اداریہ کالم

بھارتی ایجنسی ”را“ ایک عالمی دہشت گرد تنظیم

بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ”را“ ایک عالمی دہشت گرد تنظیم کا کردار ادا کر رہی ہے،پاکستان کے اس الزام میں اب کوئی شک شبہ کی گنجائش باقی نہیں رہی ہے،اس گواہی ان واقعات سے بھی ملتی جو عالمی سطح پر یعنی کینیڈا اور امریکہ میں سکھ رہنماوں کے ساتھ ہوچکا ہے۔پاکستان تو میں بدامنی اور دہشت گردی تو اس کا ریاستی ایجنڈا ہے۔حال ہی میں پاکستان میںدو بے گناہ شہری اس کی شرپسند سوچ کا شکار ہوئے،اس نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے انہیں قتل کروایا۔پاکستان ان واقعات کی تحقیقات کیں تو بہت بھیانک ثبوت سامنے آئے جنہیںسیکریٹری خارجہ نے نے میڈیا کے سامنے منکشف کیا ہے۔سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی کے مطابق بھارتی ایجنٹس نے پاکستان میںدومعصوم شہریوں محمد ریاض کو 8ستمبر 2023کو راولا کوٹ جبکہ شاہد لطیف کو 11اکتوبر 2023 کو سیالکوٹ میں اجرتی قاتلوں کے ذریعے قتل کروایا گیا۔بھارتی ایجنٹس کے اعترافی بیانات بھی ہیں جو اس وقت ہماری تحویل میں ہیں،ہمارے پاس فنانشل ٹرانزیکشنز کے ثبوت بھی موجود ہیں بھارتی ایجنٹس کو ٹھوس شواہد پر حراست میں لیا گیا،یہ پاکستان میں دہشت گردی ، ٹارگٹ کلنگ میں براہ راست ملوث تھے ،کینیڈا اور امریکا میں بھی ایسے ہی کیسز سامنے آئے ہیں،انہوں نے بجا مطالبہ کیا کہ عالمی سطح پر بھارت کا محاسبہ کیاجانا چاہیے۔ گزشتہ روزپریس کانفرنس کر تے ہوئے سائرس سجاد قاضی نے بتایا کہ بھارت پاکستانی سرزمین پر پاکستانیوں کے قتل میں ملوث ہے ہم بھارتی ایجنٹس یوگیش کمار اور اشوک کمار کی تفصیلات جاری کررہے ہیں ایک بھارتی ایجنٹ سری گنگا نگر، راجستھان جبکہ دوسرا اشوک کمار کولیہ گاو¿ں کرناٹک میں پیدا ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ فورسز نے اجرتی قاتل کو گرفتار کیا جس نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے ،بھارتی ایجنٹ نے اجرتی قاتل کی مدد سے محمد ریاض کوقتل کرایا تھا قاتل عبداللہ علی کو ائیرپورٹ پر گرفتار کیا گیا، وہ بیرون ملک فرار ہو رہا تھا اس سے اشوک کمار نے سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کیا، محمد عبداللہ علی کو بیرون ممالک اکاونٹس سے ادائیگیاں کی گئیں، محمد عبداللہ علی اور انکے ساتھیوں، آلہ کاروں کو مختلف شہروں سے گرفتار کیا گیا۔یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ یوگیش کمار شاہد لطیف کے قتل کا ماسٹر مائند ہے، بھارتی ایجنٹ یوگیش کمار نے قاتل عمیر کی خدمات سوشل میڈیا سے حاصل کی، شاہد لطیف پر قتل کی کئی ناکام کوششیں ہوئیں، قاتل عمیر خود پاکستان آیا اور 5رکنی ٹیم کے ہمراہ قتل کو عملی جامہ پہنایا، بھارتی ایجنٹ نے شاہد لطیف کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔شہری شاہد لطیف کے قتل کےلئے مقامی لوگوں کی خدمات حاصل کی گئیں ،انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بہت سی معلومات سکیورٹی وجوہات کی بنا پر شیئر نہیں کی جاسکتی ہیں۔ انکے رابطوں، ادائیگیوں اور دیگر پشت پناہی کے تمام شواہد حاصل کر لیے گئے ہیں۔ ہمارے پاس ملک میں موجود بھارتی ایجنٹس کی تفصیلات موجود ہیں۔بھارتی ایجنٹس کا مزید کارروائیوں میں ملوث ہونا خارج از امکان نہیں ہے ،ان واقعات کے بعد ہم نے اپنی نگرانی بڑھا دی ہے۔ دوسری جانب دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستانی سکیورٹی اداروں نے بھارت کے دہشت گرد گروہ اور بھارتی ہینڈلرز اور سہولت کاروں جو کہ دہشت گردانہ کارروائیوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے ان کو کامیابی کے ساتھ بے نقاب کیا ہے۔دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے محمد ریاض اور شاہد لطیف کے ٹارگٹ کلرز کو ناقابل تردید شواہد کی روشنی میں گرفتار کیا، قتل میں ملوث ٹارگٹ کلرز، ان کے ساتھیوں اور سہولت کاروں کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ پاکستان سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ دفتر خارجہ نے بتایاکہ محمد ریاض اور شاہد لطیف کا قصور صرف یہ تھا کہ انھوں نے کشمیر میں جاری ظلم اور بربریت اور بھارت کے گھناو¿نے چہرے کو بے نقاب کیا، تحقیقاتی اداروں کے پاس مستند شواہد ہیں کہ اس پوری ٹارگٹڈ کلنگ مہم میں تیسرے ملک میں موجود بھارتی شہری شامل ہیں جو کہ اس کی فنڈنگ کرنے کیساتھ ساتھ ہدایات بھی دے رہے تھے اور مہم کو کنٹرول بھی کر رہے تھے۔پاکستان نے جن ٹھوس شواہد کے ساتھ اس گھناو¿نے جرم کا بتایا لگا ہے ،اس پر بھارت کے خلاف بین الاقوامی اداروں کو ایکشن لینا چاہئے،کینیڈا اور امریکہ میں بھارتی کاروائیوں پراگر سخت ایکشن لے لیا گیا ہوتا تو بھارت کے ہوش ٹھکانے لگ جاتے لیکن اس کے بعد اسے شہ ملی اوراس کی ایجنسی ہر طرف دندناتی پھرتی ہے۔ بھارت خطے اور دنیا کےلئے خطرہ بنتا جارہا ہے،اسے عالمی سطح پر اجاگرکرنے کی ضرورت ہے بلکہ اس کی گرفت بھی ضروری ہے۔ بھارت واضح طور پر عالمی قوانین کو توڑتا ہوا نظر آرہا ہے۔
عام انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن کی تیاریاں
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں فوج کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا، ساتھ ہی انتخابات کے پرامن انعقاد اور فول پروف سیکیورٹی کےلئے سول آرمڈ فورسز اور افواج پاکستان کی تعیناتی کےلئے 19نکاتی ضابطہ اخلاق بھی جاری کیا گیا ہے۔ انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق افواج پاکستان آرٹیکل 245 کے تحت عام انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گی۔سیکیورٹی کیلئے پولیس درجہ اول، سول آرمڈ فورسز اور افواج پاکستان ثانوی اور ثالثی درجے کی ذمہ دار ہوں گی۔آرمڈ فورسز بیلٹ پیپرز کی ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کے افس تک ترسیل کی ذمہ دار ہوں ۔ادھرصوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے ٹریننگ سے غیر حاضر عملے کےخلاف کارروائی کیلئے چیف سیکرٹری کو مراسلہ لکھ دیا۔صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کی جانب سے جاری مراسلے میں چیف سیکرٹری زاہد اخترزمان کو الیکشن ٹریننگ سے غیر حاضر عملے کے خلاف کارروائی کی ہدایات کی گئی ہیں۔صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ٹریننگ سے غیر حاضر عملے کےخلاف فوری اور سخت تادیبی کارروائی کی جائے، پولنگ عملے کی تربیت کی حاضری کو 100فیصد یقینی بنایا جائے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے کی جانےوالی تیاریوں سے لگ رہاہے کہ8 فروری کو انتخابات کا انعقاد یقینی ہے۔ نگران حکومتیں اور متعلقہ ادارے عام انتخابات کے حوالے سے بہترین طریقے سے اپنا ادا کررہے ہیں۔ اب سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھی انتخابی عمل میں بھرپورطریقے سے حصہ لیں اور زیادہ سے زیادہ ٹرن آﺅٹ کو یقینی بنائیں۔
نمونیاسے بچوں کی اموات
محکمہ صحت پنجاب نے کہا ہے کہ صوبہ بھر میں چوبیس دن میں11 ہزار 597 بچے نمونیا میں مبتلا ہو چکے ہیں جبکہ نمونیا سے 220 اموات ہو چکی ہیں۔ڈائریکٹر حفاظتی ٹیکہ جات ڈاکٹر مختار نے کہا کہ پنجاب میں ان دنوں نمونیا پھیلا ہوا ہے، بچے کو پیدائش سے لے کر ڈیڑھ ماہ تک نمونیا ویکسین ایک خاص نمونیا سے بچاتی ہے، ان دنوں پھیلے ہوئے وائرل نمونیا میں نمونیا ویکسین مو¿ثر نہیں۔ حفاظتی ٹیکہ جات کے تحت لگنے والی نمونیا ویکسین وافر مقدار میں موجود ہے، بچوں اور بڑوں کے لئے نمونیا کی ایک ہی ویکسین ہوتی ہے، عام مارکیٹ میں نمونیا ویکسین دستیاب نہیں۔ حکومتی اجازت کے بغیر کوئی فارمیسی نمونیا ویکسین بیرون ملک سے نہیں منگوا سکتی، حکومت بیرون ملک سے صرف بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات کے تحت لگنے والی ویکسین منگواتی ہے۔نمونیاکی بیماری میں اضافہ تشویشناک ہے روزبروزتیزی سے اضافہ ہورہاہے۔کئی دنوں سے پنجاب سمیت ملک کے میدانی علاقوں میں سموگ اوردھند چھائی ہوئی ہے جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ سردی کی شدت کی وجہ سے مختلف بیماریاں بھی پھیل رہی ہیں جیساکہ گلے کی خرابی،کھانسی ،بخاراورسانس کابھی مسئلہ درپیش ہے ۔بیماریاں پھیلنے کی ایک وجہ بارش کانہ ہونا بھی شامل ہے ۔خشک سردی سے شہری بیمارہورہے ہیں خاص طورپربچوں میں نمونیاکی بیماری جان لیواثابت ہورہی ہے۔ بچے پھولوں کی طرح نازک ہوتے ہیں ان کی ایسے موسم میں جتنی بھی حفاظت کی جائے اتنی ہی کم ہے۔ سردی میں شدت کے باعث سکولوں کی ٹائمنگ بھی تبدیل کی گئی ہے۔موسم سرما کی چھٹیوں میں اضافہ بھی کیاگیا ہے ۔ہسپتالوں میں عملے کی لاپرواہی کی وجہ سے بھی بچوں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔حکومتی سطح پر ایسی نااہلی اور لاپرواہی ناقابل قبول ہے جو بھی اس کے ذمہ دار ہیں وہ کسی رو رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ انسانی جانوں کا تحفظ بہر صورت ریاست کی ذمہ داری ہے۔ہسپتالوں میں علاج معالجے کی ہر سہولت دستیاب ہونی چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے