کالم

دودھ کی تشہیری مہم اور ہم لوگ

جس ملک میں پی ٹی وی ونجی چینلوںپر آکرتمام تر حقائق کومسخ کئے خودساختہ ڈاکٹر بنے افرادقوم کو یہ بتائیں کہ بھینس کا تازہ ،خالص اور انسانی ہاتھوں سے نکالا کھلا دودھ ٹھیک نہیں ہے بلکہ کیمیکل ،پاﺅڈر اور مشینوں کی مدد سے بنا ہواپیکجڈ دودھ ہی ٹھیک اور محفوظ ہے اور آنے والی نسلوں کیلئے بہترین ہے تواُس دیس کے حکمرانوں،انتظامی مشینری ،صاحب اختیار افراداور ڈاکٹروں کے کردارپر نوحہ ہی پڑھا جاسکتاہے کہ کس کمال فنکاری سے اصلی دودھ کو نقلی اور نقلی دودھ کو اصلی کہہ رہے ہیںاور مقام افسوس یہ ہے کہ کوئی پوچھنے اور گرفت کرنے والا بھی نہیں ہے۔روپے کی ریل پیل میں بہت سے بے ضمیر انسانوں،جن کا شوبز ،صحافت سے تعلق،ایسا بھیانک کردار ادا کررہے ہیں ۔
صدحیف اِن افراد پرکہ موت کے سوداگروںکے ہاتھوں چند ٹکوں کے لیے بک جاتے ہیں اور قوم کے معصوم ننھے منے شیر خوار بچوںکے رگ وپے میں مشینوںکے ذریعے بنایا مصنوعی اور جعلی دودھ انڈیلنے کی مہم کا حصہ بنے ہوئے ہیںاور اصلی اور خالص دودھ سے دورکیے جارہے ہیں۔پچھلے دنوں ایک اینکرپرسن کوپیکجڈ دودھ کی تشہیری مہم کا حصہ دیکھا توبطور صحافی ،کالم نگارشرم سے پانی پانی ہوگیا کہ ایسے ہوتے ہیں صحافی کہ ایک وباءکو بقاءکا نام دے رہے ہیں اورایک مصنوعی دودھ کو ٹھیک اورخالص دودھ کو غلط بتارہے ہیں۔پتا نہیں کہ پیکجڈ دودھ کی تشہیری مہم کے حوالے سے پہلے ڈاکٹر بدنام تھے اب صحافی بھی ذلیل ورسواہورہے ہیں۔بڑاتعجب ہوتاہے کہ ایک انسان کیسے چند ٹکوں کے عوض بک کر ایسا کرلیتاہے کہ اُسے دوسرے کاشیر خوار،معصوم بچہ اپنا نہیں لگتاہے۔پتا نہیںیہ لوگ ایسا کیسے کرلیتے ہیں۔
میں شعبہ صحافت سے باقاعدہ 2016 ءسے منسلک ہوں، دودھ کے حوالے سے ایسی باتیں کرنے والے افراد سے کہتاہوں کہ اگر تم اپنے دعوﺅں میں سچے ہوتو کھلے اور خالص دودھ کو غلط اور پیکجڈاور مصنوعی دودھ کو دنیا کے کسی بھی فورم پرٹھیک ثابت کردو ،میں صحافت چھوڑ دوں گا،وگرنہ شرم سے ڈوب مروکہ ایسی جھوٹی باتیں شرم سے ڈوب مرنے کے لیے کافی ہیں.اس موقع پر پنجاب فوڈ اتھارٹی کا کردار بھی انتہائی گندا، مکروہ اور مجرمانہ ہے کہ قوم کے بچوں کو حقیقی معنوں میں حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق صحیح خوراک بھی فراہم نہ کرواسکی اور حقائق سے آنکھیں موندھے مسلسل سوئی ہوئی ہے ۔ہر دکان پر کیمیکل پاﺅڈر ملادودھ فروخت ہورہا ہے اور جاگنے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے۔اس کی وجہ کیا ہے سبھی واقفان حال جانتے ہیں۔رہی بات حکومت کی تووہ توصرف کہنے کی حد تک ہے عملی طور پرتو صرف اندھیرا ہی اندھیرا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri