رہنمائے ِملت میں پاکستان کے اساتذہ کا نام بھی سر فہرت آنا ہے۔ کیونکہ کسی بھی قوم کی تعمیر ترقی میں تعلیم و تربیت کا بنیادی کردار ہوتا ہے۔ جدید بلکہ تیزترین ٹیکنالوجی کے دور میں وہی قومیں ترقی کر رہی ہیں جو جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم سے بہرہ مند ہیں۔ اگر تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بچے جدید تعلیم کے ساتھ ساتھ اسلامی اخلاقی اقدار سے بھی مزین ہو جائیں تو دنیا میں بے مثال انسان بن جاتے ہیں۔ آج ہمارے معاشرے میں اعلیٰ تعلیم، جدید ٹیکنالوجی، بڑی بڑی ڈگریاں اور گولڈ میڈل تو جاری کیے جارہے ہیں، مگر اخلاقی تربیت کا شدید فقدان ہے۔ مختلف نظریات اور لادنیت اور بے روا روی کی وجہ سے تعلیم اداروں میں حالات خراب ہوئے ہیں۔ اس کے علااہ نت نئے بحرانوں، بے چینی، اضطراب، پریشانی، نفسا نفسی، چھینا چھپٹی، مادیت، مفاد پرستی اور انسانیت کی بے قدری کی بڑی وجہ اخلاقی تربیت کی کمی ہے۔ ان گھمبیر حالت میں ملک میں قائم تنظیم اساتذہ پاکستان حسب معمول اپنے نصب العین” قرآن و سنت کی روشنی میں انسانی زندگی کی تعمیر کے ذریعے رضائے الہیٰ کا حصول“ کے مطابق گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر سمیت پاکستان کے چاروں صوبوں میں سرکاری و نجی پرائمری سے یونیورسٹی تک تعلیمی اداروں اوردینی مدارس کے اساتذہ کے ذریعے نسل نو کی جدید تعلیم کے ساتھ ساتھ نظریہ پاکستان کے مطابق اخلاقی تربیت کا فریضہ سر انجام دے رہی ہے۔ تنظیم اساتذہ پاکستان1969 ءمیں بانی جماعت اسلامی پاکستان اور وقت کے مجددسید ابو الاعلی مودودیؒ کی ہدایات پر قائم ہوئی۔اسی طرح طالب علموں میں اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان قائم ہوئی۔ جب تعلیمی اداروںمیں کیمونسٹ تحریک ایشیا سرخ کے نعرے لگا رہی تھی، تو اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان نے ایشیا سبز کے نعرے کے ساتھ اورمزدوروں میں نیشنیل لیبر فیڈیشن پاکستان اس وقت قائم ہوئی، جب کیمونست مزدوروںکو ورغلا کر ملک میں افراتفری پھیلا کر فیکٹریوں پر قبضے کر رہے تھے۔ اسی طرح دیگر کئے ایسے ادارے سید ابو الاعلی مودودیٰؒ کی ہدایات قائم ہوئے جو اب بھی پاکستان میں نظریہ پاکستان کی آبیاری اور تحفظ کے لیے کام کر رہے ہیں۔ تنظیم اساتذہ پاکستان کے قیام کے وقت الحادی قوتیںپاکستانی نوجوانوں کو گمراہ کرنے کے لیے تعلیمی اداروں، تعلیم اور نظام تعلیم پر پوری شد ومد سے حملہ آور تھیں۔ تنظیم اساتذہ پاکستان نصاب تعلیم اور نظام تعلیم کی اصلاح اور نظریہ پاکستان سے ہم آہنگ کرنے کے لیے بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ یکساں نصاب اور قومی زبان اُردو کے نفاذ کے لیے ملک بھر میں سیمینار اور کانفرنسوں کے انعقاد کے ساتھ ساتھ پالیسی ساز اداروں سے مذاکرات اور خط و کتابت کے ذریعے راہ ہموار کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ تنظیم اساتذہ پاکستان کا مرکزی سیکرٹریٹ تنظیم منزل کے نام سے، چوبرجی لاہور میں واقع ہے۔ چار منزلہ تنظیم منزل میں تنظیم اساتذہ پاکستان کے مرکزی دفاتر، شعبہ جات، وسیع و عریض لائبریری، آڈیٹوریم، مسجد، باورچی خانہ اور مہمان خانہ موجود ہے۔تنظیم اساتذہ پاکستان کی قیادت کے سفر میں 1969ءتا1973ءتک پہلے ڈاکٹر محمد اسلم قریشی اور اُن کے بعد کئی صاحبان تک ، 2022ءسے تا حال ڈاکٹر الطاف حسین لنگڑیال مرکزی صدر کے عہدیدار ہیں۔اس کے علاوہ پنجاب میں پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالرحمان، سندھ میں پروفیسر ڈاکٹر ابو عامر اعظمی، خبیر پختونخواہ میں پروفیسر ڈاکٹر محمد ناصر اور بلوچستان میں پروفیسر عبدالرحمان موسیٰ خیل صوبائی صدور ہیں۔ہر سطح کے انتخابات تنظیم اساتذہ پاکستان کے دستور کے مطابق ہر دو سال بعد اور کثرت رائے کے نتیجے میں منعقد ہوتے ہیں۔ مرکز کے علاوہ چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزادجموں و کشمیر میں تنظیم اساتذہ پاکستان کے تنظیمی دفاتر موجود ہیں اور اپنی اپنی یوریڈیکشن میں کام کر رہے ہیں۔تنظیم اساتذہ پاکستان حلقہ خواتین کی محترمہ ساجدہ ریاض کی صدارت میں الگ سے ملک بھر کے خواتین تعلیمی اداروں میںخواتین اساتذہ کام کر رہی ہیں۔تنظیم اساتذ ہ پاکستان کے اغراض و مقاصد میں نظام تعلیم کو اسلامی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش، قرآن و سنت کی روشنی میں اساتذہ کی تعمیر سیرت کا اہتمام، اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے نظریہ پاکستان کی اشاعت، اساتذہ کی فلاح و بہبود، تعلیمی حلقوں میں لادینی تحریکوں کے پیدا کردہ اثرات کا ازالہ کرنے کے کی کوشش، اسلامی خطوط پر تعمیر سیرت کےلئے درس گاہوں میں مناسب ماحول پیدا کرنا، طلبہ اور طالبات کو تعلیمی سہلوتیں بہم پہنچانا، دنیا کے دیگر ممالک کی اساتذہ تنظیموں سے پیشہ ورانہ ترقی کےلئے تعاون اور رابطہ قائم کرنا ہے۔ تنظیم اساتذہ پاکستان کی ہر سطح پر مرکز سے تحصیل اور یونٹ تک منصوبہ بندی ہوتی ہے اور عمل در آمد کےلئے جائزہ اجلاس منعقد ہوتے ہیں۔ تسلسل سے ہر سال عشرہ تعلیم منایا جاتا ہے۔جس کے دوران عام اساتذہ کے سامنے تنظیم اساتذہ پاکستان کا تعارف، دعوت ، نصب العین اور اغراض مقاصد پیش کیے جاتے ہیں۔ ہر زنانہ مردانہ ہ اُستاد تنظیم اساتذدہ پاکستان میں شامل ہو سکتا ہے ۔ اساتذہ کےلئے تربیت گاہوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ تعلیمی کانفرنسیں منعقد کی جاتی ہیں۔ تعلیم تحقیق، اعلیٰ تعلیم، بہبود طلبہ و طالبات ، بہبود اساتذہ سکول اور بہبود اسا تذہ کالجز اور یونیو رسٹیز کے باقاعدہ شعبہ جات قائم ہیں۔ تنظیم اساتذہ پاکستان ناگہانی آفات کے متاثرین کی امداد اور بحای کےلئے نمائیاں کر دار ادار کرتی ہے۔ ملک میں سیلاب اور زلزلہ کے وقت مرکزی صدر نے ملک بھر کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور اساتذہ کی طرف سے جمع شدہ امداد متاثرین میں تقسیم کیں۔