کالم

خاتم النبین یونیورسٹی کا قیام، احسن اقدام

riaz chu

وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے لاہور میں پاکستان کی پہلی خاتم النبین یونیورسٹی کے افتتاح ورجامع مسجد خاتم النبین کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی خاص کرم نوازی کے باعث دین کی خدمت کا کام کیا ہے۔باقاعدہ کام جلد شروع ہوگا۔خاتم النبین یونیورسٹی میں مسجد اورہوسٹل بھی بنائیں گے۔چودھری پرویز الہیٰ نے بحیثیت وزیر اعلیٰ پنجاب بہت سے دینی اور فلاحی کام سر انجام دیئے ہیں۔ دین کی سربلندی اور عوامی بہبود ان کا نصب العین ہے۔ خاتم النبین یونیورسٹی کا قیام بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ یہ یونیورسٹی محکمہ اوقاف کے زیرانتظام میاں میر میں واقع قرآن انسٹی ٹیوٹ میں قائم کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ روضہ رسول پر ختم نبوت کے حوالے سے دین کی خدمت کرنے کا عہد کیا اوراسے نبھایا۔نئی نسل کو قرآن اورسیرت نبوی کی تعلیمات سے روشناس کرانے کی کاوشیں کررہے ہیں۔ناظرہ اورترجمہ قرآن مجید پڑھے بغیر کوئی طالب علم ڈاکٹر یا انجینئرنہیں بن سکے گا۔ قرآن کریم کے حوالے سے اللہ رب العزت نے بہت سا کام کرنے کی توفیق دی۔ قرآن بورڈ کے قیام سے لے کر قرآن کریم ناظرہ اور ترجمہ کی تعلیم لازمی قرار دلوانے تک اور اس ملک کے ہر تعلیمی ادارے کے دروازے علماء و قراءکیلئے کھلوانے اور بچے بچے کے ہاتھ میں قرآن کریم پکڑوانے کی سعادت بھی الحمدللہ پنجاب حکومت کے حصے میں آئی۔ علماءکرام ملک کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں اوران کی ملک وقوم کے لئے گراں قدر خدمات کو سراہتے ہیں۔ علماءکرام نے ہمیشہ اہم موقعوں پر قوم کی رہنمائی کی ہے۔ اسمبلی میں قانون بنایا کہ توہین آمیز مواد پر مبنی کوئی کتاب پکڑی جاتی ہے تو اس کو بھی فوری ضبط کیا جاتا ہے اور اس پبلشر پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔کابینہ کمیٹی نے پنجاب میں قرآنی نسخوں کی اشاعت میں اغلاط کی روک تھام کیلئے اقدامات پر بھی غور کیا۔ اس موقع پر تجویز دی گئی کہ پرنٹنگ میں غلطیوں کے حوالے سے قرآن بورڈ کو مزید بااختیار بنایا جائے اور ضروری ہو تو قانون میں ترمیم بھی کی جائے۔ پنجاب حکومت کا ایک اور کارنامہ نکاح نامہ میں ختم نبوت پر ایمان کے حلف کو لازم قرار دینا ہے جس پر ہم قوم کو مبارک باد اور خصوصاً وزیر اعلیٰ پنجاب کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں کیونکہ یہ بہت اہم مسئلہ تھا جس کی طرف چودھری پرویز الہیٰ نے توجہ فرمائی اور نکاح میں ختم نبوت کا حلف نامہ شامل کیا گیا۔نکاح نامہ میں ختم نبوت کے حلف نامہ سے جناب نبی کریم کی ختم نبوت کے پیغام کو عام کرنے اور فتنہ قادیانیت کے سدبات کا ذریعہ بنے گا اور اس سے مسلمان لڑکے اور لڑکیاں قادیانیوں کے چنگل سے بچیں گے اور انکا ایمان محفوظ ہوگا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ سود کا لین دین کرنے والے جب قیامت کے دن اٹھائے جائیں گے تو ان کے چہرے کالے ہوں گے۔ پنجاب حکومت نے نجی سطح پر سود کا کاروبارکرنے کے حوالے سے بھی قانون سازی کی، اب جو بھی سودی کاروبار میں ملوث پایا جاتا ہے اس کیلئے پانچ سال کی سزا رکھی ہے۔ سود پر انفرادی طور پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ہر طرح کا سودی لین دین ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔ سود کے اوپر جو پیسہ دیا جاتا ہے وہ سختی سے مار پیٹ کر واپس لیتے ہیں، اس پر سزائیں رکھی ہیں۔چودھری پرویز الہیٰ نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب چار ماہ میں چار سال کا کام کردکھایا،ہر شعبے میں تبدیلی نظر آرہی ہے۔نئے ضلع اورڈویژن بننے سے عام آدمی بہت خوش ہے۔انہوں نے سپیکرکے طورپر عوام کی فلاح وبہبود کے بہت سے ایکٹ اورقوانین پاس کرائے۔ ورلڈ بینک کے تعاون سے دریائے چناب پر 300 میگاواٹ کے چھوٹے ڈیم بنائیں گے ۔ کیلفورنیا کے سسٹرسٹیٹ بننے سے پنجاب میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فروغ ملے گا ۔ 1122ریسکیوسروس کو چھوٹی چھوٹی گلیوں تک پہنچا دیا۔جب موقع ملا تو ریسکیو 1122 کی سروس دیہات تک شروع کریں گے ۔ سندھ نے ریسکیو1122کے نام سے ہی ایمرجنسی سروس شروع کی ہے۔ لاہور میں بلیو لائن ٹرانسپورٹ سسٹم سے عا م آدمی کو فائدہ ہوگا ۔لاہور میں عوام کے لئے ہائبرڈ بسیں جلد نظر آئیں گے۔ انارکلی سمیت اورنج کے بڑے سٹیشن پر پارکنگ پلازے اورشاپنگ مال بنائیں گے۔ کینسر اورامراض قلب کا علاج اب یہاں ہوگا،انڈیا جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔یہ حقیقت ہے کہ چودھری پرویز الہی کی زیر قیادت پنجاب حکومت نے متعدد دینی او ر اسلامی اقدام کئے ہیں۔ اسلام ، ختم نبوت اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں۔ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہو یا قرآن کریم کی خدمت، وطن عزیز پاکستان کی بقاءکیلئے ضروری ہے۔ موجودہ حکومت نے ختم نبوت کے حوالے سے کئی قانونی سقم دورکئے اور نئی قانون سازی کی جس سے بہت سی اسلام مخالف سرگرمیوں کا سدباب ہوا۔یہ امر قابل ستائش ہے کہ پنجاب حکومت نے سرکاری دفاتر، وزیراعلیٰ آفس، گورنر ہاو¿س اور دیگر اہم سرکاری مقامات کو آیت مبارکہ سے مزین کر دیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کی عمارت میں خوبصورت انداز سے آیات ختم نبوت جگمگا رہی ہے۔ ہر کتاب اور نصابی کتب میں جہاں جہاں آقا کریم کا نام نامی اسم گرامی آئے گا، وہاں وہاں عقیدہ ختم نبوت کا اظہار اور درود وسلام بھیجنے کا اہتمام ہوگا۔ یہ اہتمام حکمرانوں کے لیے نجات و شفاعت اور آئندہ نسلوں کے ایمان اور عقیدے کے تحفظ کا ذریعہ بنے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri