ساری دنیا چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ پاکستان نے معرکہ حق بنیان مرصوص آپریشن میں بھارت کواعلانیہ شکست دی ہے۔ مگر بھارت کے دہشتگرد ہٹلر صفت وزیر اعظم مودی اب کے مار کے دیکھ والا رویہ اپنائے ہوئے ہے۔ مطلب کہ آپریشن بنیان مرصوص میں مار کھائی اور کہا کہ دوبارا مار کے دیکھو۔ دوبارا کیا پاکستان نے ۸۴۹۱ءمیں مارا، ۵۶۹۱ءمیں مارا، ۹۹۹۱ءمیں مارا، اور اب پھر ۵۲۰۲ءمیں بھی مارا۔ مودی کو اپنی عوام کوبتانا چاہےے کہ پاکستان سے کیسے شکست کھائی اور آیندہ کے لیے مار سے بچنے کے لیے کیا کیا قدام کرنے ہیں۔ الٹا اب بھی کہہ رہا ہے سندور آپریشن اب بھی جاری ہے۔ پاکستان کو اندھر گھس کے ماروں گا۔اس پر پاکستانی فوج کہتی ہے آیندہ اگر جارحیت کی تو پھر پہلے سے زیادہ ماریں گے۔اب تو بھارت کی فوج نے بلاآخر بھارتی اپوزیشن کے زبردست احتجاج کے بعد مان لیا۔ پاکستان نے ہمارے سات ہوائی جہاز، جن میں تین رافیل طیارے ہیں مار گرائے ہیں۔ ۶۲ جگہوں کی بربادی کا تو پہلے ہی فوج اور وزارت خارجہ کے نمایدوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں مان چکے ہیں۔ مگر دہشت گرد مودی اپوزیش کے مطالبہ کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر قوم کو بتانے کے لیے تیار نہیں کہ پاکستان نے بھارت کو کیسے شکست ہوئی۔بھارت کے سات ہوائی جہاز کیسے گرائے گئے ۔ جن مین تین رافیل قیمتی جہاز بھی شامل ہیں۔ مودی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس نہیں بلارہا ۔الٹاتہمات کے مخلوبہ بھارتی معاشرے کو مطمئن کرنے کے لیے سندور کا شوشہ چھوڑ دیا۔ سندور کیا ہے یہ نیٹ پر ایک سنکھ دانشور نے مسئلہ بتایا۔ وہ کہتا ہے کہ دشمن ہندوستان پر بار سے حملہ آور ہوتے اور ہندوستان کی عورتوں کوپکڑ کر لیے جاتے تھے۔ ہندوستان کے شکست خوردہ حکمرانوں ے حملہ آوروں سے درخواست کی ہماری شادی شدہ عورتوں کو بھی آپ اغوا کر کے لیے جاتے ہو، یہ توظلم ہے۔ ایسا نہ کیا کرو ۔حملہ آوروں نے کہا کہ ہمیں کیسے پتہ چلے کہ کون سی عورتیں شادی شدہ ہیں۔ اس پر ہندو معاشرے میں شادی شدہ عورتوں کے ماتھوں پر سندور لگانا شروع کیا گیا۔ تاکہ حملہ آور فوجیں شادی شدہ عورتوںکو پکڑ کر نہ لے جائیں۔ اب مودی سرکار نے اپنی سندور آپریشن کو مصنوعی طور پراپنی عوام کو کامیاب دکھانے کے لیے ایک شوشہ چھوڑا کہ ملک بھر میں بی جے پی کے کارکن آپریشن سندور کی کامیابی پرگھر گھر عورتوں میںسندور تقسیم کریں گے۔ اس کو بی جے پی کے وزیروں نے پریس کانفرنس کرکے مشہور کیا۔ گودی میڈیا کو بھی اس پر لگا دیا گیا۔ الیکڑونک میڈیا پر اینکرپرسن نے اس کی خوب تشہر کی۔اس پر بھارتی ہندو معاشرے میں اس کے خلاف تحریک اُٹھی کہ سندور تو عورت کا میاں اپنی بیوی کے ماتھے پر لگاتے ہیں۔ غیر مرد کیوں آ کر ہمیں سندور لا کر دیں گے۔ بنگال میں ممتابیر جی نے بھی اس پر مخالفت کی۔کہا کہ مودی جا کر اپنی بیوی کے ماتھے پر سندرو لگائے۔ کہا کہ پہلے اپنے آپ کو چائے والا مشہورکیا، پھر ۶۵ اینچ کی چھاتی مشہورکی، اب سندور کاڈرمہ رچا رہا ہے۔ عوام کو بتائے کہ پاکستان سے شکست کیسے کھائی؟۔ اس پر خفت مٹانے کے لیے بیان جاری کیا۔ یہ فیک نیوز پھیلائی گئی۔حکومت مخالف سیاست دان اور غیر جانبدارالیکٹرونگ میڈیا کہتا ہے کہ تین دن تک یہ سندور والی مہم چلتی رہی۔ پہلے اسے فیک نیوز کیوں نہیں کہا گیا۔ اصل میںمودی اس کا عوام میں رد عمل دیکھنا چاہتے تھے۔ اب جب عوام نے مخالفت کی تو بیان دیا کہ یہ فیک نیوز ہے۔ راقم نے مودی کے فالس فلیگ آہریشن کے بارے ایک مضمون لکھا تھا کہ” کوا چلا ہنس کی چال اپنی بھی بھول گیا“۔ مودی نے پھر بہار کا الیکشن جیتنے کے لیے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچایا۔ ،یعنی خود کردہ دہشت گردی۔ امریکہ نے مسلمانوں کی طرف سے اُٹھتی ہوئی تحریکوں کو کنٹرول کرنے کے لیے جو نائین الیون کا فالس فلیگ آپرشن کیا ،تو اس کے پاس دنیا میں اسے پھیلانے وسائل تھے۔ بھارت کے پاس اتنے وسائل کہاں سے آئے۔ اُڑی اور اب پہلگام جیسے فالس فلیگ آپریشن کرے۔ پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے الزام لگائے۔ آ ج ہی پاکستان کی وزارت خارجہ نے دہشت گرد مودی کے بھارت میں اسلاموفوبیا کے واقعات میں خطر ناک اضافہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔مسلمانوں کو نشانہ بنانے، نفرت انگیز تقاریر، ریاستی سرپرستی میں ہونے والی کاروائیاں، علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ عالمی برادری سے پاکستان نے مطالبہ کیا کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کا نوٹس لے کر تحفظ کے لیے فوری قدامات یقینی بنائے جائیں۔بھارتی عوام کو چاہےے کہ مودی جیسے ہٹلر صفت، دہشت گرد تنظیم آر آیس آیس کے بنیادی رکن رکن، گجرات کے قصائی بھارتی وزیر اعظم مودی، جس نے بھارتی معاشرے کو جہنم بنا دیا ہے، کو تبدیل کر کے کسی معتدل مزاج لیڈر کو بھارت کا وزیر اعظم بنائیں۔ جو اپنے پڑوسی ممالک سے پر امن بقائے باہمی کے اصولوں پر چلتے ہوئے پر امن ماحول پیدا کرے۔ وہ بھارت جس کے چالیس فیصد عوام مودی کی وجہ سے واش روم سے محروم ہیں۔ ان کی فلاح بہبود کی طرف متوجہ ہو نہ کہ ہر وقت جنگ کاماحول پیدا کیے رکھے۔ اپنے سیاسی کامیابی کے اپنے ہی لوگوں کوقتل کرے۔ بار بار پہگام فالس فلیگ آپریشن کروا کر وائے۔ پھر دہشت گردی میں میں مرنے والوں کے گھر کشمیر میں جانے کے بجائے سیدھا بہار کا الیکشن جیتنے کیلئے ریلیاں میں جا کر شریک ہو۔ ایسے دہشت گرد وزیر اعظم سے اپنی جان چھوڑائیں۔کتنا ہی اچھا ہو پاکستان کے وجود کو ختم کرنے بار بار پاکستان میں گھس کر مارنے کے دھمکیاں دینے ، پہلے دوٹکڑے کیے تھے۔ اب دس ٹکڑے کرونگا۔ بین القوامی اصولوں کو ایک طرف رکھتے ہوئے پڑوسی ملک کےخلاف ایسے بیان دینے سے دنیا میںکو اپنے خلاف کرنے سے اجتناب کرنا چاہےے۔ اگر مودی نے پاکستان کیخلاف پھر جاررحیت کی تو پاکستان پھر مارے گا۔دہشت گرد مودی بھارتی وزیر اعظم پھرکہے گا ۔ اب کے مار کے دیکھ۔ بہتر ہے جنگوں سے بچیں۔ جنگیں تباہی لاتی ہیں۔ ایک دوسرے کا احترام کریں۔ اپنے غریب عوام کے مسائل حل کریں اسی میں بھارت اور پاکستان کا فاہدہ ہے۔