کالم

”را“ پہلگام حملے کی منصوبہ ساز

دنیا بھر میں بدنام اور بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی بھارتی خفیہ انٹیلیجنس ایجنسی ”را“ ہی پہلگام حملے کی منصوبہ ساز نکلی۔ خفیہ دستاویزات منظر پر آ گئی، جس میں راکے تخریبی منصوبوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔ یہ دستاویزسوشل میڈیا ایپلیکیشن ”ٹیلی گرام“ کے ذریعے لیک ہوئی ہے، جو پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا بھی واضح ثبوت ہے۔دستاویزمیں دی گئی ہدایات اور منصوبے پر عملدرآمد میں تضاد فالس فلیگ کا باعث بنا۔ دستاویز میں ہدایت دی گئی کہ پاکستان مخالف بیانیہ میڈیا پر 36 گھنٹے کے بعد بنانا ہے۔ دستاویز کے مطابق آئی ایس آئی پر یہ الزام 36 گھنٹے کے بعد ڈالنا ہے جب کہ میڈیا نے فالس فلیگ آپریشن کا فوری الزام پاکستان پر عائد کرکے منصوبہ خراب کردیا۔ دستاویز اور ان تضادات سے واضح ہوتا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی”را“ کو بھی کوئی ہدایات دیتا ہے۔ دستاویز کا یوں سوشل میڈیا پر آنا ”را“ کے اندر ہندوتوا مخالف سوچ کا بھی شاخسانہ لگتا ہے۔ بھارتی حکومت دستاویز کے سوشل میڈیا پر لیک ہونے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر لیک ہونے والی دستاویز میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔ دستاویزبعنوان Psy Ops اور بیانیہ کنٹرول میں واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ ”واقعے کا بیانیہ یوں مرتب ہو کہ یہ ریاست سمیت غیر مسلموں پر حملہ بن کر ابھرے“۔ اس واقعے کو ابھارنے کے لیے یہ وقت بہت اہم ہوگا۔ میڈیا کے اداروں کو 36 سے 48 گھنٹے پہلے واقعے کی جگہ پر متحرک کیا جائے گا۔ضلع اننت ناگ میں ایک کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔”را“ دستاویز کے مطابق سیاحوں کی آمد و رفت کی نگرانی کے بہانے خاص جگہوں پر اپنے فیلڈ آپریٹرز تعینات کیے جائیں گے۔ حملے کے 2 سے 4 گھنٹے کے اندر اے آئی سسٹم کے تحت گواہوں کے بیانات لیے جائیں گے۔ دھندلی ویڈیوز کی مدد سے واقعے کی تصویریں دوبارہ بنائی جائیں گی۔ مرکزی ہیش ٹیگ کے بجائے 200 سے زائد سوشل میڈیا اکاو¿نٹس کے ذریعے غلط معلومات کی مہم چلائی جائے گی اور آئی ایس آئی پر الزام ڈالنے کےلئے ٹرینڈز کو بغیر کنٹرول کے پھیلایا جائے گا۔بھارتی خفیہ ایجنسی را کی دستاویز کے مطابق بحث کا رخ کشمیر سے ہٹا کر عالمی اسلامی سازشوں کی طرف موڑنے کی کوشش کی جائے گی۔ شمالی کمان حملے کی جگہ کے قریب سے ملنے والی خط و کتابت کو آئی ایس آئی سے منسلک کرے گی اور فرانزک انداز میں آئی ایس آئی کی مبینہ دستاویزات لیک کرے گی۔ آپریشن کو امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی سفارتی موجودگی کے مطابق ترتیب گیا ہے۔ عالمی برادری سے انسداد دہشت گردی پر یکجہتی کی اپیل بھی کی جائے گی۔ دستاویزات میں متبادل منصوبے کی نشاندہی کرتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ شوپیاں میں متبادل نظام فعال کر دیا گیا ہے، لیک ہونے کی صورت میں متبادل پلان کے طور پر کام ہو گا۔را دستاویز کے مطابق ایل او سی پر پاکستان کی تیز پیش قدمی بھارت کے کنٹرول کو چیلنج کر سکتی ہے۔1.3 کلومیٹر حد کی خلاف ورزی اقوام متحدہ یا چین کی ثالثی کو دعوت دے سکتی ہے، لہٰذا بھارتی پیش قدمی کو 1.2 کلومیٹر تک محدود رکھنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔دستاویز میں مزید کہا گیا کہ غیر جانبدار ممالک کی جانب سے ممکنہ مزاحمت یا دباو¿ کا سامنا ہو سکتا ہے۔ کوڈ INDOPACOM کے ذریعے متبادل لائن TANGO-ECHO کو چالو رکھا جائے گا۔را دستاویز کے مطابق بلوچستان میں بی ایل اے اور بی این اے کی سرگرمیوں اور رد عمل میں فرق پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ کشمیر حملے کے بعد 3 سے 48 گھنٹے کے اندر کارروائی کےلئے ٹائم ونڈوز مقرر کی جائیں گی ۔ بی ایل اے سیلز T-48 پر سوئی اور کوئٹہ میں سرگرمیاں شروع کریں گے۔ ہندو ہلاکتوں کو صرف مخصوص غیر ریاستی پلیٹ فارمز تک محدود رکھنے کی ہدایت جاری کی جاتی ہے ۔ اننت ناگ اور کاندرا بل کوریڈور میں سادہ لباس میں ڈینٹرس اسکواڈ تعینات کیا جائے گا۔ چین کی اقتصادی اہداف جیسے سی پیک اور گوادر پر ابتدائی عمل درآمد کے دوران نظر رکھی جائے گی۔ حتمی فیصلہ R&AW نکات پر مبنی ہوگا۔بھارتی ایجنسی را کی دستاویز کے مطابق ”اگر 21 اپریل 2025 تک کوئی مسئلہ نہیں آتا، تو حتمی کمانڈ اینالاگ چینل سے فراہم کی جائے گی“۔ ”آپریشن کے بعد تمام فیلڈ آپریٹو کےلئے بلیک اسٹیٹس کو قبول کیا جائے گا“۔دوسری جانب دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعہ بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی ”را“ کی طے اور منظور شدہ کارروائی ہے۔ کشمیریوں کے خلاف بھارت کی نفرت کھل کر بے نقاب ہو چکی ہے۔ سیاسی مقاصد کے حصول کےلئے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا مودی سرکار کا وتیرہ رہا ہے۔ یہ دستاویز ثابت کرتی ہے کہ پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن ہی تھا۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی بربریت ایک بار پھر عیاں ہو گئی ہے، جہاں نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کو وحشیانہ طور پر قتل کیا جا رہا ہے اور جعلی مقابلوں کے نام پر ا±ن کی جانیں لی جا رہی ہیں۔ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد مودی حکومت نے جعلی انکاو¿نٹرز کے ذریعے معصوم کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔اس کے علاوہ، 2003ءسے اب تک بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 56 بے گناہ پاکستانیوں کو بھی جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پہلگام فالس فلیگ کے ڈرامے کے بعد، بھارت ان تمام قیدیوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔ یہ بھی اندیشہ ہے کہ بھارت جبری و غیر قانونی طور پر قید پاکستانی قیدیوں کو استعمال کر کے ایک اور فالس فلیگ کا ڈرامہ رچا سکتا ہے اور ان قیدیوں سے تشدد کے ذریعے زبردستی پاکستان کے خلاف زہر اگلوایا جاسکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے