کالم

تحریک آزادی کشمیر جلد تکمیل کو پہنچے گی

صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ وکلا برادری آئین و قانون کی بالا دستی کے قیام کےلئے معاشرے میں فیصلہ کن رول ادا کرتی ہے ۔ آزاد کشمیر آزادی کا بیس کیمپ ہے تحریک آزادی کشمیر کی جدوجہد میں وکلا برادری نے ہمیشہ مثالی کردار ادا کیا ہے۔ وکلا کی اہمیت معاشرے میں کلیدی نوعیت کی ہوتی ہے، وکلا عام آدمی کو انصاف کی فراہمی کےلئے اپنا کردار ادا کریں۔وکلا نے ہمیشہ آئین و قانون کی بالا دستی کے لئے مثبت کردار ادا کیا ہے کیونکہ کوئی بھی قوم آئین و قانون کی بالادستی کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی ہے۔وکلا برادری آئین و قانون کی بالا دستی کے قیام کےلئے معاشرے میں فیصلہ کن رول ادا کرتی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں اس وقت ظلم و بربریت کا دور دورہ ہے تحریک آزادی کشمیر اپنے نازک ترین دور سے گزر رہی ہے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم و محکوم کشمیریوں کی آس و امید ہمارے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔اس لیے میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن باغ کے وکلا سمیت آزاد کشمیر بھر کے وکلا سے کہوں گا کہ وہ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔صدر ریاست کا کہنا تھاکہ آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے سوشل میڈیا کا استعمال کر کے تحریک آزادی کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں وکلا اپنا کردار ادا کریں ۔ آرڈیننس کا معاملہ عدالت میں زیر کار ہے تاہم اس سلسلے میں بہتری کےلئے میں اپنا بہتر کردار ادا کروں گا۔ان خیالات کااظہار ایک تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن باغ کے صدرراجہ محمود خان ایڈووکیٹ نے اپنے خطاب میں صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کےلئے کی جانے والی خدمات پر زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی مسئلہ کشمیر کے لیے خدمات ہماری تاریخ کا روشن باب ہیں۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ریاست کے اندر اور بین الاقوامی سطح پر کشمیر کے عوام کی بھرپور انداز میں ترجمانی کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو دنیا کے ہر فورم پرموثر انداز میں اجاگر کیا ہے وکلا برادری صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی مسئلہ کشمیر کے لیے کی جانے والی خدمات اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریشہ دوانیوں کو بے نقاب کرنے کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ 05 اگست 2019 کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت میں اضافہ کیا ہے، مودی سرکار نے کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے لیکن بھارت یہ جان لے کے وہ اپنے ظلم و جبر سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کچل نہیں سکتا۔ انشا اللہ تحریک آزادی کشمیر جلد کشمیر کی آزادی کی صورت میں پایہ تکمیل کو پہنچے گی ہم کشمیر کی مکمل آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا بنیادی حق خودارادیت دیا جانا چاہیے۔دوسری طرف اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری سے ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی بچوں، بوڑھوں ، عورتوں اور نوجوانوں کی شہادتیں ہو چکی ہیں ۔ فلسطین میں انسانی حقوق مکمل طور پر پامال ہو چکے ہیں۔ بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں اور اسرائیل کے فلسطین میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پرہر انصاف پسنداور زندہ ضمیر رکھنے والا شخص رنجیدہ ہے۔اس لئے عالمی برادری کو مظلوم کشمیریوں پر ہندوستانی مظالم اور فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کو بند کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ وکلا کی سوسائٹی میں اہمیت کلیدی نوعیت کی ہوتی ہے وکلا آئین و قانون کے محافظ بن کر معاشرے میں آئین و قانون کی بالادستی کے قیام میں فیصلہ کن رول ادا کرتے ہیں۔آزاد کشمیر آزادی کا بیس کیمپ ہے تحریک آزادی کشمیر کی جدوجہد میں وکلا برادری نے ہمیشہ مثالی کردار ادا کیا ہے ۔ میرپور بار ایسوسی ایشن آزاد کشمیر کی سب سے بڑی بار ہے میرپور بار ایسوسی ایشن کا ماضی بڑا شاندار اور جانداررہا ہے اس بار نے وکالت اور عدالت دونوں شعبہ جات میں بڑے نام پیدا کیے ہیں۔میرپور بار ایسوسی ایشن نے تحریک آزادی کشمیر انسانی حقوق کی بحالی اور مظلوم طبقات کی رہنمائی میں ہمیشہ ہروال دستے کا کردار ادا کیا ہے میرپور میرا حلقہ انتخاب ہے میرپور بار ایسوسی ایشن میری بار ہے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میرپور کے تمام مسائل ترجیحی اور فوری بنیادوں پر حل کیے جائیں گے میں بار کا اعزازی ممبر بھی ہوں ۔ میرپور میں پارکنگ پلازہ بنانے کا اعلان کرتا ہوں وکلا کالونی کے قیام کا اعلان پہلے بھی ہو چکا ہے میں اس سلسلے میں انتظامیہ کو فوری ہدایت جاری کرتا ہوں کہ وہ وکلا کےلئے ہاسنگ سوسائٹی کےلئے مناسب جگہ کا انتخاب کریں وکلا کےلئے چیمبرز کا مطالبہ میرے نوٹس میں ہے اس سلسلے میں متعلقہ اداروں سے میری بات چیت جاری ہے جلد وکلا چیمبرز کے لیے بلڈنگ کا انتخاب کر لیا جائے گا۔مقبوضہ کشمیر میں اس وقت ظلم و بربریت کا دور دورہ ہے تحریک آزادی کشمیر اپنے نازک ترین دور سے گزر رہی ہے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم و محکوم کشمیریوں کی آس و امید ہمارے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔اس لیے میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میرپور کے وکلا سمیت آزاد کشمیر بھر کے وکلا سے اپیل کروں گا کہ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کشمیر ایشو کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے سوشل میڈیا کا استعمال کر کے تحریک آزادی کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں وکلا اپنا کردار ادا کریں۔ہماری حکومت عوامی مسائل کے حل میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے میں نے اپنے دور حکومت میں بڑا تعلیمی پیکچ دیا تھا جس میں 476 تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں آیا تھا۔اب آزاد کشمیرمیں صحت کی سہولیات کی بہتر فراہمی کےلئے حکومت نے 84 کروڑ 49 لاکھ کا مثالی ہیلتھ پیکچ منظور کیا ہے اس ہیلتھ پیکچ سے صحت عامہ کے شعبہ میں انقلابی تبدیلیاں آئیں گی ۔ نوجوانوں کو سب سے بڑا ایشو اس وقت بے روز گاری ہے ہیلتھ پیکچ کے ذریعے بے روزگاری کے خاتمے بھی خاصی مدد ملے گی۔ اس ہیلتھ پیکچ میں ڈسٹرکٹ ہسپتال میرپور اور ٹیچنگ ہسپتال کی اپ گریڈیشن بھی شامل ہے جبکہ یونین کونسل اور وارڈ کی سطح پر بہت سے BHU بیسک ہیلتھ یونٹ اور 9 نئے FAPsفرسٹ ایڈ پوسٹ کا قیام بھی شامل ہے جس سے میرپور میں محکمہ صحت کے شعبے میں عوامی مسائل میں کمی آئے گی۔ ۔صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پانچ اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعدمقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی قتل و غارتگری میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔کشمیری قوم کے سینوں میں آزادی کے بھڑکتے شعلوں کو بجھانے کیلئے مودی کی فاشسٹ حکومت ظلم و بربرہت کے تمام ہتھکنڈے آزما رہی ہے لیکن بھارتی حکومت کے تمام تر مظالم اور اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود نہتے کشمیریوں کی مسلسل اور تسلسل کے ساتھ آزادی کے لیے جدوجہد نے دنیا کو حیران و ششدر کر دیا ہے۔انشا اللہ تحریک آزادی کشمیر جلد پایہ تکمیل کو پہنچے گی ہم کشمیر کی مکمل آزادی پر یقین رکھتے ہیں ہمارا مطالبہ حق خودارادیت ہے کشمیر ایشو کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری سے ہزاروں کی تعداد میں فلسطینیوں کی شہادتیں ہو چکی ہیں غزہ کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔غزہ میں انسانی حقوق مکمل طور پر پامال ہو چکے ہیں ۔ غزہ کے موجودہ حالات کی وجہ سے دنیا میں ہر انصاف پسند، صاف دل اور زندہ ضمیر رکھنے والا شخص رنجیدہ و افسردہ ہے۔اقوام متحدہ اور آئی سی یورپی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اسرائیل حماس تنازع کا پر امن حل نکالنا ہو گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے