کالم

دھرنا ختم سخت فیصلے پٹرول ریلیف

عمران خان کو نیب نے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتاری کے دو روز بعد سپریم کورٹ نے انہیں رہا کر دیا ۔ اگلے روز اسلام آباد ہایکورٹ نے دو ہفتے کی ضمانت کےعلاوہ حکومت کو پابند کر دیا کہ انہیں سترہ می تک کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔ لاہور ہای کورٹ نے عمران خان کو توشہ خانہ اور بشریٰ بی بی کو القادر ٹرسٹ کے کیسوں میں ضمانتیں دے دیں۔ گرفتاری کے بعد پی ٹی آی کے فالورز نے جلاو گھراو شروع کر دیا ۔ فوجی تنصیبات جی ایچ کیو اور کور کمانڈر ہاوسز کو نشانہ بنایا گیا۔دہشت گردی اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آرمی چیف اور وزیراعظم شہباز شریف نے تخریب کاروں سے سختی سے نپٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کور کماڈرز کانفرنس میں فوجی عدالتوں میں مقدمے چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ جدید ٹیکنالوجی اور نادرہ کی مدد سے حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب جلاﺅ گھیراﺅ کرنےوالوں کی تلاش میں مدد کرنے والوں کو دو لاکھ روپے انعام دے گا۔عمران خان فالورز کو مختلف پیغامات دے رہے ہیں لیکن انہوں نے پر تشدد واقعات کی مذمت نہیں کی اور کہا کہ میں تو جیل میں تھا مجھے باہر کی خبر نہیں تھی ۔ حکومت کی طرف سے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ مولانا فضل الرحمن اور دیگر پی ڈی ایم قیادت نے سپریم کورٹ کے سامنے ایک روزہ دھرنا دیا ۔ پی ڈی ایم کے رہنماوں نے عدلیہ مخالف تقاریر کیں جن میں مولانا فضل الرحمن اور مریم نواز کی تقاریر بہت سخت تھیں انہوں نے چیف جسٹس سے استعفے کا مطالبہ کیا۔ مبینہ طور پر کچھ یقین دہانیوں کے بعد دھرنا ختم کر دیا ۔ سپریم کورٹ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران علی ظفر اوراٹارنی جنرل کو مذاکرت کا مشورہ دیا ہے۔ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل جو قانون بننے سے پہلے ہی سپریم کورٹ نے معطل کر دیا تھا دو دفعہ ایوان صدر سے بغیر دستخط واپس آچکا ۔ دس روز بعد حکومت نے اس کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ آئین کی دفعہ پچپن کے تحت اس کیس کا جائزہ لیں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت کچھ ہفتوں کےلئے ملتوی کر دی ۔ مذاکرات میں ایک روز انتخابات کروانے پر اتفاق ہوا مگر تاریخ کا تعین نہ ہو سکا اور یہ سلسلہ ٹوٹ گیا ۔ سیاستدان کبھی بھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کرتے۔اس ڈیڈ لاک کے خاتمے کےلئے جماعت اسلامی کے امیر مولانا سراج الحق نے سیاسی ڈائیلاگ کی بات کی ہے۔ چین نے بھی پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کے خاتمے کےلئے کردار ادا کرنے کی بات کی ہے ۔ چین ہمارا مخلص دوست ہے اس نے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا ہے۔ آئین کے مطابق صدر مملکت کا عہدہ ایک آئینی عہدہ ہے انتظامی اختیارات وزیراعظم اور پارلیمنٹ کے پاس ہوتے ہیں دنیا کے دیگر ممالک جیسے برطانیہ جاپان ناروے نے بادشاہت کے ادارے کو رسمی طور پر قام رکھا ہوا ہیے اسی طرح بھارت سری لنکا پاکستان میں صدر کا عہدہ رسمی طور پر موجود ہے پارلیمنٹ سے پاس ہو کرجو بل صدر کے پاس جاتا ہے صدر دستخط کر دیتے ہیں اگر صدر دستخط نہ بھی کریں وہ بل دس روز کے اندر ایکٹ کی شکل اختیار کر جاتا ہے۔ ایوان صدر سے نیب ترمیمی بل اور سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ بروسیجر بل بھی صدر کے دستخط کے بغیر واپس آ چکے ہیں۔ بلاول بھٹو نے بھارت میں منعقدہ شنگھائی تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے بھارت کہ سرزمین پرکشمیر کے موقف کو بھر پور انداز میں پیش کیا ۔ بلاول نے سرحد پار سے دہشت گردی کا ذکر کیا۔ انہوں نے بھارت سے واپسی پر پریس کانفرنس سے خطاب میں کشمیر اور سی پیک سمیت ہر موضوع پر بات کی ۔انہوں نے بتایا کہ روس سے آزاد ہونےوالی ریاستیں لینڈ لاکڈ ہونے کی وجہ سے سی پیک میں دلچسپی رکھتی ہیں شنگھای تنظیم کانفرنس میں کشمیر کا مسئلہ اجاگر کرکے انہوں نے اپنے نانا ذوالفقار علی بھٹو اور والدہ بینظیر بھٹو کی یاد تازہ کر دی۔ کور کمانڈرز کانفرنس اور قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نو می کے واقعات میں ملوث افراد پر فوجی عدالتوں میں مقدمات چلانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ ایک مثبت قدم ہے۔ ان واقعات میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے تاکہ آئندہ کوئی جتھا جلاﺅ گھیراﺅ اور فوجی تنصیبات کی طرف میلی آنکھ سے نہ دیکھ سکے۔ملکی معاشی حالات انتہای مخدوش ہیں آئی ایم ایف قرضہ دینے کیلئے تیار نہیں ایسے حالات میں اتحادی حکومت کی جانب سے پٹرول میں بارہ روپے اور ڈیزل میں تیس روپے کمی کرکے پہلی بار عوام کو ایک بڑا ریلیف دیا ہے ۔ اب حکومت کو ٹرانسپورٹروں پر زور دینا چاہیے کہ وہ پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کریں تا کہ مہنگائی کے ہاتھوں تنگ عوام سکون کا سانس لیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے