اداریہ کالم

سندھ حکومت کا متوازن بجٹ

سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے جمعہ کے روز آئندہ مالی سال کے لیے 3.056 ٹریلین روپے کا متوازن بجٹ پیش کیا کردیا، جس میں صوبائی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد تک اضافے کی تجویز پیش کی گئی اور مجموعی اخراجات کا تقریبا ایک تہائی یعنی 959 ارب روپے مختص کیے گئے۔ فیصد کے لحاظ سے اگلے سال کا ترقیاتی بجٹ موجودہ سال کے 735 ارب روپے کے تخمینے کے تقریبا برابر ہے، حالانکہ صوبائی حکومت نے اس مد میں بہت کم رقم یعنی 529.6 ارب روپے خرچ کیے ہیں۔وزیر اعلی سید مراد علی شاہ، جنہوں نے ایک دہائی سے زائد عرصے سے سندھ کے وزیر خزانہ کا قلمدان بھی سنبھال رکھا ہے، نے اپنی ایک گھنٹے سے زائد طویل تقریر کے دوران اسے ریکارڈ متوازن بجٹ قرار دیا، جو اپوزیشن کی جانب سے کسی ہنگامہ آرائی کا سامنا کیے بغیر آسانی سے گزرا۔متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (MQM-P)کے رہنما علی خورشیدی کی قیادت میں اپوزیشن نے بغیر کسی مزاحمت کے پورے اجلاس میں شرکت کی۔آئندہ مالی سال کے بجٹ کے تخمینوں میں بنیادی طور پر سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی اور غریبوں کو سماجی تحفظ فراہم کرنے پر توجہ دی گئی ہے۔3.056 ٹریلین روپے پر، صوبے کی کل متوقع آمدنی اور اخراجات بالکل برابر ہیں، جس میں کوئی بجٹ خسارہ یا سرپلس نہیں ہے۔ وفاقی حکومت، اس ہفتے کے شروع میں اعلان کردہ اپنے بجٹ میں، توقع کرتی ہے کہ صوبوں کو آنے والے مالی سال میں 1.217 ٹریلین روپے کا سرپلس فراہم کیا جائے گا۔سندھ کی زیادہ تر آمدن، یا 62 فیصد، وفاقی منتقلی سے آنے کی توقع ہے، اس کے بعد 22 فیصد صوبائی رسیدوں سے۔ بقیہ ریونیو 21.6 بلین روپے کی موجودہ کیپٹل وصولیوں، 334 ارب روپے کی غیر ملکی پراجیکٹ امداد، 77 ارب روپے کی پی ایس ڈی پی کی شکل میں وفاقی گرانٹس، 6 ارب روپے کی غیر ملکی گرانٹس، اور 55 ارب روپے کے کیری اوور کیش بیلنس سے حاصل ہوں گے۔سید مراد علی شاہ نے کم از کم اجرت 35,500 روپے سے بڑھا کر 37,000 روپے کرنے اور تنخواہوں میں 30 فیصد اور پنشن میں 15 فیصد تک اضافہ کرنے کی تجویز کا بھی اعلان کیا۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ نے گریڈ 1 سے 6 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے۔انہوں نے ان ملازمین کے لیے ذاتی الانس بھی متعارف کرایا تاکہ ان کی ماہانہ تنخواہ 37,000 روپے کی کم از کم اجرت کے ساتھ مل سکے۔ گریڈ 7 سے 16 تک کے ملازمین کے لیے 25 فیصد اور گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے ملازمین کے لیے 22 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز بھی دی ہے۔کل وصولیوں کو پانچ اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے: 2.56 ارب روپے کی موجودہ ریونیو رسیدیں، 21.62 بلین روپے کی موجودہ کیپٹل رسیدیں، 416.92بلین روپے کی دیگر رسیدیں، اور کیری اوور کیش بیلنس روپے 55 ارب۔ موجودہ محصولات کی وصولیوں میں ریونیو تفویض کی شکل میں 1.9 ٹریلین روپے وفاقی منتقلی 1.75 ٹریلین روپے، براہ راست منتقلی 106.415 بلین روپے اور 46.98بلین روپے کی گرانٹس شامل ہیں تاکہ ختم شدہ آکٹروئی اور ضلع ٹیکس کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کو پورا کیا جاسکے۔موجودہ محصولات کی وصولیوں میں 268.9بلین روپے کی صوبائی ٹیکس وصولیاں، سروسز پر 350 ارب روپے صوبائی سیلز ٹیکس، اور 42.9 ارب روپے کی صوبائی نان ٹیکس رسیدیں بھی شامل ہیں۔جہاں تک موجودہ سرمائے کی وصولیوں کا تعلق ہے، 6.7 بلین روپے مقامی ادائیگیوں اور قرضوں پر اور 14.9بلین روپے بنکوں سے قرضے لینے پر جاتے ہیں۔ دیگر رسیدوں کی 334 بلین روپے کی غیر ملکی پراجیکٹ امداد، 76.9 بلین روپے کی دیگر وفاقی گرانٹس اور 5.9 بلین روپے کی غیر ملکی گرانٹس پر نظر ہے۔تخمینہ شدہ کل اخراجات میں 1.91 ٹریلین کے موجودہ ریونیو اخراجات، 184.8 بلین کے موجودہ سرمائے کے اخراجات اور 959 بلین کے ترقیاتی اخراجات شامل ہیں۔ترقیاتی اخراجات میں 493 ارب روپے کا صوبائی سالانہ ترقیاتی منصوبہ (ADP)، 334 ارب روپے کی غیر ملکی پراجیکٹ امداد، 76.9 ارب روپے کی دیگر وفاقی گرانٹس اور 55 ارب روپے کی ضلعی ADP شامل ہیں ۔وزیراعلی نے کہا کہ تعلیمی شعبے کے بجٹ کی فراہمی گزشتہ سال کے 334 ارب روپے کے مقابلے میں 454 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے فنڈز کی فراہمی گزشتہ سال کے 23 ارب روپے کے بجٹ کے مقابلے میں 34.5 ارب روپے ہے، جو کہ تقریبا 50 فیصد زیادہ ہے۔وزیراعلی نے صحت کے شعبے کے بجٹ میں گزشتہ سال 227.8 ارب روپے کے مقابلے میں 32 فیصد اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کو ملک میں بہترین صحت کی دیکھ بھال کا نظام رکھنے پر فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) میں اب 4,000 بستر ہیں۔ٹرانسپورٹ اور آمدورفت کے لیے سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے 7.62 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
تیل کی قیمتوں کمی ،بڑی عید کا بڑا تحفہ
حکومت نے جمعہ کو پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمتوں میں بالترتیب 10.2 روپے اور 2.33 روپے کمی کا اعلان کیا، اس اقدام کو وزیر اعظم شہباز شریف کی انتظامیہ کی جانب سے عوام کے لیے عید کا بڑا تحفہ قرار دیا گیا۔پاکستان توانائی کی بین الاقوامی منڈی میں اتار چڑھا اور روپے اور ڈالر کی برابری کو ایڈجسٹ کرتے ہوئے، حکومت کو اس کے اثرات کو صارفین تک پہنچانے کی اجازت دیتے ہوئے، پندرہ ہفتہ کی بنیاد پر ایندھن کی قیمتیں طے کرتا ہے۔دو ہفتے قبل، وزیراعظم نے کافی ریلیف کا وعدہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی انتظامیہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 15.4 روپے اور 7.9 روپے کی کمی کرے گی۔تاہم، فنانس ڈویژن کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن نے سب کو حیران کر دیا، کیونکہ اس نے پٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمتوں میں صرف 4.74 روپے اور 3.86 روپے کی کمی کی ہے۔فنانس ڈویژن نے تازہ ترین نوٹیفکیشن میں کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ پندرہ دن کے دوران بین الاقوامی مارکیٹ میں ملا جلا رجحان دیکھا گیا ہے۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں کے تغیرات کی بنیاد پر صارفین کی قیمتوں کا تعین کیا ہے۔نوٹیفکیشن میں ہفتہ، جون 15 سے لاگو ہونے والی پیٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کو 258.16 روپے اور 267.89 روپے کے طور پر درج کیا گیا ہے، جو بالترتیب 10.2 روپے اور 2.33 روپے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اس کا اثر مارکیٹ پہ کیا پڑتا ہے۔
نیپرا، بجلی کے نرخوں میں 20فیصد اضافہ کر دیا
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے جمعہ کو یکساں قومی ٹیرف میں تقریبا 20 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے تاکہ مالی سال 2024 کے دوران واپڈا کی 10 سابقہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے لیے تقریبا 3.8 ٹریلین روپے کی فنڈنگ یقینی بنائی جا سکے۔ 5.72 روپے فی یونٹ اضافہ حکومت کی طرف سے باضابطہ نوٹیفکیشن کے بعد یکم جولائی سے نافذ العمل ہو گا، ڈسکوز کو 485 ارب روپے اضافی ریونیو فراہم کرے گا اور جولائی میں آئی ایم ایف سے بیل آٹ حاصل کرنے میں حکومت کی پوزیشن کو مضبوط کرے گا۔حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کراس سبسڈی کے ذریعے صارفین کے مختلف زمروں کے لیے مختلف شرحوں میں اضافے کے ساتھ ایڈجسٹمنٹ کر سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri