کالم

انسٹیٹیوٹ آف پوسٹ ریجوایٹ سٹڈیز کا قیام

riaz chu

وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے لاہور میں شعبہ صحت کے ایک اور بڑے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ میں چودھری پرویز الٰہی انسٹی ٹیوٹ آف پوسٹ گریجوایٹ سٹڈیز کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ اس پر 3 ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور اس کیلئے فنڈز مختص کر دیئے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ آف پوسٹ گریجوایٹ سٹڈیز میں ایم بی بی ایس کے بعد ڈاکٹرز کو 17 سبجیکٹ میں سپیشلائز کرایا جائے گا جبکہ نرسنگ کے بعد نرسوں کو 10 سبجیکٹ میں سپیشلائز کرایا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے نئے بلاک کے لئے 10 ایکڑ کیلئے نالج پارک میں اراضی مختص کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کے لئے بھی 2 ایکڑ پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کے لئے نالج پارک میں اراضی مختص کی جائے گی اور بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹر کیلئے بھی فنڈز مختص کر دیئے ہیں چودھری پرویز الہیٰ نے پنجاب کی وزات اعلیٰ کا منصب سنبھالنے کے ساتھ شعبہ صحت کو بھی ہنگامی بنیادوں پر متحرک کرنے اور شہروں سے دیہات تک، ترقی یافتہ مراکز سے وسیب سمیت پنجاب کے دور دراز کے علاقوں تک عوام کو صحت کی زیادہ سے زیادہ سہولتیں پہنچانے کا چیلنج قبول کیا۔ علاج معالجہ کی بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ حکومت پنجاب نے عام آدمی کی تکالیف اور پریشانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے علاج معالجہ کی جدید اور بین الاقوامی معیار کی سہولیات کی فراہمی کیلئے ایک جامع اور انقلابی قدم ا±ٹھایا۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ پاپولیشن ویلفیئر کی منظور شدہ خالی آسامیوں پر بھرتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پاپولیشن ویلفیئر کو مکمل سپورٹ کریں گے۔ فیملی ہیلتھ کلینکس اور فلاحی مراکز کو مزید فعال کیا جائے گا اور فیملی پلاننگ کے اقدامات کی تحصیل اور ضلع کی سطح پر باقاعدہ مانیٹرنگ کی جائے گی۔ پنجاب حکومت نے فیملی پلاننگ اختیار کرنے والے خاندانوں کو جو خصوصی پیکیج دینے کا فیصلہ کیا ہے وہ انتہائی مستحسن اقدام ہے۔ خصوصی پیکیج پنجاب احساس پروگرام کے تحت دیا جائے گا۔اس کی مدد سے آبادی کے بے ہنگم دباو¿ کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ چودھری پرویز الٰہی کی قیادت میں پنجاب حکومت نے ترقیاتی بجٹ کے استعمال کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ گڈ گورننس اور ترقیاتی منصوبوں کی موثر مانیٹرنگ کے باعث رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران 249 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ استعمال کیا گیا۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران 89 ارب روپے زیادہ استعمال کئے گئے۔ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 249 ارب روپے استعمال کئے گئے۔ 249 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ یکم جولائی 2022 سے 31 دسمبر 2022 تک استعمال کیا گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران اے ڈی پی کے تحت 160 ارب روپے استعمال کئے گئے تھے اور 160 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ یکم جولائی 2021 سے 31 دسمبر 2021 تک استعمال کیا گیا تھا۔ ترقیاتی فنڈز کے بروقت استعمال سے منصوبے مقررہ مدت میں مکمل ہوں گے اور صوبے کے عوام ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات سے مستفید ہوں گے ۔ صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کا موجودہ پروگرام ملکی تاریخی کا سب سے بڑا اور تاریخی پروگرام ہے، اس کی بدولت نہ صرف سرکاری بلکہ پرائیویٹ ہسپتالوں سے بھی کمزور طبقے کو صحت کی معیاری سہولیات میسر آ رہی ہیں۔صحت سہولت کارڈ سے ہیلتھ سیکٹر میں ایک نیا نظام تشکیل پا رہا ہے۔ موجودہ پروگرام سے پرائیویٹ سیکٹر کے ہسپتالوں کو فروغ حاصل ہوگا۔ انہیں دیہی اور دور دراز علاقوں میں اپنی خدمات کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ چودھری پرویز الٰہی نے فیصل آباد کے گھنٹہ گھر پر چڑھنے والے شخص کو بحفاظت ریسکیو کرنے والے ریسکیو1122 کے عملے کو انعام ، تریفی اسناد اورشاباش دیتے ہوئے کہا کہ ریسکیورز نے فرض شناسی کی اعلیٰ مثال قائم کی۔اس موقع پر چودھری پرویزالٰہی کا کہناتھا کہ ریسکیو سروس اور ریسکیورز سے میرا تعلق سیاست کا نہیں بلکہ دل کا ہے۔ دل دھڑکنا چھوڑ دے تو باقی جسم بھی کام نہیں کرتا۔ انہوں نے بتایا کہ 17 سال پہلے مجھے بھی ایک ایسی ہی ایمرجنسی کا سامنا کرنا پڑا جس پر میں نے بے بسی محسوس کی اور سوچا کہ پاکستان میں ایسی سروس بناو¿ں جو سیاست سے بالائے طاق ہو کر انسانیت کی خدمت کرے جس پر آج پوری قوم کو فخر ہے۔ سابقہ حکومتوں نے ریسکیو 1122 کی ترقی میں رکاوٹیں ڈالیں۔ تمام مخالفتوں کے باوجود پچھلی حکومتیں بھی اس سروس کو ختم نہ کر سکیں اب نئے سرے سے اس میں جان ڈالیں گے۔صحت کے شعبے میں بلاشبہ ریسکیو 1122کا قیام چوہدری پرویز الٰہی کا قابل ستائش کارنامہ ہے۔ حادثہ یا کسی ناگہانی آفت کی صورت میں صرف ایک ٹیلی فون کال پر ریسکیو کے جوان مدد کے لیے پہنچ جاتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے