کالم

اوورسیز پاکستانیوں کا کامیاب کنونشن

اوورسیز پاکستانیوں کا کامیاب کنونشن

 

مرزا اختیار بیگ

گزشتہ دنوں اوورسیز پاکستانیز فاونڈیشن نے جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں 13سے 16 اپریل تک اوورسیز پاکستانیز کنونشن کا کامیاب انعقاد کیا جس میں امریکہ، کینیڈا، یورپ، برطانیہ، سعودی عرب اور یو اے ای سمیت 80سے زائد ممالک میں مقیم 1200ممتاز اوورسیز پاکستانیوں نے شرکت کی جن میں بیرون ملک متعین پاکستانی سفرا، معروف بزنس مین، ڈاکٹرز، انجینئرز، برطانوی ہاوس آف لارڈز کے ممبر اور وزیر مملکت لارڈ واجد خان سمیت مختلف ممالک میں منتخب پاکستانی نژاد پارلیمنٹرینز اور غیر ملکی میڈیا کے نمائندے شامل تھے۔ مجھے بھی کنونشن میں خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ میں اکثر fpcci اور بزنس مین وفود کی بیرون ملک نمائندگی کرتا رہا ہوں جس کی وجہ سے میرابیرونِ ملک پاکستانی دوستوں کا ایک وسیع حلقہ ہے اور اووورسیز کنونشن میں ان سے ملاقات کرکے مجھے بڑی خوشی ہوئی۔ اوورسیز پاکستانیز کنونشن کی کامیابی کا سہرا وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانیز چوہدری سالک حسین اور کنونشن کے آرگنائزر اوورسیز پاکستانیز فاونڈیشن کے چیئرمین سید قمر رضا کے سر جاتا ہے۔ کنونشن کے پہلے روز قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے اپنی افتتاحی تقریر میں بیرون ملک مقیم ایک کروڑ سے زائد اوورسیز پاکستانیوں کی پاکستان کیلئے خدمات کو اجاگر کیا اور دہری شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کے عام انتخابات میں حصہ لینے کی حمایت کی جسکے بعد سعودی عرب، یو اے ای، اٹلی اور برطانیہ میں متعین پاکستانی سفیروں نے خطاب کیا اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی مشکلات سے آگاہ کیا۔ ان سفیروں میں سب سے بہترین پریزنٹیشن اٹلی میں پاکستان کے سفیر علی جاوید نے پیش کی۔ علی جاوید اس سے قبل مراکش میں پاکستان کے نائب سفیر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2024میں برطانیہ سے 5.15 ارب ڈالر اور اٹلی سے 1.12 ارب ڈالر کی ترسیلات زر پاکستان بھیجی گئیں۔ اس لحاظ سے سعودی عرب اور یو اے ای کے بعد برطانیہ، پاکستان ترسیلات زر بھیجنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ بیرون ملک مقیم محب وطن پاکستانیوں نے رواں سال صرف مارچ کے مہینے میں ریکارڈ 4.1ارب ڈالر ترسیلات زر پاکستان بھیجیں اور مالی سال کے اختتام تک 38ارب ڈالر کی ترسیلات زر متوقع ہیں جو پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہیں۔ پاکستانی سفیر علی جاوید نے تجویز دی کہ ترسیلات زر پاکستان بھیجنے والے سرفہرست 20ممالک میں سب سے زیادہ ترسیلات زر بھیجنے والے پاکستانیوں کو قومی اعزازات سے نوازا جائے اور ہر سال اوورسیز پاکستانیز ڈے منایا جائے جس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی وطن کیلئے خدمات کو اجاگر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاحت کے فروغ کیلئے پاکستان کے شمالی علاقوں میں جدید طرز کے ہوٹلز قائم کئے جائیں، اوورسیز پاکستانیوں کی پاکستان میں جائیدادوں اور پلاٹوں پر ہونیوالے قبضوں سے نجات دلائی جائے، بیرون ملک پاکستانیوں کو ایک موبائل فون ٹیکس فری لانے کی اجازت دی جائے، ایئرپورٹ پر کسٹم چیکنگ کو آسان بنایا جائے، دہری شہریت ایک نعمت ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں اسے لعنت سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ دہری شہریت رکھنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔ تقریر کے اختتام پر شرکا نے انکی تقریر سراہتے ہوئے ان کی تجاویز کی حمایت کی۔ کنونشن کا دوسرا دن نہایت اہم تھا جس میں پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے نہایت جذباتی اورپرجوش خطاب کیا جسے اوورسیز پاکستانیوں نے نہایت سراہا۔ آرمی چیف نے مسلح افواج کی قربانیوں، دہشت گردی کیخلاف جنگ اور پاکستان کے دفاع کیلئے پاک فوج کے عزم کا بھرپور اظہار کیا۔ انہوں نے بلوچستان کو پاکستان کا جھومر اور اوورسیز پاکستانیوں کو بیرون ملک پاکستان کا سفیر قرار دیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ نوجوان نسل کو پاکستان کی کہانی ضرور سنائیں تاکہ وہ پاکستان کی قربانیوں کو نہ بھولیں۔انہوں نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ اور غزہ کیلئے ہر طرح کی حمایت کا اعادہ کیا۔ مجھے جنرل عاصم منیر کی تقریر کا آخری جملہ پاکستان ہمیشہ زندہ باد بہت پسند آیا۔ آرمی چیف کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی تقریر میں اوورسیز پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں پاکستان کی عظمت قرار دیا اور ان کی پیش کی گئی تجاویز پر احکامات جاری کئے جس میں 90 دن میں انکی جائیدادوں اور پلاٹوں پر قبضے کا فیصلہ کرنے، ہر سال جشن آزادی کے موقع پر سب سے زیادہ ترسیلات زر بھیجنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو قومی اعزازات سے نوازنے، اوورسیز پاکستانیوں کی وطن واپسی پر انہیں گرین چینل کی سہولت فراہم کرنے، بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں کے نادرا اور دیگر قومی اداروں کے درمیان ڈیجیٹل سروس شروع کرنے کے اعلانات شامل ہیں۔ کنونشن کے اختتام پر وزیراعظم شہباز شریف نے اوورسیز کنونشن کے شرکا کے اعزاز میں وزیراعظم ہاوس میں پرتکلف عشایئے کا اہتمام کیا۔ تقریب میں شریک اوورسیز پاکستانیوں نے مجھے بتایا کہ ہمارا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں بلکہ صرف پاکستان سے ہے، ہم کسی ایسے شخص یا جماعت کی حمایت نہیں کرتے جو پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں ملوث ہو اور ہم پاکستان کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔ اوورسیز کنونشن نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے جس پر میں کنونشن کے آرگنائزر اوورسیز پاکستانیز فاونڈیشن کے چیئرمین سید قمر رضا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے