اداریہ کالم

تارکین وطن کا انخلا حکومت کی کامیابی

idaria

یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حکومت کے فیصلے پر پوری طرح عمل در آمد کرتے ہوئے تارکین وطن کو بجھوانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور اخباری اطلاعات کے مطابق اب تک ایک لاکھ سے زائد افغان شہریوں کو ان کے ملک واپس بجھوایا جاچکا ہے ، یہ شہری پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے مگر حکومت کی جانب ڈیڈ لائن آنے کے بعد خود رضاکارانہ طور پر اپنے ابائی وطن لوٹ چکے ہیں ، اس موقع پر حکومت ان تارکین وطن کی باحفاظت واپسی کے لئے پوری طرح اقدامات کئے اور انہیں تمام سہولیات فراہم کیں مگر معاشرے میں موجود چند شرپسند عناصر نے اس موقع پر بھی آگ لگانے کی کوشش کرتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ ان تارکین وطن کے ساتھ ظلم کیا جارہا ہے ، اس حوالے سے سوشل میڈیا پر کچھ شرپسندی پھیلانی والی ویڈیو بھی ریلیز کی گئی ہے ، تاہم جھوٹ جھوٹ ہوا کرتا ہے اور ہمیشہ سچ کا بول بالا ہوتا ہے جس طرح نگران حکومت نے اپنے احکامات پر عملدرآمد کیا اس سے یہ تاثر بھی اگر حکومت نیک نیتی کے ساتھ اقدامات کریں تو زندگی کے تمام شعبوں میں بہتری لائی جاسکتی ہے اور پوری قوم اور ادارے سب سے پہلے ملک کا مفاد مدنظر رکھیں، روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق حکومت کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنے کی مہلت یکم نومبر کو ختم ہو گئی، جس کے بعد تمام غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاو¿ن کا آغاز ہوگیا۔وزارت داخلہ کی جانب سے صوبوں کو غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی بے دخلی کا حکم جاری کردیا گیا ہے ، معمولی جرائم میں زیر تفتیش اور سزا یافتہ غیرقانونی مقیم غیر ملکیوں کو بے دخل کردیا جائے گا۔حکم کے مطابق کوئی پاکستانی غیرقانونی تارکین وطن کو پناہ دینے میں ملوث ہوا تو قانونی کارروائی ہوگی، بے دخلی کے منصوبے کا اطلاق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں پر ہو گا، منصوبے کے اطلاق میں کسی بھی ملک یا شہریت کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جائے گا۔سکیورٹی فورسز نے میپنگ اور جیو فینسنگ کرکے غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی نشاندہی کا عمل مکمل کرلیا ہے۔سندھ میں مقیم 2 لاکھ غیر قانونی تارکین وطن کی نشاندہی کا عمل مکمل کیا جا چکا ہے، اسی طرح خیبرپختونخوا میں مقیم 3 لاکھ غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں میں سے رضاکارانہ طور پر واپس نہ جانے والوں کو ہولڈنگ سنٹروں میں منتقل کیا جائیگا۔پنجاب اور بلوچستان میں بھی غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی بے دخلی کیلئے آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے اور ان کا ڈیٹا سکیننگ سے چیک کیا جا رہا ہے۔مہلت ختم ہونے کے بعد ملک کے مختلف شہروں سے غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں لے گیا ہے جبکہ مزید آپریشن جاری ہے ۔راولپنڈی میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی پاکستان میں قیام کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد بے دخلی کا آپریشن شروع ہوچکا ہے ۔اڈیالہ جیل سے 64 غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کو اسلام آباد انتظامیہ کے حوالے کردیا گیا جبکہ 100سے زائد غیر قانونی مقیم افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن اور ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے 64افغان باشندوں کو طورخم بارڈر کیلئے روانہ کیا ، دو بسوں میں سوار افغان باشندوں کو پولیس سکیورٹی میں طورخم بارڈر کیلئے روانہ کیا گیا ۔بعدازاں اسلام آباد سے ان 64 غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا قافلہ پشاور پہنچ گیا ہے ، تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کو مختص کیمپ لنڈی کوتل منتقل کر دیا گیاہے ، کیمپ میں ضروری دستاویزی کارروائی کے بعد باعزت طریقے سے سرحد پار کرایا جائے گا۔نگران وزیرِ اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی کا وقت آگیا ہے، تمام متعلقہ ادارے حرکت میں آجائیں گے، جنہوں نے غیر قانونی غیر ملکیوں رہائش دی ان کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔ سب سے فعال سینٹر چمن ہے ، ایف آئی اے کی مددسے نادرا لوگوں تک رسائی حاصل کررہا ہے ، غیر ملکی غیر قانونی تارکین وطن کو انکے ملک واپس بھیجاجائے گا۔ بعض مافیاز موجودہ صورتحال کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں، چمن بارڈر سے 35 ہزار غیر ملکی تارکین اپنے ملک گئے ہیں، کسی بھی غیر قانونی مقیم غیر ملکی کے ساتھ امتیازی کارروائی نہیں کی جائے گی، غیر قانونی طریقے سے دستاویزات بنانے اور بنوانے والوں کےخلاف کارروائی ہو گی۔ادھرافغان باشندوں کی واپسی کے عمل کو سبوتاز کرنے کا گھناﺅنا منصوبہ بے نقاب ہو گیا، منصوبہ کے مطابق افغان باشندوں کےلئے قائم شدہ کیمپس یا ان کی نقل و حرکت کے دوران شر انگیزی کرنے کا منصوبہ بنایا گیا مگر حکومت کی طرف سے بہترین انتظامات کے سبب اب تک ایک لاکھ 26 ہزار سے زائد افغان باشندے کسی ناخوشگوار واقعہ کے بغیر واپس افغانستان جا چکے ہیں جبکہ ملک دشمن قوتیں اس عمل کو سبوتاژ کرنے کیلئے متحرک ہو چکی ہیں۔مذموم عناصر کو ایسی تصاویر اور ویڈیوز بنانے کا کہا گیا ہے جس میں سکیورٹی پرسنل کو افغان باشندوں کے ساتھ زور زبردستی کرتے ہوئے دکھایا جائے، عورتوں اور بچوں کو خاص طور پر ان تصاویر اور ویڈیوز میں شامل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں تاکہ اسے پاکستان کیخلاف اچھی طرح پروپیگنڈا کےلئے استعمال کیا جا سکے۔سپین بولدک افغانستان میں لاگڑیوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی گئی ہے جس میں چمن اور سپین بولدک کے علاقے میں اِس مسئلے پر پر تشدد احتجاجی مظاہروں سے انتشار پھیلانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے ۔ اِسی گھناﺅنے منصوبے کے مطابق جب افغان باشندے افغانستان جانے کےلئے پاکستانی سائیڈ پر کراسنگ پوائنٹس پر ہوں تو ان پر فائرنگ کرا دی جائے جس سے فوری انتشار پھیلایا جا سکے۔اس مذموم اور گھنانے منصوبے کا مقصد ملک دشمن عناصر کی طرف سے انتشار پھیلا کر پر امن طریقے سے چلنے والے افغان باشندوں کے انخلا کے عمل کو سبوتاز کر کے پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کو بڑھانا ہے۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی اہمیت کا اعتراف
غریب عوام کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنے کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے کئی پروگرام چل رہے ہیں ، ان میں سے سب سے اہم اور موثر پروگرام بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ہے جس کی اہمیت اور افادیت کی پیش نظر تقریباً تمام حکومتوں نے اسے جاری رکھا ، سابقہ دور حکومت میں اس کا نام تبدیل کردیا گیا تھا مگر موجودہ حکومت اسے اپنے نام کے ساتھ چلارہی ہے ، اس حوالے سے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے زیر صدارت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حوالے سے اجلاس ہوا، اجلاس میں پروگرام کی اب تک کی کارکردگی اور مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ پروگرام سے پورے ملک میں تقریبا 1کروڑ خاندانوں کے 6کروڑ لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے مالی خود انحصاری کو فروغ دینے کیلئے حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے اور مستحق خاندانوں کی معاونت پر پروگرام کی کارکردگی کو سراہا، نگران وزیراعظم نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نتائج انتہائی خوش آئند ہیں، پائیدار مستقبل شہریوں کی مالی خود انحصاری سے منسلک ہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بینیفشریز کو تکنیکی تربیت دے کر اپنے پاو¿ں پر کھڑے کیا جانا چاہئے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ایک بہترین ڈیٹابیس ہے، اس ڈیٹا کو سبسڈیز کےلئے استعمال میں لایا جائے، بڑے کاروباری ادارے اور صاحب ثروت لوگ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے شراکت دار بنیں، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام مقامی خیراتی اور فلاحی تنظیموں کے ساتھ پارٹنر شپ کرے ۔ ریاست پاکستان کمزور طبقوں کی ہر ممکن مدد کرے گی تاکہ وہ ایک پر امید زندگی گزار سکیں۔
ژوب میں دہشتگردوں کے خلا ف کامیاب آپریشن
دہشت گردوں کے خلاف سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں اور گزشتہ روز ژوب میں خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 6دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن ژوب کے علاقے سمبازہ میں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا۔آپریشن کے دوران دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز میں فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا، مارے گئے دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود کا ذخیرہ برآمد ہوا ہے۔ ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں اور معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے