تعلیم ،صحت اور روزگار کے لحاظ سے پاکستان179ممالک میں 150وےں نمبر پر ہے ےعنی پاکستان ہیومن ڈوےلپمنٹ کے حوالے سے نچلی سطح پر ہے۔ڈاکٹر محبوب الحق نے1988ءمیںاقوام متحدہ کو اےک تجوےز پیش کی کہ دنےا کے ممالک کی ترقی کا پےمانہ تعلیم ،صحت اور روزگار پر رکھےں اور اس تجوےز کو اقوام متحدہ کے ذےلی ادارے ےو اےن ڈی پی نے تسلیم کیا ۔اس وقت دنےا میں 196ممالک ہیں لیکن ےو اےن ڈی پی 179 ممالک کے معےارپر نظرےںجماتا ہے۔اس پیمانے کے مطابق پاکستان 179 ممالک میں سے 150وےں نمبر پر ہے جوکہ انتہائی شرمناک اور افسوس ناک بات ہے۔ ہمارے سےاست دان تعلیم، صحت اور روزگار پر توجہ دےنا بھی گواراہ نہیں کرتے۔اس لئے پاکستان کی صورت حال ےہ ہے کہ ذہین ترےن لوگ شعبہ تعلیم کی طرف نہیں جاتے ہیں ،اسی طرح ڈاکٹرز ملک سے باہر جارہے ہیں ۔امرےکہ سمےت دےگر ممالک میں بڑی تعداد میں پاکستانی ڈاکٹرز کام کررہے ہیں۔وطن عزےز میں روزگار کے مواقع نہ ہونے کے باعث لوگ دوسرے ممالک میں کام کررہے ہیں۔ چےئر مین پاکستان ہیومن ڈوےلپمنٹ پارٹی جبران بشےر کے ساتھ بےٹھک لاہور ڈےفنس کے اےک ہوٹل میں ہوئی۔اس ملاقات میں صحافی شہزاد روشن گےلانی بھی موجود تھے۔جبران بشےرجاذےب نظر نوجوان ،منیجمنٹ پروفےشنل اور کامےاب بزنس مےن ہیں۔وہ پرسکون اور اطمےنان سے زےست کے شب و روزسے لطف اندوز ہورہے ہیں۔وہ اپنی نئی نسل اور پاکستان کے بہتر مستقبل کےلئے آس لےے پھر رہے ہیں ۔ انھوں نے بتاےا کہ عصر حاضر میں پاکستان کو سےاستدانوں کی بجائے لےڈرز کی ضرورت ہے جو ملک کی باگ دوڑ سنبھال سکیں۔ انھوں نے سےاستدان اور لیڈر میں فرق بتاتے ہوئے کہا کہ سےاست دان کی نظرےں آنے والے الیکشن پرہوتی ہیں جبکہ لیڈر کی نظرےں نئی نسل کی مستقبل پر ہوتی ہیں۔پاکستان میں سےاستدان تو بہت ہیں لیکن لیڈر کا فقدان ہے۔شومئی قسمت وطن عزےز میں آج تک کوئی پاکستان کے اصل مسئلے کو جان نہیں سکا تو اس کا ادارک کےسے کرسکتا ہے؟حقےقت ےہ ہے کہ دنےا کے ترقی ےافتہ ممالک نے اپنے انسانوں پر کام کیا اور پھر انہی افراد نے اپنے ممالک کےلئے کام کرکے انہیں ترقی ےافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کیا جبکہ وطن عزےز پاکستان میں معاملات ہی برعکس ہیں اور ےہاں کے حکمرانوں کی ترجےحات ہی مختلف ہیں۔ڈاکٹر محبوب الحق نے1988ءمیںہیومن ڈویلپمنٹ کا نظرےہ اقوام متحدہ کے ذےلی ادارے ےو اےن ڈی پی کے سامنے پیش کیا اور مذکورہ ادارے نے اس نظرےے کو پسند اور سب سے اہم قرار دےا۔ےو اےن ڈی پی نے1990ءمیںڈاکٹر محبوب الحق کے نظریے کی بنےاد پر پہلی رپورٹ جاری کی اور دنےا کے ممالک پر ےہی پےمانہ لاگو کیا ۔ بعد ازاںاس پیمانے کی بنےاد پر ےو اےن ڈی پی رپورٹ جاری کرتی ہے۔ ہیومن ڈویلپمنٹ کو مجموعی طور پر تےن چےزوں سے ناپا جاتا ہے، (الف) تعلیم ،(ب) صحت ،(ج) فی کس آمدن۔تعلیم سے مراد صرف ڈگری نہیں بلکہ تعلیم سے حاصل زےادہ اہم ہے۔تعلیم زندگی کو بہتر گذارنے اور مہارت حاصل کرنا ہے جس سے افراد میں مثبت رحجانات پیدا ہوں،افراد معاشرے کےلئے کارآمد اور مفےد شہری ثابت ہوں۔صحت سے مراد ےہ نہیںکہ ہم زےادہ سے زےادہ ہسپتال بنائےں اور ڈاکٹروں میں اضافہ کرےں بلکہ انسانوں کو اےسا ماحول فراہم کیا جائے،جہاں وہ بےمارےوں سے دور رہیں اور اےسے عملی اورٹھوس اقدامات اٹھائےں کہ جس سے انسان بےمارےوں سے محفوظ رہیں۔روزگار کو ہمارے وسےب میں صرف اور صرف نوکری تصور کیا جاتا ہے۔نوجوان نسل کو نوکری کی سوچ سے باہر نکال کر ان کو کاروبار کی طرف لے جائےں تاکہ ہماری نوجوان نسل نوکری لےنے کی بجائے دےنے والے بنےں۔دنےا کے کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی کا انحصار انسان سے وابستہ ہے اور انسانی ترقی کا دار ومدار تعلیم ،صحت اور روزگار ہیں۔مےری پارٹی کا وژن ےہ ہے کہ 2047ءمیں جب پاکستان اپنے سو سال پورے کررہا ہوگا تو ہمارا ملک پاکستان دنےا کے اول دس ممالک کے صف میں کھڑا ہو۔ چےئر مین پاکستان ہیومن ڈوےلپمنٹ پارٹی جبران بشےر نے مزےد بتاےا کہ ہمیں روٹ لیول سے کام شروع کرنا چاہےے۔ہم ہر ےونےن کونسل میں انسانی ترقی مرکز قائم کرےں گے جس میں نوجوانوں کوکامےاب بزنس کرنے کی تربےت دےں گے اور ان کو کاروبار پر لگائےں گے تاکہ وہ نوکرےوں کی تلاش کی بجائے اپنا کاروبار کرسکیں۔اسی طرح انسانی ترقی مراکز تعلیم اور صحت کےلئے بھی ےونےن کونسل لیول پر کام کرےں گے۔ہم سب مل کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتے ہیں۔قارئےن کرام !ہمیں ڈاکٹر محبوب الحق اور چےئر مین پاکستان ہیومن ڈوےلپمنٹ پارٹی جبران بشےر کے اس خیال پر متفق ہونا پڑے گا کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی اور تنزےلی میں تعلیم ،صحت اور روزگارکا بہت اہم رول ہے۔ حکومتوں کو تعلیم،صحت اور فی کس آمدن بڑھانے کے لئے ٹھوس اور زمینی حقائق کے مطابق پالیسی بنانی چاہےے۔ چےئر مین پاکستان ہیومن ڈوےلپمنٹ پارٹی جبران بشےر جےسے جوانوں کے خیالات اور افکار سے مستفےد ہوناچاہےے۔