کالم

بھارت کی بین الاقوامی دہشت گردی

انسداد دہشتگردی ڈیپارٹمنٹ پنجاب، سندھ پولیس اور حساس اداروں کی پنجاب اور کراچی میں مشترکہ کارروائیوں کے دوران بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ کے 10 ایجنٹس کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان بھارتی خفیہ ایجنسی کو حساس مقامات کی معلومات، فنڈنگ، سہولت کاری اور تخریب کاری میں معاونت فراہم کرتے تھے۔انسداد دہشتگردی ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے صوبے کے مختلف اضلاع میں کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ کے 6 سہولت کار کو گرفتار کرلیا ہے۔ سی ٹی ڈی نے صوبے میں موجود بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد نیٹ ورک کو بے نقاب کرتے ہوئے دبئی سے فنڈنگ کرنے والا ‘را’ کا سہولت کار رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔ بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس سے بم حاصل کرنیوالے دہشت گرد بھی ان کامیاب کارروائیوں کے دوران پکڑا گیا جب کہ بہاولپور میں مسجد اور ریلوے اسٹیشن پر حملے کی سازش کو ناکام بناتے ہوئے منصوبہ ساز قانون کے شنکجے میں آگئے۔ادھر کراچی میں بھی سندھ پولیس کے خصوصی تحقیقاتی یونٹ اور حساس ادارے نے ملیر کے علاقے قائدا?باد میں مشترکہ کارروائی کر کے بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ کو حساس معلومات فراہم کرنے والے 4 ایجنٹس کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ملزمان بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز (بی ایس ایف) کے کرنل رنجیت سے مسلسل رابطے میں تھے، گرفتار ملزمان سے ایس ایم جی رائفل، ایک ایم پی فائیو، 2 پستول اور چھینی گئی گاڑی برآمد ہوئی ہے۔ ملزمان حساس تنصیبات اور نقل وحرکت کی اطلاع دشمن کو فراہم کر رہے تھے، گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش کئی اہداف کی نشاندہی کی ہے۔ ملزمان بن قاسم میں فوجی اور سی پیک تنصیبات کی جیو ٹیگ لوکیشن، سجاول میں نیوی اور پاک آرمی کے حساس مقامات کی لوکیشن، فوجی دستوں کی نقل و حرکت کے حوالے سے تمام معلومات بھارتی افسر کو فراہم کر رہے تھے۔گرفتار مرکزی ملزم محمد خان عرف بلو سال 2009 سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے لیے جاسوسی کر رہا تھا، ملزم محمد خان حساس مقامات کی تصاویر اپنے موبائل فون سے بناتا تھا، موقع ملتے ہی ملزم بارڈر کراس کر بھارت چلا جاتا تھا جہاں بھارتی فوج کے افسران اس کے موبائل فون میں محفوظ ڈیٹا کو اپنے پاس منتقل کر لیتے تھے۔ چاروں ملزمان کا تعلق سجاول سے ہے، وہ پیشے کے اعتبار سے مچھیرے ہیں، گرفتار ملزمان بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ سے تربیت لینے کے لیے متعدد بار بھارت بھی جا چکے ہیں۔پاک فوج کے ترجمان نے پاکستان میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان میں ٹیرر فنانسنگ کر اور دہشتگردی پھیلا رہا ہے۔ ہم آپ کو بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت پیش کررہے ہیں کہ وہ کس طرح پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے جس میں بھارت کا حاضر سروس افسر بھی شامل ہے۔ آج آپ کو ثبوت کے ساتھ بتائیں گے کہ بھارت کس طرح پاکستان کے اندر دہشت گرد نیٹ ورک چلا رہا ہے اور دہشت گردوں کو ملٹری سمیت معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کے لئے بارود، آئی ای ڈیز سمیت دیگر مواد فراہم کررہا ہے۔ یہ ڈرونز کے ذریعے آتی ہیں۔ 25 اپریل کو جہلم بس سٹینڈ سے بھارت کے تربیت یافتہ دہشت گرد عبدالمجید کو گرفتار کیا گیا جس کے پاس سے ڈھائی کلو وزنی بم، 2 موبائل فون اور 70 ہزار روپے کیش برآمد ہوا جبکہ اس کے گھر سے ایک بھارتی ساختہ ڈرون اور 10 لاکھ روپے کیش برآمد ہوا۔ اس دہشت گرد کے ہینڈلر کا کوڈ نیم سکندر ہے جو بھارتی فوج کا جونیئر کمیشنڈ افسر صوبیدار سکھویندر ہے جبکہ گرفتار ہونے والے دہشت گرد کی اپنے ہینڈلر سے گفتگو بھی سامنے آئی ہے۔ واٹس ایپ پر ہونے والی بات چیت کے دوران دہشت گرد کو بھارت سے لوکیشن مل رہی ہے اور اسے بتایا جارہا ہے کہ کسی اور کی ذریعے آئی ای ڈی آپ تک پہنچ رہی ہے، پھر وہ پوچھ رہا ہے کہ ہوگیا پارسل، آپ وقت سے نکل جانا اور جلدی پہنچنا۔ جس پر دہشت گرد اسے اوکے کا جواب دیتا ہے کہ میں تھوڑی دیر میں نکل رہا ہوں اور اسے لوکیشن بھی بھیجتا ہے۔ دہشت گرد کی اپنے ہینڈلر سے ہونے والی گفتگو کے دوران مزید 4 کرداروں کی نشاندہی کی گئی ہے جو اس سیل کو چلارہے ہیں، جن میں میجر سندیپ ورما، جس کی شناخت (سمیر)کے نام سے ہوئی ہے، وہ غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہے، صوبیدار سکھویندر، حوالدار امیت اور ایک سپاہی شامل ہے۔ سکرین پر شناخت، نام دکھائے۔بھارتی حاضر سروس افسر میجر سندیپ ورما نے کیا کہا کہ ہم بلوچستان سے لے کر لاہور تک دہشت گردی کرتے ہیں، بھارت کے حاضر سروس افسر نے دہشت گرد سے کہا کہ میں یہاں ایک دو دن کے لیے نہیں آیا، میں سالوں سے دہشت گردی کررہا ہوں اور آگے بھی کرتا رہوں گا۔ یہ بھارت کی ریاستی دہشتگردی کی واضح مثال ہے، اور یہ صرف ایک سیل ہے جو آپ کے سامنے پیش کیا جارہا ہے جو 25 اپریل کو پکڑا گیا تھا جس نے 4 دہشت گردی کے واقعات کیے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے