کالم

دہشتگردی کا خاتمہ!

پاکستان میں امن وامان اورمحفوظ پاکستان کاعلم تھامے پاکستان کی چٹان صفت مسلح افواج ،سیکیورٹی ادارے پاکستان سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے بھرپور کارروائیاں کررہے ہیں ۔مستحکم پاکستان کیلئے چٹان صفت مسلح افواج چند بچے کھچے دہشتگردوں کامکمل صفایاکررہی ہیں ۔آرمی چیف جنرل سیدحافظ عاصم منیرکی قیادت میں پاکستان کے بیٹے وطن عزیز کی حفاظت کیلئے پاکستان کے دُشمنوں اورعوام کے خون سے ہاتھ رنگنے والوں کیخلاف بھرپور آپریشن کررہے ہیں ۔جہاں حکومت پاکستان کی معیشت اور پاکستان کے درخشاں مستقبل کیلئے کام کررہی ہے وہیں پاکستان کے یہ بیٹے پاک فوج کے جوان ہماری آنیوالی نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق نئے سال 2025ءکے آغاز میں ہی خیبرپختونخوا میں کئی خوارج کوواصل جہنم کیا۔14 دسمبر 2024 سے جاری مختلف آپریشنز میں فورسز نے 22 خوارج کو ہلاک اور 18 کو زخمی کیا۔خیبرپختونخوا کے ضلع تیراہ کے عام علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کےخلاف دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہوئے جن کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔پاکستان کے اِن ناپاک دُشمنوں کی گھناﺅنی کارروائیوں کیخلاف سیکیورٹی فورسز علاقے میں خوارج کے خلاف وسیع انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کررہی ہیں۔دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستانی قوم ہمیشہ اپنی مسلح افواج اور سیکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔65ءکا جذبہ آج بھی پاکستانی قوم میں پورے جوش وجذبہ کیساتھ موجود ہے۔آج بھی بزرگ اپنے بچوں کو بتاتے ہوئے فخر سے بتاتے ہیں کہ65ءکی جنگ میں صرف پاک فوج نہیں بلکہ ہرپاکستانی خود کوپاک فوج کا سپاہی سمجھ کر بارڈرپر پہنچ گیا تھا وطن عزیز کی چٹان صفت مسلح افواج نے ہمیشہ دُشمن کوناکوں چنے چبوائے نہ صرف جنگ کے محاذوں پر بلکہ ہرآفت چاہے سیلاب ہوں یا2005ءکا شدیدزلزلہ ہرمحاذ پر اپنی قوم کیلئے اپناکرداراداکیا۔یوں توپاکستان کے دُشمن ہمیشہ سامنے سے وارکرنے سے گھبراتے ہیں اور اُنہیں پتہ ہے کہ منہ کی کھانی پڑے گی اس لیے وُہ چوری چھپے ہمیشہ وارکرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن سلام ہے پاکستان کی چٹان صفت مسلح افواج اور تمام سیکیورٹی اداروں کو جنہوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرکے اِس قوم کی حفاظت کی اور کررہے ہیں۔گزشتہ دِنوں سپہ سالار آرمی چیف جنرل سید حافظ عاصم منیر نے خیبرپختونخوا کے سیاسی قائدین سے ملاقات میں بڑی خوبصورت بات کی کہ ”ہم سب کی پالیسی صرف اورصرف پاکستان ہے“آرمی چیف نے کہاکہ عوام اور فوج کے درمیان رشتہ ختم کرنے کا بیانیہ بیرون ملک سے مخصوص ایجنڈے کے ذریعے چلایا جاتا ہے، افغانستان ہمارا برادر پڑوسی اسلامی ملک ہے اور پاکستان افغانستان سے ہمیشہ بہتر تعلقات کا خواہاں رہا ہے لیکن افغانستان سے صرف فتنہ الخوارج کی وہاں موجودگی اور سرحد پار سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے پر اختلاف ہے اور اس وقت تک رہے گا جب تک وہ اس مسئلے کو دور نہیں کرتے۔آرمی چیف نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں کوئی بڑے پیمانے پر آپریشن نہیں کیا جارہا اور نہ ہی فتنہ الخوارج کی پاکستان کے کسی بھی علاقے میں عملداری ہے، صرف انٹیلی جنس کی بنیاد پر ٹارگیٹڈ کارروائی کی جاتی ہے۔ہم سب کو بلاتفریق اور تعصب دہشت گردی کے خلاف یکجا ہو کر کھڑا ہونا ہو گا، جب ہم متحد ہوکر چلیں گے تو صورتِ حال جلد بہتر ہو جائے گی۔ نیشنل ایکشن پلان پر پاکستان کی سیاسی جماعتوں کا اتفاق حوصلہ مند ہے ۔وطن عزیز میںجہاں معیشت اپنی درست سمت گامزن ہوچکی ہے اس لیے امن وامان انتہائی ضروری ہے امن ہوگاتوہی وطن عزیز ترقی کی جانب گامزن ہوگا اور اس حوالے سے پاک فوج اور تمام سیکیورٹی فورسز نے جہاں ہمیشہ اپناکرداراداکیا آج معیشت کی مضبوطی ،سمگلنگ کی روک تھام،دہشتگردی کا خاتمہ ،سیکیورٹی کے مسائل ،غیر ملکی تاجروں کا تحفظ سب سے اہم ہے ۔ کیونکہ سب سے پہلے مضبوط پاکستان ہے ۔ یہ وطن ہے توہم ہیں ۔ یہ ملک ،خطہ فردوس بریں ،نور کا مسکن پاکستان کوئی ایک دِن میں نہیں بناِاِس ملک کیلئے ہمارے لاکھوںپرکھوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کیں اور آج پاکستان کے بیٹے پاک فوج کے جوان ہرمحاذ پر قربانیاں پیش کررہے ہیں ۔آج وقت کا تقاضا ہے کہ نہ صرف دہشتگردوں کامکمل قلع قمع کیاجائے بلکہ بحثیت قوم ہم سب کو اجتماعی طور پر پاکستان کی ترقی کیلئے حکومت پاکستان ،پاک افواج اور سیکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ مل کر کام کرنا ہوگا اور ہرمنفی پراپیگنڈہ پھیلانے والے عناصر چاہے وہ سیاسی بونے ہوں یاڈیجیٹل دہشتگردی پھیلانے والے ایسے عناصر کا مکمل بائیکاٹ کرناہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے