اجالا ہو گیا کائنات میں ہر سوحضرت محمد مصطفی ۖ کی ولادت کا دن آیا ہے،ربیع الاول کا مہینہ مسلمانوں کیلئے عقیدت، محبت اور احترام کی خوشبو سے معمور ہے۔ اس مہینے کی بارہ تاریخ اہلِ ایمان کے دلوں میں خاص اہمیت رکھتی ہے۔ یہی وہ دن ہے جب آفتابِ رسالت ۖ طلوع ہوا اور ظلمت میں ڈوبی انسانیت کو علم، امن اور نجات کا راستہ ملا۔ حضرت محمد مصطفی ۖ کی ولادتِ باسعادت انسانی تاریخ کا سب سے عظیم لمحہ ہے۔ آپ ۖ نے وہ انقلاب برپا کیا جس نے قبائل کو امت میں بدل دیا، غلاموں کو آزادی کا شعور دیا، عورت کو عزت اور وراثت کا حق دیا، اور عدل و مساوات کو معاشرتی نظام کی بنیاد بنا دیا۔آج جب دنیا ایک بار پھر انتشار، نفرت اور عدم برداشت کا شکار ہے، تو سیرتِ طیبہ ۖ ہمارے لیے سب سے بڑی رہنمائی ہے۔ نبی اکرم ۖ کی حیاتِ مبارکہ میں امن، رواداری، اخوت اور عدل کے وہ اصول موجود ہیں جو نہ صرف مسلمانوں بلکہ پوری انسانیت کو راہِ نجات فراہم کرتے ہیں۔ اے خدا! ہم کو بنا دے نبی ۖ کے کردار کا عکس
امن کے پیکر ہوں ہم، نفرت کا ہو خاتمہ
ہمارے معاشرے میں پھیلی بدعنوانی، ناانصافی، انتشار اور نفرت کا علاج صرف اسی میں ہے کہ ہم سنتِ طیبہ ۖ کو اپنی عملی زندگی کا حصہ بنائیں۔ حضور ۖ نے فرمایا ،لوگوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو دوسروں کے لیے سب سے زیادہ نفع مند ہو۔ بارہ ربیع الاول ہمیں یہ بھی یاد دلاتا ہے کہ اسلام کا اصل چہرہ امن اور رحمت ہے، تشدد اور انتہا پسندی نہیں۔ حضور ۖ نے ہمیشہ صلح و آشتی کو ترجیح دی اور فرمایا: "تم پر سلامتی ہو، تم پر رحمت ہو۔آج جب انتہا پسند عناصر دین کے نام پر تشدد اور نفرت کو فروغ دیتے ہیں تو اس کا بہترین جواب سیرتِ رسول ۖ سے ملتا ہے۔
سیرتِ نبوی ۖ ہمیں سکھاتی ہے کہ اختلاف کو مکالمے اور تحمل کے ذریعے حل کیا جائے۔دوسروں کے عقائد، جذبات اور آزادی کا احترام کیا جائے۔نوجوان نسل کو تشدد کے بجائے علم، خدمتِ خلق اور رواداری کی راہ دکھائی جائے۔معاشرے سے نفرت، بداعتمادی اور تعصب کو ختم کر کے امن و محبت کو فروغ دیا جائے، ہمارے معاشرے کو بھی سیرتِ رسول ۖ سے سبق لینے کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ بدعنوانی، ناانصافی، انتشار اور نفرت کو ختم کرنے کے لیے ہمیں سیرتِ طیبہ ۖ کے عملی تقاضوں پر عمل کرنا ہوگا۔ حضور ۖ نے فرمایا: "تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو دوسروں کے لیے بہتر ہو۔” یہی اصول ایک صالح معاشرے کی بنیاد ہے۔یہ دن محض جشن منانے کا دن نہیں بلکہ عہدِ تجدید کا دن ہے۔ ہمیں عہد کرنا چاہیے کہ ہم اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو نبی کریم ۖ کی تعلیمات کے مطابق ڈھالیں گے۔ یہی وہ حقیقی محبت ہے جو امت کو درکار ہے۔
امن کے دیپ جلائیں کہ یہی پیغامِ رسول ۖ
نفرتوں کو مٹائیں کہ یہی اسلام کا نور
بارہ ربیع الاول ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ عشقِ رسول ۖ صرف نعرے یا جشن کا نام نہیں بلکہ سیرت النبی ۖ کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنانے کا عہد ہے۔ اگر ہم اس دن کو اپنی اصلاح، معاشرتی بھلائی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے عزم کے ساتھ منائیں تو یہی سب سے بڑی نعت، یہی سب سے بڑی محفلِ میلاد ہوگی۔
محمد ۖ کا غلام ہوں، یہی میری پہچان ہے
انہیں کے صدقے سے میرا، زمانے میں مقام ہے
کالم
ربیع الاول:باہمی اتحاد و اتفاق کے قیام
- by web desk
- ستمبر 8, 2025
- 0 Comments
- Less than a minute
- 32 Views
- 3 دن ago