کالم

انتشار نہیں۔پُرامن پاکستان!

پاکستان ،سرسبزہلالی پرچم،یہ پیاراملک اِس کی قیمت وُہ بونے کیاجانے جنہوں نے ہمیشہ اپنی تسکین کی خاطر ملکی سلامتی کوبھی داﺅپر لگانے کی کوشش کی۔اِس ملک کی تاریخ قربانیوں پرمشتمل ہے اِس کی بنیادوں میں لاکھوں مسلمانوں کی قربانیاں شامل ہیں ۔کل جب یہ خبرپڑھی تودِل خوں کے آنسورویاکہ ”ظالم دہشتگردوں نے پاکستانیوں کو بس سے اُتارکرشہید کردیا“۔لیکن یہ دہشتگرد،پاکستان کے دُشمن یادرکھیں نہتے اور معصوم پاکستانیوں کی جان ومال کونقصان پہنچانے کی انہیں سخت سے سخت قیمت اداکرنی پڑےگی ۔ لسانیت ، دہشگردی،بدامنی یہ تمام حربے پاکستان کے مکاردُشمن پہلے بھی آزماچکے ہیں اور اب بھی پاکستان میں انتشار پیداکرنے کی ناکام کوششیں کررہے ہیں لیکن اِنہیں پاکستان کی تاریخ کامطالعہ کرنا چاہیے کہ پاکستان کے دُشمنوں کوہمیشہ منہ کی کھانا پڑی۔معصوم شہریوں کی قربانیاں ہرگزہرگزرائیگاں نہیں جائینگی ۔گزشتہ دِنوں طلباءوطالبات سے خطاب کرتے ہوئے سپہ سالار آرمی چیف جنرل حافظ سیدعاصم منیرنے بڑی خوبصورت بات کی کہ پاک فوج بغیر کسی پنجابی ، سندھی ، بلوچ،پختون کی پہچان کے صرف اور صرف پاکستان اور پاکستانیت کیلئے کام کرتی ہے اور پاکستانیت کیلئے ،مادروطن کیلئے قربانیاںدے رہی ہے ۔اختلافات جمہوریت کا حُسن ہیں لیکن اختلافات کوبنیاد بناکر ملک دُشمنی نہ صرف پاکستان سے دُشمنی ہے بلکہ 25کروڑ عوام سے بھی دُشمنی ہے اوراِس کی ہرگز ہرگزاجات نہیں دی جاسکتی ۔اگربات کی جائے دہشتگردی کی تووطن عزیز کی چٹان صفت مسلح افواج اور سیکیورٹی ادارے اِن بچے کُھچے دہشتگردوں اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے دِن رات کام کررہے ہیں۔گزشتہ روز ہی خیبرپختونخوا میں فتنہ الخوارج کیخلاف کامیاب آپریشنز میں سیکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسماعیل خان اور شمالی وزیرِ ستان میں 15 خارجیوں کو جہنم واصل کیاجبکہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن میں بہادری سے لڑتے ہوئے لیفٹیننٹ محمد حسان اشرف، نائب صوبیدار محمد بلال، سپاہی فرحت اللہ اور سپاہی ہمت خان نے جام شہادت نوش کیا۔اگر بات کی جائے وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف اور اِن کی ٹیم کی توجہاں افواج پاکستان وطن عزیز کے دُشمنوں اور امن وامان کیلئے بھرپور کردار ادا کررہی ہیں وہیں حکومت پاکستان کے مضبوط مستقبل کیلئے خارجہ ، معاشی ، داخلی کامیاب پالیسیوں سے وطن عزیز کی ترقی کیلئے کام کررہی ہے۔وزیر اعظم محمد شہبازشریف کی کامیاب خارجہ پالیسی کا ہی نتیجہ ہے کہ اقوام عالم کے سربراہان پاکستان کے مسلسل دورے کررہے ہیں اور پاکستان میں مزید سرمایہ کاری بھی کررہے ہیں ۔ گزشتہ دِنوں تُرک صدر رجب طیب ایردوان کا دورہ پاکستان انتہائی کامیاب رہا اِسی طرح گزشتہ روز بحرین کی مجلس النواب کے اسپیکر جناب احمد بن سلمان ال مسالم کی قیادت میں بھی 11 رکنی پارلیمانی وفد پاکستان کے دورہ پر ہے ۔ وفد سے وزیر اعظم محمد شہبازشریف کی ملاقات میں دونوں ممالک میں مزید سرمایہ کاری سمیت دیگر اہم منصوبوں پربھی تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔گزشتہ روز ہی وزیر اعظم سے امریکہ کی پاکستان میں چارج ڈی افیئرز نٹالی بیکر نے بھی اپنی ملاقات میں پاکستان کیساتھ مل کر تعلقات کومزید مضبوط بنانے کی خوہش کا اظہار کیا ہے۔ امریکی ناظم الامور سے ملاقات میں وزیراعظم نے باہمی دلچسپی کے دیگر امور بشمول دونوں ممالک کے مابین تجارت کے مزید فروغ کیساتھ ساتھ آئی ٹی، زراعت، صحت، تعلیم اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ قارئین کرام! اِس وقت جب پاکستان اپنی درست سمت گامزن ہوچکا ہے ، ترقی کا پہیہ چل پڑاہے ، بین الاقوامی ممالک پاکستان سے بھرپور تعلقات بڑھارہے ہیں ،حکومت تمام بحرانوں پر قابوپارہی ہے ،پاک افواج سمیت سیکیورٹی ادارے دہشتگردی کیخلاف اور امن وعامہ کیلئے بھرپور قربانیاں پیش کررہے ہیں اس اہم وقت پر نہ تواحتجاجی تحریکوں کی گنجائش ہے اور نہ ہی کسی کی جانب سے افراتفری پھیلانے کی گنجائش باقی ہے۔اِس وقت ضرورت ہے تو”ایمان،اتحاد اور نظم وضبط کی“تمام تراختلافات کوپس پشت رکھ کر صرف اور صرف پاکستان کیلئے کام کرنے کی اورسب سے بڑھ کر سیاسی ایوانوں میں گرماگرمی کی بجائے عالمی بدلتے حالات کے مطابق پاکستان کیلئے ملکرکام کرنے کی ضرورت ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے