پاکستان

حکومت پی ٹی آئی کے احتجاج سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کر رہی ہے۔

اسلام آباد- وزارت داخلہ نے سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جاری مظاہروں سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں پہلے ہی دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے عوامی اجتماعات کو محدود کرنے کا حکم جاری کیا جب کہ سیکیورٹی اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اہم سرکاری تنصیبات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے خلل ڈالنے والی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں اضافی نفری کی تعیناتی کے ساتھ سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس، سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ

نیز، حکومت نے اسلام آباد اور دیگر شہروں میں افغان مہاجرین کے کیمپوں کی جیو فینسنگ شروع کی ہے تاکہ ممکنہ خطرات کی نگرانی کی جا سکے۔ دہشت گردی کی سرگرمیوں کے خطرے سے نمٹنے کے لیے حساس مقامات کی نگرانی بھی تیز کر دی گئی ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حکام تعلیمی اسناد کی منسوخی سمیت احتجاج میں شریک طلباء کے خلاف تعزیری کارروائی پر غور کر رہے ہیں۔ زیر بحث مزید اقدامات میں ان لوگوں کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ منسوخ کرنا شامل ہیں جن کی شناخت "شرپسند” کے طور پر کی گئی ہے اور ساتھ ہی ان کی موبائل سمز کو بلاک کرنا بھی شامل ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے