کالم

اسلام،پاکستان اور عوام ۔۔۔!

سب تعرےفےں اللہ رب العزت کےلئے ہےں جو جس کوچاہے اسلام کے سنہری کرنوں سے منور کرتا ہے اور لاکھوں درودو سلام سرور کائنات ﷺ پر جس کی تبلےغ سے عرب وحجم اسلام کی روشنی سے جگمگا اٹھا۔آج مشرق سے لےکر مغرب تک، شمال سے لےکر جنوب تک آمنہ کے لعلﷺ کے ترانے گائے جاتے ہےں۔جب اللہ رب العزت کسی کی تقدےر بدلتے ہےں تو اس کے لئے کسی زبان ےا خطے کی حدود اور قےود آڑے نہےںآسکتی،بس صرف اےک چنگاری سے اس کی زےست بدل جاتی ہے۔پھروہ سب کچھ چھوڑ سکتاہے لےکن اپنی زبان سے کلمہ طےبہ نہےں چھوڑ سکتا۔اےسے لوگ بڑے نصےب والے ہوتے ہےں جس پر اللہ رب العزت کا کرم ہوجائے۔اےسی ہی اےک خاتون آسٹر ےلےا سے پاکستان آئی اورسہون شرےف مےں لال شہباز قلندر کی مہمان بنی۔صوفی کے در پر کوئی جائے تو وہ کھبی خالی واپس نہےں پلٹتا۔ جب وہ خاتون صوفی کے مزار سے باہرنکلی تو اس کی تقدےر بدل چکی تھی اوراس کی زندگی بدل چکی تھی۔اس کی عادات بدل چکی تھی اور اس کے افکار بدل چکے تھے۔ وہ کافر تھی ، مسلمان ہوچکی تھی۔ وہ آسڑےلےا کی تھی،پاکستانی بن چکی تھی۔وہ شرابی تھی ،نمازی بن چکی تھی۔وہ جھوٹی تھی ،سچی بن چکی تھی۔وہ بے پردہ دارتھی ،پردہ دار بن چکی تھی۔وہ بے نصےب تھی ،خوش نصےب بن چکی تھی۔وہ بے رونق تھی ،رونق والی بن چکی تھی۔جہنمی تھی ،جنتی ہوچکی تھی۔وہ خاتون آسڑےلےا کو ہمےشہ کے لئے چھوڑ کر پاکستان کے شہر کراچی مےں رہنے لگی۔ےہ واقعہ ان لوگوں کے لئے سبق آموزہے جو پاکستان چھوڑ کر دےار غےر مےں اپنا مسکن بناتے ہےں۔ اُن کو معلوم ہونا چاہےے کہ جو کچھ پاکستان مےں ہے، وہ کسی اور ملک مےں کہاں ہے؟جو خوب صورتی پاکستان مےں ہے ،وہ خوب صورتی کسی اور ملک کو نصےب نہےں۔قوالی کی تقرےب تھی تووہاںاس آسٹرےلےن خاتون کی ملاقات اےک اور غےر ملکی باشندے جارجرسے ہوئی۔اس خاتون نے ان کو اپنے پاکستان والے گھر آنے کی دعوت دی تاکہ اسلام کے بارے مےں برےف کےا جاسکے۔ان دونوںکے درمےان جو مکالمہ ہوا ، وہ ملاحظہ کرےں۔” آسڑےلےن مسلم خاتون:مےںپاکستان وزٹ کے بعد آسٹر ےلےا واپس گئی مگر میںجےسے ہی جہاز سے اُتری تو مجھے ایسا لگا کہ مےں اپنے ملک آ سڑیلیا مےں اجنبی ہوں کےونکہ پاکستان مےں اےک سحر تھا،جس میں مجھے جکڑ لیا، ایک پیار تھا جس نے مجھے اپنا بنا لیا۔پاکستان میں کچھ تھا جو اتنا طاقت ور تھا اور اس قدر خوب صورت اس سارے دھوےں کے نےچے، کراچی کے ہنگامے کے نےچے، غربت کے نےچے، اےک چےز چمک رہی تھی ۔ مےں جب سڈنی مےں جہاز سے اُتری تو مےں نے سوچا کہ مےں کےوںواپس آئی ہوں؟کس چےز کے لئے؟مےں اپنے آپ کوبالکل غےر محسوس کررہی تھی۔غےرملکی شہری جارجر: آپ کو آسڑیلیا اور پاکستان میں سے کونسا ملک اپنا گھر لگتا ہے؟مسلم آسڑےلےن :مجھے آسٹرےلےا سے زےادہ پاکستان اپنا گھر لگتا ہے۔جارجر:کےا آپ کو لگتا ہے کہ ےہاں کے لوگوں نے آپ کو قبول کرلےا ہے؟ آسڑےلےن مسلم خاتون:جی بالکل، پاکستان کے لوگ احترام کرتے ہیں،وہ انسانیت سے محبت کرتے ہیں ۔ میں مسلمان بھی ہوگئی ہوں۔ جارجر:اگر مےں ےہاں رہنا چاہوں تو کےا مجھے ےہاں تسلےم ہونے کےلئے مسلمان بننا پڑے گا؟آسڑےلےن خاتون : آپ اےسا نہ سوچےں ۔ ، مسلمان ہونا آپ اور اللہ کے درمیان کا معاملہ ہے۔پاکستان میں لاکھوںنان مسلم لوگ رہتے ہیں۔جارجر:آپ سمجھتی ہےں کہ مےں غےر مسلم کی حےثےت سے بھی معاشرے کا حصہ بن سکوں گا؟ آسڑےلےن خاتون: پاکستان حےران کن جگہ ہے۔ مےں اس کی تعرےف مےں کہتی ہوں کہ پاکستان نے مےرا دل جیت لےا ہے۔ ےہاں مجھے اتنے سارے لوگوں سے محبت ملی ہے اور مےں نے بھی انھےں اتنی ہی محبت دی،اور ےہ محبت ہرجگہ موجود ہے۔ مجھے تو خوشی سے رونا آجاتا ہے کےونکہ مجھے ہر قسم کے لوگوں نے عزت دی ،ان سب کےلئے مےرے اندر اس قدر محبت ہے۔ مےں نے آسڑےلےا مےں کھبی اےسا محسوس نہےں کےا۔مےں نے سوچا کہ اللہ نے مجھے ےہاں کسی مقصد سے بھےجا ہے۔ےہاں مےرے لئے کچھ ہے۔صوفی سوچ سمجھنے کےلئے اُس کا علم صرف کتابوں مےں نہےں ملتا۔،ےہ تمہارے دل مےں ہی ملے گا۔جارجر:آپ جو کہہ رہی ہےں وہ باتیں ےقےناآپ کے دل سے نکل رہی ہےں۔ آسڑےلےن خاتون:اور مجھے امےد ہے کہ ےہ تمہارے دل تک پہنچ رہی ہونگی۔جارجر:مگر اپنے ملک اور خاندان مےں لوگ کےا سمجھ پائےں گے؟مسلم آسڑےلےن :وہ لوگ تو سمجھےںگے کہ تم پاگل ہوگئے ہو۔جارجر: مگر مےں نہےں چاہتا کہ مےرے دوست اور خاندان مجھ سے الگ ہوجائےں۔ آسڑےلےن خاتون:مےں اسلام قبول کرنے کے بعد اپنی ماں سے 17سال نہےں مل سکی۔ وہ بالکل ناخوش تھےںاور شاےد مےری بھی کچھ غلطی تھی،مےں نے ان کو ٹھےک سے سمجھا ےا نہےں۔میں ا ن کو اسلام کے بارے میں درست طریقے سے سمجھاتی تو یقینا وہ مسلمان ہوجاتی۔قارئےن کرام!آپ نے اس کالم اور مکالمہ سے اندازہ لگاےا ہوگا کہ وطن عزےز کتنا پرکشش ملک ہے۔پاکستان کے لوگ کتنے اچھے ہےں۔ ان کی تعرےفےں اغیارکرتے ہےں۔ہمارے ملک صرف کرپشن سے پاک ہوجائے تو ےہ دنےا کا امےر ترےن ملک بن سکتا ہے،اپنے ملک کو چھوڑ کر کہیں نہےں جانا چاہےے بلکہ ملک مےں رہ کر اپنے اور ہم وطنو ںکے روےے مےں تبدےلی کےلئے سعی کرےں۔ہمارے لوگ اور ہماراملک ساری دنےا سے خوبصورت ترےن ہےں۔چشمہ اُتار کر مےرے حسےن ملک اور ہمارے خوبصورت ہم وطنو ںکو دےکھےں تو سہی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے