کالم

تےن راز۔۔۔۔!

سیالکوٹ نے بڑے نامور پیدا کیے،اسی شہر میں شاعرِ مشرق علامہ اقبال پیدا ہوئے، انھوں نے دوقومی نظریہ پیش کیا ۔سیالکوٹ کھیلوں کے سامان کے باعث دنیا بھرمیں معروف ہے۔حقیقت یہ ہے کہ سیالکوٹ کی مٹی بڑی زرخیز ہے ۔ سیالکوٹ میں ایک ایسا شخص بھی پیدا ہواجو معاشی لحاظ سے کمزور ترین تھا لیکن بعد میں ملک کا امیر ترین آدمی بن گیا۔ جس کے پاس کچھ نہیں تھا، وہ کھرب پتی بن گیا،جس کے پاس پانچ مرلے کا مکان نہیں تھا، اس نے محل بنالیے،جو پڑھائی میں نالائق ترین تھا لیکن اس نے بچوں کےلئے سکول بنائے،غریب تھا لیکن اس نے غریبوں کےلئے لنگر خانے بنائے۔یہ سب کیسے ممکن ہوا؟اور یہ شخص کون ہے؟وہ آٹھ فروری 1954ءکو سےالکوٹ میں پےدا ہوا۔آبائی گاﺅں میں مٹی کا بنااےک کمرے کا کچہ مکان تھا۔سےالکوٹ سے اپنے والد کے ساتھ راولپنڈی آیا ۔اس نے مسلم ہائی سکول راولپنڈی سے تعلیم حاصل کی۔ مےٹرک کے امتحان میںپہلی مرتبہ ناکام ہوا اور دوسری بار پھر کوشش کی توتھرڈ ڈوےژن میں کامےاب ہوا۔اس نے انےس برس کی عمر میں بطور کلرک کام کا آغاز کیا اور پارٹ ٹائم پےنٹنگ کرنے لگا۔ وہ 1976ءمیں کرائے کے مکان میں رہتا تھا۔ اس کی بےوی کی خواہش تھی کہ اللہ تعالی کسی طرےقے سے پانچ مرلے کا مکان دے دے۔اس نے بہت غربت دےکھی لیکن اس نے ہمت نہیں ہاری۔آج وہ اےشےا کی سب سے بڑے ہاﺅسنگ پراجےکٹ کا مالک ہے۔اس نے اپنی زندگی کے بارے میں اےک انٹروےو میں بتاےا کہ راولپنڈی کے مسلم ہائی سکول میں تعلیم حاصل کی ۔ مےٹرک تک وہاں پڑھا، وہ بھی دوسرے سال 33فی صد نمبر حاصل کرکے پاس کیا۔ اگر 32 فی صد نمبر آتے تو فےل ہو جاتا۔میں نے "Tops richest people in the world” کتاب پڑھی۔اس میں35لوگ میری طرح تھے۔بل گےٹس کو دےکھےں ،اس کو ےونےورسٹی سے نہ نکالا جاتا تو آج وہ بل گےٹس نہ ہوتا۔ اللہ کا کچھ کرم ہوتا ہے اور لوگوں میں کچھ صلاحےتں ہوتی ہیں، اللہ تعالیٰ نے ان سے کچھ کام لینا ہوتا ہے۔آج میں ڈاکٹر ہوتا تو کچھ اور پوزےشن ہوتی۔ انجےنئر ہوتا تو کچھ اور پوزےشن ہوتی۔اللہ نے مےری قسمت میں ےہ لکھا تھا ۔ اللہ کا بہت شکر ہے۔ہم نے انتہائی غربت دےکھی اور پھر اللہ نے پیسہ بھی بہت دےا۔غربت سے مڈل کلاس ، مڈل کلاس سے اپر کلاس، میں نے یہ سب چےزےں دےکھی ہیں۔ مےری کامےابی کے تےن راز ہیں۔
1۔کامےابی کی خواہیش ہونی چاہےے۔
2۔فراغ دلی سے صدقہ و خےرات:اللہ سے کاروبار کرنا چاہےے لیکن جب آپ اللہ تعالیٰ سے کاروبار کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ آپ کی ہر چےز میں برکت ڈالتا ہے۔ میں نے بچپن سے لیکر ابھی تک ےہی دےکھا ہے کہ جب میں سکول میں تھا تو "پانچ آنے” روز اللہ کے نام پر دےتا تھا۔ جب ہم نے وےلفےئر کاکام شروع کیا تو ہم نے روزنو آدمیو ں کا کھانا شروع کیا،اللہ نے کرم کیا ۔ اگر ہم لاکھ روپے خرچ کرتے ہیں تو اللہ پاک کروڑ دیتا ہے۔”اللہ نے کہا کہ میرے نام پردو گے تو میں ستر گنا دوں گا ۔ "ہمیں تو اللہ تعالیٰ سات ہزار گنا دے رہا ہے۔
3۔اپنے کام سے عشق اور کومےٹ مےنٹ مضبوط ہو توپھر اللہ تعالیٰ آسانی پےدا کرتا ہے۔اگر آپ کی کو مےٹ منٹ ٹھےک ہوگی تو آپ کا دل اور دماغ اس اچےومےنٹ کے بارے میں سوچ رہا ہوگا تو پھر اللہ تعالیٰ کا کرم ہوجاتا ہے۔انسان کو دنےا میں حقوق العباد کا کوئی نہ کوئی کام روزانہ ، ہر ہفتے اور ہر مہےنے کرنا چاہےے۔ ”
اس شخص نے برےن ہیمرج کے مرض کے علاج کےلئے لاہور اور راولپنڈی میں اپنی والدہ کے نام سے ہسپتال بنائے ہیں۔برےن ہےمرج کے ساٹھ فی صد کیسوں میں ہلاکت ہوجاتی ہیں اور چالیس فی صد کیسوں کے مرےض فالج کا شکار ہوجاتے ہیں۔ وہ گونگے بہرے بچوں کی سماعت کا علاج بھی فری کراتے ہیں ۔ اس علاج پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔وہ غرےب بچےوں کو جہیز فراہم کرتا ہے۔ غرےب بچوں کےلئے سکول چلاتاہے۔ آرفن ہومز اور اولڈ ہومز چلاتا ہے اور ملک بھر میں 55 دسترخوان چلاتا ہے۔اللہ رب العزت اس شخص سے خوش ہوتا ہے جو ان کے مخلوق کے ساتھ بھلائی کرتا ہے۔اللہ تعالیٰ کی مخلوق کے ساتھ بھلائی کرنا افضل ترےن عمل ہے۔فراغ دلی سے صدقہ و خےرات کرنے والے لوگ کھبی کسی کے محتاج نہیں رہتے ہیں۔ آپ اللہ رب العزت کے نام پر جتنا دےں گے اور آپ کو اس کے بدلے میں کئی گنا زےادہ ملے گا۔ ہر شخص کو اپنی استطاعت کے مطابق اللہ رب العزت کی مخلوق کے ساتھ بھلائی کرنی چاہےے،اللہ رب العزت اس سے راضی ہوجاتا ہے اور جس سے اللہ تعالیٰ راضی ہوجاتا تو وہ دنےا اور آخرت میں کامران ہوجاتا ہے۔
قارئےن کرام!1۔کامےابی کی خواہش ، 2۔ فراغ دلی سے صدقہ و خےرات اور3۔اپنے کام سے عشق ۔ےہ تےنوں کامےابی کے زےنے اور فارمولے ہیں،جن لوگوں کو کامےابی کی تمنا ہوتی ہے تو ان کو اپنے کام سے عشق ہوجا تا ہے۔ جب کام سے عشق ہوجاتا ہے تو وہ اپنے مراد کو پہنچ جاتا ہے۔ شاعر مشرق علامہ اقبال فرماتے ہیں کہ
” خودی کو کر بلند اتنا ہر تقدےر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تےری رضا کیا ہے”

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے