خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقہ پاراچنار میں پاک افغان سرحد کے قریب ایک سرکاری اسکول میں نامعلوم افراد نے اندھادھند فائرنگ کرکے امتحانی ڈیوٹی پر مامور 7اساتذہ سمیت8 افراد کوبے دردی سے قتل کردیا گیا ۔ پولیس کے مطابق تری منگل سرکاری ہائی سکول میں نامعلوم افراد نے سکول کے اسٹاف روم میں فائرنگ کی، اس سے قبل نامعلوم افراد کی شلوزان روڈ پر چلتی گاڑی پر فائرنگ سے ایک ٹیچر جاں بحق ہو گیا۔دوسری طر ف اسی روزشمالی وزیرستان میں فائرنگ کے تبادلے میںپاک فوج کے6جوان شہیدہوگئے ،جوابی کارروائی کے نتیجہ میں تین دہشت گرد بھی ہلاک کردیئے گئے۔ جمعرات چار مئی کو پاک فوج کے سکیورٹی دستوں کی طالبان دہشت گردوں کے ساتھ ایک بڑی جھڑپ ہوئی۔پاک فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق فوجی کمانڈوز کا ایک قافلہ تحریک طالبان پاکستان کے جنگجوو¿ں کے ایک ٹھکانے کے خلاف آپریشن کے لیے شمالی وزیرستان میں ہی سفر میں تھا کہ طالبان حملہ آوروں نے اس پر دھاوا بول دیا۔ اس نئے حملے سے چند ہفتے قبل خیبر پختونخوا کے اسی علاقے میں ٹی ٹی نے پولیس کی ایک گشتی ٹیم کو بھی سڑک کنارے نصب کردہ ایک بم سے حملے کا نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے میں چار پولیس افسران شہیدہو گئے تھے۔ سیکیورٹی ادارے افغان سرحد کے قریب ٹی ٹی پی کے خلاف اپنی کارروائیاں اس وقت سے کافی تیز کر چکی ہے، جب جنوری کے مہینے میں پشاور میں پولیس ہیڈ کوارٹرز پر کیے گئے ایک بہت بڑے بم حملے میں 84افراد ہو گئے تھے۔ یہ حملہ پولیس ہیڈ کوارٹرز کے اندر ایک مسجد پر کیا گیا تھا، جو نمازیوں سے بھری ہوئی تھی ۔ جنوری2023میں 134 افراد جاں بحق ہوئے تھے جو 2018کے بعد بدترین مہینہ تھا جبکہ ملک بھر میں ہونے والے دہشت گردوں کے ان حملوں 254 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ پارا چنا ر سکول حملے کے بعدتعلیمی ادارے بند اور امتحان ملتوی کردیے گئے ہیں۔ فائرنگ کے واقعہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر صدر، وزیراعظم اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف ، چیئر مین سینیٹ، وزیرداخلہ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے دہشت گردی کے واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹ میں شمالی وزیرستان میں شہادت پانے الے پاک فوج کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی اور شہدا کو سلام پیش کرتی ہے۔اس میں کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمہ تک آپریشنز جاری رہیں گے جس دوران کئی جوان اپنی جانیں نچھاور کر رہے ہیں۔کوئی دن ایسا نہیں جہاں سئکیورٹی فورسز ان کے خلاف کامیاب آپریشن نہ کر رہی ہو،گزشتہ روز بھی ڈیرہ اسماعیل میں انڈس ہائی وے پر فتح موڑ کے قریب پو لیس مقابلہ ہوا جس میں ٹی ٹی پی کھیارہ گروپ کا سربراہ ساتھی سمیت مارا گیا ،جبکہ ڈی ایس پی ملک عابد اقبال زخمی ہو گئے اس واقعہ کی تفصیل کے مطابق تھانہ گومل یونیورسٹی کی حدود میں فتح موڑ کے قریب موٹرسائیکل پر سوار دہشت گردوں نے دفتر جا تے وقت ڈی ایس پی ملک عابد اقبال پر اچانک حملہ کردیا ، پولیس کی جوابی فائرنگ سے دونوںدہشت گرد موقع پر مارے گئے جبکہ ایک زخمی ہے ، مارے جا نیوالے دہشت گردوں کی شناخت سے معلوم ہوا کہ یہ خیبرپختونخواہ اور پنجاب پولیس کومتعدد دہشت گردی کے مقدمات میں انتہائی مطلوب تھے۔ گزشتہ کچھ عرصوں سے شمالی و جنوبی وزیرستان سمیت ملک کے مختلف حصوں بالخصوص بلوچستان میں دہشت گردوں کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں متعدد جوان شہید ہو چکے ہیں جبکہ سیکیورٹی فورسز نے کئی مقامات پر دہشت گردوں کی کارروائیوں کو بھی خاک میں ملاتے ہوئے انہیں جہنم واصل بھی کیا ہے جن کی تعدادکئی درجنوں میں ہے۔ 2 مئی کو خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے انٹیلی جنس پر مبنی تین الگ الگ آپریشنز میں تین دہشت گرد ہلاک اور متعدد کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اس سے قبل خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے شنوارسک میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران 8 دہشت گرد ہلاک کیا گیا تھا۔26 اپریل کو خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جسکے نتیجے میں دودہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔
اڑھائی کروڑ بچے تعلیم سے محروم کیوں
عالمی بینک نے ہیومن کیپٹل ری ویو ریسرچ رپورٹ کا اجرا کردیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان میں 2 کروڑ 30 لاکھ بچے سکول سے باہر ہیں اور پاکستان میں بڑی تعداد میں بچے غذائی قلت کا شکارہیں جب کہ پاکستان میں عورتوں کی بڑی تعداد کو ملازمت کے مواقع حاصل نہیں ہیں۔اس رپورٹ کے ا جرا کی تقریباسلام آباد میں ہوئی جس سے وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے بھی خطاب کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی ممالک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے، ہم نے 1999میں انسانی وسائل کیلئے جو اقدامات کیے وہ مارشل لا حکومت میں ضائع ہوگئے جبکہ2013میں انسانی وسائل کیلئے دوبارہ اقدامات شروع کیے، ہمارے دور میں ترقیاتی بجٹ 1000 ارب روپے تھا، رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ کم ہوکر727ارب روپے ہوگیا مگر ہمارا انفرا اسٹرکچر غریب ترین ممالک کی طرح ہے۔ سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا، آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط سیلاب سے قبل طے ہوئی تھیں، سیلاب کے بعد پاکستان ان میں سے کچھ شرائط پرعملدرآمد نہیں کرسکتا، آئی ایم ایف پروگرام کی عدم موجودگی سے غیریقینی صورتحال بڑھی اسکے علاوہ ملک میں توانائی کی قیمت کم کرنے اورغریب لوگوں کو غربت سے نکالنے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے تقریب سے عالمی بینک کی نائب صدر برائے انسانی ترقی ممتا مورتھی نے کہاپائیدار معاشی ترقی، مستقبل کیلئے اعلی مہارتوں پر مبنی ملازمتوں کیلئے افرادی قوت تیار کرنے اور عالمی معیشت سے موثر انداز سے مقابلہ کیلئے انسانی وسائل میں مستحکم سرمایہ کاری بہت اہم ہے۔ انسانی وسائل میں سرمایہ کاری موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں لچک پیدا کرنے میں سود مند ثابت ہوسکتی ہے جبکہ گرین اور جامع معیشت اور عدم مساوات کو کم کرنے کیلئے ہنرمندی اور قوت اختراع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ نئے اور موجودہ ڈیٹا کے تجزیہ کے ذریعے رپورٹ پاکستان میں انسانی وسائل میں ناکافی سرمایہ کاری کو واضح کرتی ہے۔ پاکستان کا ہیومن کیپٹل انڈکس (ایچ سی آئی)0.41ہے جس کا مطلب پاکستان میں آج پیداہونے والے بچے کو اگر تعلیم اور صحت کی مکمل سہولیات دی جائے تو وہ معاشرے کیلئے 41فیصد ہی مفید ہوگا۔موجودی حکومت کی حالیہ اگزشتہ ایک سالی کارکردگی بعد یہ صورتحال مزید خراب ہوئی ہے،مت مار دینے والی مہنگائی سے بچوں کو پڑھانا تو کجا اب ان کی غذائی ضروریات بھی پوری کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔
بھارت میںامن و امان کی بگڑتی صورتحال
بھارتی حکام نے شمال مشرقی خطے میں نسلی فسادات کے دوران 6افراد کی ہلاکت کے بعد ریاست منی پور میں سیکڑوں فوجی اہلکار تعینات کردیئے ہیں جبکہ ریاست میں کرفیو نافذ، انٹرنیٹ کی سہولت بند کردی گئی ہے۔ فوج کو میانمار کی سرحد سے ملحقہ ریاست منی پور میں اس وقت تعینات کیا گیا ہے جب ایک روز قبل قبائلی گروہوں کی جانب سے کیا جانے والا احتجاج پرتشدد شکل اختیار کرگیا تھا۔ امن و امان کی صورتحال اتنی خراب ہو چکی ہے کہ ریاستی گورنر نے جمعرات کے روز پرتشدد واقعات میں ملوث افراد کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم بھی جاری کردیا تھا۔ بھارت میں امن و امان کی دگرگوں صورتحال کی وجہ سے خطے میں بے چینی پائی جاتی ہے۔مودی حکومت بری طرح ناکام دکھائی دیتی ہے،بھارت کی بیشتر ریاستوں میں مقبوضہ کشمیر والی کشیدگی پائی جاتی ہے۔
اداریہ
کالم
ایک ہی روز دہشت گردی کے افسوسناک واقعات
- by web desk
- مئی 6, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 605 Views
- 2 سال ago