پاکستان

حکومت کا انتخاب سے انکار دستور پر حملے کے مترادف ہے، عمران خان

عمران خان نے کارکنوں کے کورٹ مارشل کی کارروائی سپریم کورٹ میں چیلنج کردی

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی اور قوم آئین کی بالادستی کیلئے عدلیہ کی پشت پر کھڑی ہے۔ حکومت کیجانب سے انتخاب کے انعقاد سے انکار دستور پر حملے کے مترادف ہے۔لاہور میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے ملکی سیاسی صورتحال اور پی ٹی آئی کی آئندہ کی حکمت عملی پر گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری بحران کا واحد حل جمہور سے رجوع ہے۔انہوں نے کہا کہ دستورِ پاکستان کی رو سے اقتدارِاعلیٰ کا مالک اللّٰہ تعالیٰ اور اختیارات کا سرچشمہ عوام ہیں۔ عوام اپنے اختیار کو صاف شفاف طریقے سے منتخب نمائندوں کے ذریعے بروئے کار لاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کیجانب سے انتخاب کے انعقاد سے انکار دستور پر حملے کے مترادف ہے۔ شکست کے خوف اور مفادات کےلیے آئین سے انحراف کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے قیام کا مقصد انصاف کا قیام، قانون و دستور کی حکمرانی ہے، 1996 سے آج تک پی ٹی آئی نے پُرامن، جمہوری و آئینی جدوجہد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہور کے ووٹ کا حق غصب کرنے والوں کے ہاتھوں آئین کا قتل روکنے کےلیے میدان میں ہیں۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قانون سے بالاتر طبقہ ملک میں فسطائیت و وحشت کی تاریخ رقم کر رہا ہے۔ قانون اور بنیادی حقوق کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ بےگناہ نوجوانوں کے اغوا اور ان پر عقوبت و تشدد کا سفاک سلسلہ جاری ہے۔عمران خان نے کہا کہ انتخاب میری یا تحریک انصاف کی نہیں، ملک و قوم کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں کی تحلیل سو فیصد آئینی و جمہوری رستہ ہے، آئین 90 روز سے تجاوز کی اجازت نہیں دیتا۔عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ قوم کی امیدوں کا مرکز ہے، پی ٹی آئی اور قوم آئین کی بالادستی کےلیے عدلیہ کی پشت پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انتخابات کےلیے مکمل تیار ہیں، التوا کی غیر آئینی کوششوں کی مزاحمت کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے