اداریہ کالم

حکومت ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لئے پُرعزم

idaria

ہمارے ہا ں برسرآنے والی ہرحکومت کی خوش قسمتی ہے کہ اسے کوئی نہ کوئی بحران ایسا ورثے میں مل جاتا ہے جس سے کھیلتے ،گزرتے وہ اپنی آئینی مدت گزارجاتی ہے اور عوام پر احسانات کے پہاڑ چڑھا کر چلی جاتی ہے ۔عمران خان کے دورمیں کوروناآیا توموجودہ حکومت کے ورثہ میں بدترین سیلاب اورآٹے کابحران آیا اس کے ساتھ ساتھ معاشی بحران بھی حکومت کو ورثہ میں ملا جو سابقہ حکومت جاتے جاتے اس کے لئے چھوڑ کرچلی گئی ۔اب اتحادی حکومت ان بحرانوں سے نمٹنے اورنکلنے کے لئے بھرپور ہاتھ پاﺅں ماررہی ہے ۔یہ دن بھی تاریخ نے دیکھناتھے کہ ایک ایٹمی ملک کاسربراہ دس دس کلوآٹے کی تھیلیاں اپنی نگرانی میں تقسیم کراتا پھررہاہے حالانکہ اگر دیکھاجائے تو یہ کام حکومت کے ایک اسسٹنٹ کمشنرکا ہے جس کے لئے وزیراعظم کو خود گلی گلی گھومناپھرناپڑرہاہے ۔ایک زمانہ تھا کہ ایٹمی طاقت کاسربراہ کہیں جاتا تو دنیابھرکے اخبارات کی زینت بنتامگر نوبت یہاں تک آنی تھی ۔چنانچہ اپنے تئیں موجودہ وزیراعظم اوراس کی اتحادی حکومت بھی ان بحرانوں کے خاتمے کے لئے جدوجہد میں مصروف نظر آتی ہے ۔ گزشتہ روز ڈیرہ غازی خان میں مفت آٹا تقسیم مرکز کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ملک کو مشکل حالات اور چیلنجز کا سامنا ہے، عوام کی فلاح و بہبود، خوشحالی اور ریلیف کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں، اتحادی حکومت ملک کو مشکلات سے نکالے گی، ملک کو حقیقی معنوں میں قائد اور اقبال کے خوابوں کا پاکستان بنائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب میں وزیراعلیٰ محسن نقوی اور صوبائی حکومت کی نگرانی میں مفت آٹے کی تقسیم جاری ہے۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ رمضان المبارک میں مفت آٹے کی تقسیم کا بڑا پیکیج دیا گیا ہے، پہلے مجھے بھی تحفظات تھے لیکن یہ کام خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہا ہے، رمضان المبارک ختم ہونے کے بعد دکانوں پر سستے آٹے کی فراہمی پر غور کیا جائے گا، عوام کی فلاح و بہبود، خوشحالی اور بحالی ہمارا اولین فرض ہے جس کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر اقدامات کر رہی ہیں، اس بہترین سلسلہ کو کامیاب کرائیں، آٹے کی مفت فراہمی کیلئے بہترین انتظامات پر انتظامیہ کے اقدامات قابل تحسین ہیں، اللہ تعالیٰ ہمیں اور ہمت دے کہ ہم پاکستان کے عوام کی خدمت کریں، آٹے کے حصول میں صبر و تحمل اور برداشت سے کام لیں اور امن و امان برقرار رکھیں، خواتین، بزرگوں، بیمار اور خصوصی افراد کو پہلی ترجیح دی جانی چاہئے، ہم ملک کو حقیقی معنوں میں قائد اور اقبال کے خوابوں کا پاکستان کا بنائیں گے۔نیزوزیراعظم محمد شہباز شریف نے ڈیرہ غازی خان میں غازی یونیورسٹی میں قائم مفت آٹا تقسیم مرکز کا دورہ کیا، شہریوں کے مسائل سنے اور آٹے کے تھیلے خود بھی تقسیم کئے۔وزیراعظم نے آٹے کے تھیلے تقسیم کرنے کے نظام کا جائزہ لیا۔ وزیراعظم کو متعلقہ حکام کی جانب سے آٹے کی فراہمی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم فردا فردا لوگوں کے پاس گئے اور مستحقین کے مسائل سنے اور ان کو درپیش مسائل کے حل کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی۔ ڈیرہ غازی خان میں مجموعی طور پر مستحق خاندانوں میں 13 لاکھ سےز ائد آٹے کے تھیلے تقسیم کرنے کا عمل جاری ہے۔ وزیراعظم نے ڈیرہ غازی خان، راجن پور، مظفرگڑھ اور لیہ کی انتظامیہ کو مفت آٹے کی تقسیم کے بہترین انتظامات پر شاباش دی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ضلع بھر کے گرلز کالجز کا نمائندہ فورم مرکز میں آٹے کی تقسیم میں پیش پیش ہے۔ وزیراعظم نے قوم کی بیٹیوں کو اس کارخیر میں حصہ ڈالنے پر سراہا۔ وزیراعظم نے گرلز گائیڈز کی ذمہ داریوں کے بارے میں دریافت کیا اور ان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چاروں صوبوں میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ میرٹ پر دیئے جائیں گے او رجوبھی طالب علم یا طالبہ محنت کریں گے اور بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے انہیں لیپ ٹاپ دیئے جائیں گے۔
آئی ایم ایف کاپاکستان پرمکمل اعتمادکااظہار
ملک میں جاری معاشی بحران کو ختم کرنے کے لئے موجودہ حکومت سرتوڑ کوششیں کررہی ہے اوراس حوالے سے دوست ممالک کے ساتھ ساتھ عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کاعمل جاری رکھے ہوئے ہے ،اس کی خواہش ہے کہ بیرونی امداد کاسلسلہ جاری رہے تاکہ ملکی معاملات کو بااحسن بخوبی چلایاجاسکے ۔چنانچہ اسی حوالے سے گزشتہ روزوزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد سے زوم کے ذریعے آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے موسم بہار کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کی جس کی سربراہی مسٹر جہاد ازور ڈائریکٹر مشرق وسطیٰ اور وسطیٰ ایشیا (ایم سی ڈی)کر رہے تھے۔اعلامیے کے مطابق دونوں فریقین نے آئی ایم ایف کے جاری پروگرام کے ساتھ ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا، خاص طور پر آئی ایم ایف مشن کے ساتھ ان کے دورہ پاکستان کے دوران ہونے والی بات چیت اور پیشگی اقدامات پر عمل درآمد بارے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف ٹیم کو ملک کو درپیش معاشی چیلنجز سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ملک میں میکرو اکنامک استحکام لانے کے لیے حکومت پاکستان کے وژن کا مزید اشتراک کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ توسیعی فنڈ سہولت کے تحت نویں جائزے کے لیے تمام پیشگی کارروائیاں مکمل ہو چکی ہیں اور حکومت پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ آئی ایم ایف کا واحد پروگرام کامیابی سے مکمل ہوا جو ان کے گزشتہ وزیر خزانہ کے دور میں تھا۔آئی ایم ایف جائزہ مشن کے سربراہ جہاد ازور نے کہا کہ حکومت پاکستان کے اقدامات پر آئی ایم ایف کو اعتماد ہے، آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری کے بعد اسٹاف لیول معاہدے پر جلد ہی دستخط ہوجائیں گے، جس کے بعد آئی ایم ایف بورڈ منظوری دے گا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان مختلف شعبوں میں اصلاحات پر اپنی پیشرفت جاری رکھے گا اور آئی ایم ایف پروگرام کو بروقت مکمل کرے گا۔ادھروزیرخزانہ اسحاق ڈار سے قائم مقام برطانوی ہائی کمشنر اینڈریوڈیگلیش کی ملاقات ہوئی، جس میں آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی اور دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔وزیر خزانہ نے برطانوی قائم مقام کمشنر کو ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال سے آگاہ کیا، جبکہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر بھی روشنی ڈالی۔قائم مقام ہائی کمشنر نے موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کو سراہا،اینڈریو ڈیگلیش نے پاکستان کے اقتصادی بحران کو کم کرنے کیلئے ہرممکن تعاون کی پیشکش کی،وزیر خزانہ نے برطانوی قائم مقام ہائی کمشنر کے تعاون کی پیشکش پر اظہار تشکر کیا۔
باجوڑ،آپریشن میں تین دہشت گردہلاک
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سکیورٹی فورسز نے آپریشن ضلع باجوڑ کے علاقے لوئے سم میں کیا، آپریشن کے دوران دہشت گردوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فائرنگ کے نتیجے میں 3دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ دہشت گردوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا۔ ملک کوایک بار پھر دہشت گردی کے چیلنج کا سامنا ہے۔ ملک دشمن عناصر پاکستان میں امن و امان کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں وہ دشمن کی آشیرباد اور امداد و تعاون سے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرتے اور ہمسایہ ملک میں فرار ہو جاتے ہیں۔ پاک فوج ان کے ان مذموم عزائم سے پوری طرح باخبر ہے اور دہشت گردوں کو شکست دینے اور ان کی کمر توڑنے کےلئے مسلسل آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ہمارے مسلح جوان پوری استقامت، جرات اور طاقت کے ساتھ دشمن کو کچلنے کےلئے ہمہ وقت مستعد ہیں۔ دشمن کو اب یہ یقین ہو جانا چاہیے کہ پاک فوج اور عوام اس معاملے میں یکجہت ہیں اور دشمن کے عزائم کو خاک میں ملانے کےلئے پوری طرح چوکس اور تیار ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri