پاکستان

دریائے سوات میں بہنے والوں کو بچانے ریسکیو اہلکار خالی ہاتھ آئے تھے: خواجہ آصف

دریائے سوات میں بہنے والوں کو بچانے ریسکیو اہلکار خالی ہاتھ آئے تھے: خواجہ آصف

وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ دریائے سوات میں پانی کے ریلے میں بہنے والے افراد کو بچانے کے لیے آنے والے ریسکیو اہلکار خالی ہاتھ آئے تھے۔
ڈسکہ میں سانحہ سوات میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی۔وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ حادثات اللہ کی جانب سے آتے ہیں، لیکن ان کے سدِباب کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ سوات پر الفاظ نہیں ملتے جو بیان کیے جا سکیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ماں کے سامنے بچے پانی کی نذر ہو گئے، یہ ریسکیو کی ناکامی ہے، متاثرہ خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی، اس حکومت پر پتہ نہیں کوئی قیامت ٹوٹی ہے یا نہیں۔
دوسری جانب دریائے سوات میں ڈوبنے والے بچے کی نمازِ جنازہ آبائی علاقے میں ادا کر دی گئی، بچے کی لاش آج چارسدہ میں دریا سے برآمد ہوئی تھی۔
سانحہ سوات میں دانیال سمیت گھر کے 3 افراد جاں بحق ہوئے، 3 کو بچا لیا گیا تھا، بچے کی لاش چارسدہ میں دریا سے ملی ہے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق بچے کی لاش اسپتال منتقل کر دی گئی تھی، بچے کے جسدِ خاکی کو ایمبولینس میں آبائی علاقے مردان منتقل کیا گیا تھا۔
اب بھی ایک لاپتہ شخص کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔دریائے سوات میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 12ہو گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے