کالم

سول نافرمانی کی دھمکی اور ڈس انفارمیشن نیٹ ورک

یہ امر کسی تعارف کسی بھی تعارف کا محتاج نہےں کہ پاکستان تحریک انصاف کے سیاسی سفر میں ڈس انفارمیشن اور پروپیگنڈہ ایک اہم ہتھیار کے طور پر استعمال کیاجاتا رہا ہے۔ اسی ضمن میں حالیہ دنوں میں مختلف تحقیقاتی رپورٹس اور صحافیوں کی جانب سے ایسے نیٹ ورکس کو بے نقاب کیا گیا ہے جو منظم طریقے سے جھوٹی معلومات پھیلاتے ہیں تاکہ عوام کی رائے کو متاثر کیا جا سکے۔یاد رہے کہ ڈس انفارمیشن نیٹ ورک کے تحت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے کہ ٹویٹر، فیس بک، اور یوٹیوب پر جعلی اکا¶نٹس اور بوٹس کے ذریعے غلط معلومات پھیلائی جاتی ہیں اوران اکا¶نٹس کا مقصد عوام میں کنفیوژن پیدا کرنا، مخالف سیاسی جماعتوں کو بدنام کرنا اور اپنے بیانیے کو فروغ دینا ہے۔ حالیہ تحقیقات کے مطابق، یہ نیٹ ورک نہ صرف جھوٹی خبروں کو پھیلانے میں ماہر ہے بلکہ یہ عوامی جذبات کو بھڑکانے، قومی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مواد پھیلانے اور عوامی رائے کو تقسیم کرنے میں بھی ملوث پایا گیا ہے۔ مبصرین کے مطابق پی ٹی آئی کے ڈس انفارمیشن نیٹ ورک کا بنیادی ہتھیار جعلی خبریں ہیں۔ یہ خبریں اکثر سنسنی خیز ہوتی ہیں اور عوام کی توجہ حاصل کرنے کے لیے تیار کی جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر، جھوٹے ویڈیوز، جعلی آڈیو کلپس، اور جھوٹے اعداد و شمار کو عوام کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں مذکورہ انتشاری ٹولے کے سوشل میڈیا نیٹ ورک کے تحت مخصوص ہیش ٹیگز کو وائرل کیا جاتا ہے تاکہ عوام کی توجہ ان مسائل سے ہٹائی جا سکے جو ان کے خلاف ہو سکتے ہیں۔ یہ امر خصوصی توجہ کا حامل ہے کہ اس جعلی پروپیگنڈے کے تحت مخالف سیاسی رہنما¶ں کو بدنام کرنے کے لیے ان پر جھوٹے الزامات لگائے جاتے ہیں اور ان الزامات کو عوام میں پھیلانے کے لیے جعلی اکا¶نٹس اور بوٹس استعمال کیے جاتے ہیں۔ ڈس انفارمیشن نیٹ ورک کے ذریعے قومی اداروں جیسے فوج، عدلیہ، اور دیگر اہم اداروں کے خلاف نفرت انگیز مواد پھیلایا جاتا ہے تاکہ ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جا سکے۔اس ضمن میں مبصرین کے مطابق یہ نیٹ ورک عوام میں غلط فہمیاں اور تنازعات پیدا کرتا ہے، جس کے نتیجے میں قومی یکجہتی متاثر ہوتی ہے یوں بھی جعلی خبروں اور پروپیگنڈے کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنا جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انتشاری ٹولے کے ڈس انفارمیشن نیٹ ورک کی وجہ سے نہ صرف پاکستان کی اندرونی سیاست متاثر ہو رہی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ملک کی ساکھ خراب ہو رہی ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں مختلف صحافیوں، ٹیکنالوجی ماہرین اور تحقیقاتی اداروں نے پی ٹی آئی کے اس نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے علاوہ ازیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے بھی ایسے جعلی اکا¶نٹس کو معطل کیا ہے جو ڈس انفارمیشن پھیلانے میں ملوث تھے۔ پی ٹی آئی کا ڈس انفارمیشن نیٹ ورک عوامی شعور کو متاثر کرنے کے لیے ایک منظم حکمت عملی ہے، جس کا مقصد صرف سیاسی فوائد حاصل کرنا ہے۔ اس نیٹ ورک کو بے نقاب کرنا ایک اہم قدم ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی تعلیم دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ جھوٹی معلومات سے بچ سکیں۔ حکومت، میڈیا، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو چاہیے کہ وہ ایسے نیٹ ورکس کی مانیٹرنگ بڑھائیں اور جھوٹی معلومات کے پھیلا¶ کو روکنے کے لیے سخت قوانین نافذ کریں۔ عوام کو چاہیے کہ وہ خبروں کی تصدیق کریں اور کسی بھی غیر مصدقہ معلومات کو آگے پھیلانے سے گریز کریں۔ڈس انفارمیشن کے اس دور میں عوامی شعور اور سچائی کی طاقت ہی وہ ہتھیار ہیں جو جمہوریت کو مستحکم رکھ سکتے ہیں۔اس تمام صورتحال میں یہ امر بھی خصوصی توجہ کا حامل ہے کہ منفی ذہنیت کے اس ٹولے نے ایک نیا شوشہ چھوڑا ہے کہ ملک بھر میں سول نافرمانی کی تحریک شروع کی جائے گی جس کے تحت نہ صرف لوگوں سے کہا جائے گا کہ وہ سرکاری بل اور تمام واجبات ادا نہ کریں بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے کہا جائے کہ وہ اپنی رقوم بینکوں اور سرکاری اداروں کے ذریعے بھیجنے کی بجائے ہنڈی کا ذریعہ استعمال کریں ۔باشعور حلقوں کے مطابق انتشاری ٹولے کی یہ جسارت کسی بھی طور قابل معافی قرار نہےں دی جا سکتی یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ یہ انتشاری ٹولہ ماضی قریب پاک دشمنی پر مبنی بہت سی اوچھی حرکتیں کرتا رہا ہے ۔یہ الگ بات کہ قوم نے ان کی ان بے سروپا باتوں پر توجہ نہےں دی مثلا بانی نے جیل بھرو تحریک شروع کی تھی مگر وہ اس بری طرح ناکام ہوئی کہ شاہ محمود قریشی کو بھی کہنا پڑا کہ بواسیر کے عارضے کی وجہ سے وہ اس تحریک کا حصہ نہےں بن سکتے یوں چند دنوں بعد جیل بھرو تحریک اپنی موت آپ مر گئی۔یوں ان دنوں بھی یہ گروہ پاکستان کو معاشی،سیاسی اور معاشرتی ہر سطح پر نقصان پہنچانے کا درپے ہے لیکن امر کے قوی امکانات ہےں کہ قوم کی حمایت ان سازشوں کو ناکام بنا دیا جائے گا ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے