 12 ہزار 540 غیر قانونی افغان باشندے اپنے ملک لوٹ چکے تھے۔افغان کمشنریٹ کے مطابق یکم نومبر سے اب تک ایک لاکھ 56 ہزار سے زائد افغان شہری افغانستان واپس جا چکے ہیں۔چمن اور طورخم بارڈر سے روزانہ ہزاروں غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی کیلئے عارضی ٹرانزٹ کیمپیں قائم کی گئی ہیں جہاں سے ان کو افغانستان بھیجا جارہا ہے۔پاک افغان طورخم بارڈ قریب قائم عارضی کیمپ میں غیر ملکیوں کے کوائف کے اندراج کیلئے متعدد نادرا وین موجود ہیں، کوائف اکٹھا کرنے کے بعد غیر ملکیوں کو طورخم بارڈر سے واپس وطن بھیجا جا رہا ہے۔بلوچستان کے حکومتی ذرائع کے مطابق اب تک صوبے کے مختلف علاقوں سے 45 ہزار سے زائد غیر ملکیوں کو باعزت ان کے وطن واپس بھیجا جا چکا ہے۔حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان افغان مہاجرین کو نکال رہا ہے بلکہ پاکستان صرف غیر قانونی تارکین وطن کو نکال رہا ہے یہ فیصلہ کسی ایک کمیونٹی کے خلاف نہیں بلکہ تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کیلئے ہے۔
بجلی چوروں کے خلاف آپریشن تیز
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی(لیسکو )کی بجلی چوروں کے خلاف مہم کے دوران مزید 244کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،156ملزمان کے خلاف ایف آئی آرز رجسٹرڈ کرا دی گئیں،بجلی چوری میں ملوث37افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ ترجمان کے مطابق پکڑے جانے والے کنکشنز میں 10 کمرشل،3 زرعی اور231 ڈومیسٹک تھے،تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو 6 لاکھ 69ہزار 71یونٹس ڈیٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے جن کی مالیت ایک کروڑ 16لاکھ 57ہزار234روپے بنتی ہے۔ کوٹ لکھپت کے علاقے میں ملزم کو500000 روپے ، پینوراما سنٹر میں ملزم کو250000 روپے ، سندرکے علاقے میں بجلی چورکو 206109 روپے ،سندر کے ہی علاقے میں کنکشن کو 205609 روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے